احوال وطن

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ؛ متاثرین نے سپریم کورٹ سے خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کرنے کی گذارش کی

ممبئی: 11؍فروری (پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی سماعت کرنے والے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی میعاد میں توسیع کے لیئے بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، منسٹری آف ہوم افئیر کو خطو ط ارسال کیئے ہیں اور آج اس خط ایک ایک کاپی خصوصی جج کو بھی پیش کی گئی۔
بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے متاثرین کیجانب سے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج ونود پڈالکر کی میعاد میں توسیع کیئے جانے کی درخواست کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ خصوصی جج 28 فروری کوسبکدوش ہورہے ہیں جن کی میعاد میں توسیع کی گذارش چیف جسٹس سپریم کورٹ اور بامبے ہائی کورٹ سمیت وزرات داخلہ سے کی ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ لیٹر میں تحریر کیا گیا ہیکہ گذشتہ بارہ سالوں سے بم دھماکہ متاثرین انصاف کا انتظار کررہے ہیں اور اگرموجودہ جج کی میعادمیں توسیع نہیں کی گئی تو حصول انصاف میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے کیونکہ نئے جج کی تقرری کے بعد اسے مقدمہ کے تعلق سے سمجھنے میں مہینوں لگ جائیں گے۔
لیٹر میں مزید تحریر کیا گیا ہیکہ یہ مقدمہ ایک الگ نوعیت کا مقدمہ ہے جس میں دو تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور موجودہ تفتیشی ایجنسی NIA بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے بری کرنے کے لیئے کوشش کرر ہی ہے لیکن خصوصی جج ونوڈ پڈالکر نے تمام ملزمین کے خلاف چارج فریم کرکے مقدمہ کی سماعت شروع کردی اور ابتک اس معاملے میں 140 سرکاری گواہان نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کرچکے ہیں۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے مطابق لیٹر میں مزید لکھا گیا ہیکہ ملزمین نے بہت کوشش کی کہ ان پر چارج فریم نہ ہوسکے اور معاملے کی سماعت التواء کا شکار رہے لیکن خصوصی جج نے بغیر کسی دباؤ کے عدالت میں موجود ثبوت و شواہد کی روشنی میں تمام ملزمین پر چارج فریم کردیا جسے ملزمین نے ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیاہے لیکن اس کے باوجود خصوصی جج نے معاملے کی روز بہ روز سماعت کرکے مقدمہ کو یہاں تک پہنچا دیا ہے۔
لیٹر میں مزید تحریرکیا گیا ہیکہ اس معاملے کا سامنا کررہے ملزمین بالخصوص سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت و دیگرنے عدالت پر بہت دباؤ بنایا کہ وہ بجائے چارج فریم کرنے کے ان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردے کیونکہ این آئی اے پہلے ہی انہیں کلین چٹ دے چکی ہے لیکن ان سب کے باوجود خصوصی جج نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چارج فریم کردیا۔
لیٹر میں تحریر کیا گیا ہیکہ بم دھماکہ متاثرین کو موجودہ جج پر مکمل اعتماد ہے اور موجودہ جج کے خلاف ملزمین اور این آئی اے کبھی کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے لہذا مقدمہ کی نوعیت اور جج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے مدنظر خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کرنا چاہئے اور جج کو ایک مقررہ مدت میں مقدمہ کی سماعت مکمل کیئے جانے کے احکامات جار ی کرنا چاہئے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ متاثرین کی جانب سے آج خصوصی جج ونوڈ پڈالکر کو بھی ایک درخواست لیٹر دیا گیا جس میں ان سے کہا گیا ہیکہ وہ اس مقدمہ سے جڑے رہنے کے لیئے رضا مندی دیں تاکہ متاثرین سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر ان کی میعاد میں توسیع کی گذارش کرسکیں۔ وکلاء شاہد دندیم، ہیتالی سیٹھ، عادل شیخ کی جانب سے دیا گیا لیٹر خصوصی جج نے قبول کرلیا لیکن ا س تعلق سے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا۔
خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کیئے جانے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جج کی میعاد میں توسیع کرنا چاہئے جیساکہ دیگر مقدمات میں ہوا ہے تاکہ وہ مقدمہ کا فیصلہ کرسکیں، بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسندعوام گذشتہ بارہ سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملزمین طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرکے معاملے کی سماعت میں تاخیر کررہے ہیں اور اگر جج کی میعاد میں توسیع نہیں کی گئی تو حصول انصاف میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے لہذا ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی میعاد میں توسیع کرنا چاہئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×