احوال وطن

ممبئی میں جلد ہی اردو میڈیم اسکول بھی ماڈرن ایجوکیشن سے آراستہ ہوں گے

ممبئی: 17؍نومبر (عصرحاضر) ممبئی میں اب اردو میڈیم اسکول کو اپگریڈ کیا جا رہا ہے، انھیں مین اسٹریم سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ اردو میڈیم کے طلبہ اور طالبات دور حاضر میں کسی سے پیچھے نہ رہیں۔ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں موجود اردو میڈیم اسکول کو اب انگلش میڈیم اسکولز میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

آپ کو سُن کر تعجب ہو رہا ہوگا کہ اگر اردو میڈیم اسکول انگلش میڈیم اسکول ہو جائیں گے تو کیا اردو کا وجود خطرے میں ہوگا۔ نہیں ایسا بالکل نہیں ہے۔ انگلش میڈیم ہونے کے باوجود اردو بطور ایک سبجیکٹ طلبہ یا طالبات کے لیے پڑھنا ضروری ہوگا۔ اس سے وہ اردو کی تعلیم آراستہ ہوں گے اور ساتھ میں انگلش میڈیم ہونے کے سبب وہ مین اسٹریم کے طلبہ اور طالبات کی صف میں کھڑے ہوں گے۔
ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اس تجویز کو عملی جامہ پہنایا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر ابو عاصم اعظمی کہتے ہیں کہ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے انگلش میں ایک عرضی بھی لکھنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے اب اردو میڈیم اسکولوں کو کانونٹ اسکول کے صف میں کھڑا کرنے کے لئے ہم کوشاں ہیں۔سماجوادی پارٹی نے بلدیہ میں اپنی نمائندگی کے ذریعه مسلمانوں کو تعلیمی میدان میں مضبوط اور مستحکم بنائے گی اور اس کوشش کا آغاز ہو چکا ہے۔
دراصل ممبئی میں مسلمانوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اردو ہندی انگلش میڈیم اسکول کھولے گئے ہیں لیکن دور حاضر میں انگلش میڈیم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اب ان اردو اسکولوں کو تعلیمی میدان میں مضبوط اور مستحکم بنانے کی کوشش تیز ہو گئی ہے تاکہ اردو میڈیم کے طلبہ کسی سے پیچھے نہ رہیں۔اعظمی کہتے ہیں کہ بلدیہ ایک بچے پر پانچ ہزار روپے ہر ماہ خرچ کرتی ہے اور ہمارے لیے یہ پانچ ہزار اُن بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کافی ہیں لیکن اس کے لئے ضروری یہ ہے کہ ہم ان بچوں کو تعلمیی میدان میں ماڈرن ایجوکیشن کی دوڑ میں شامل کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×