پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے 56 دفاتر پر این آئی اے کی چھاپے ماری
ترواننت پورم: 29؍دسمبر (عصرحاضر) نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کیس کے سلسلے میں جمعرات کو کیرالہ کے 56 مقامات پر چھاپے مارے۔ پی ایف آئی کیڈرس سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کے کملیکس اور دفاتر میں ابھی بھی تلاشی جاری ہے۔ رواں سال ستمبر میں وزارت داخلہ نے پی ایف آئی کو کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔ جمعرات کے اوائل میں این آئی اے نے ریاستی پولیس کے ساتھ ملکر پی ایف آئی کیڈرس کے چھاپے مارنے شروع ہوئے۔ ان کیڈرس پر سنجیت (کیرالہ، نومبر 2021)، وی-راملنگم (تامل ناڈو، 2019)، نندو (کیرالہ، 2021)، ابھیمنیو (کیرالہ، 2018)، بیبن (کیرالہ، 2017)، شرتھ (کامٹک، 2017)، آر۔ کمار (تمل ناڈو، 2016) سمیت کئی افراد کے قتل کا الزام ہے۔
این آئی اے نے رواں برس سے اب تک پی ایف آئی کیڈرس کے خلاف ملک بھر میں 150 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ ریاست کے ملاپورم ضلع میں مشتبہ افراد کے رہائشگاہ ودفاتر پر تلاشی لی گئی۔ اس دوران ڈیجیٹل آلات اور دستاویزات برآمد ہوئے۔ اس سے قبل 22 ستمبر کو ملک بھر میں 39 مقامات پر پی ایف آئی کے دفاتر کی تلاشی لی گئی تھی۔ اس معاملے میں اب تک 20 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔کرناٹک کے کئی مقامات پر این آئی اے کا چھاپہآپکو بتادیں کہ قومی درالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک ایک کیس کے سلسلے میں یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی سخت دفعات کے تحت دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتار کیے گئے آٹھ افراد کو ضمانت دے دی ہے۔ دہلی پولیس نے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں انہیں گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر 5 سال کی پابندی عائد کی تھی۔ اس سے قبل دہلی پولیس نے بھی 50 مقامات پر چھاپے مارے اور مرکزی ایجنسیوں کے انپٹ کے ساتھ پی ایف آئی سے منسلک 32 افراد کو گرفتار کیا