اسلامیات

سوشیل میڈیا میں وائرل ہونے والی قادیانی فرقہ کی ویڈیوز کا پوسٹ مارٹم

ادھر گذشتہ چند دنوں سے سوشیل میڈیا پر خود کو ’’احمدیہ مسلم جماعت‘‘ کہنے والے قادیانی فرقہ کی دوتین ویڈیوز بہت زیادہ گشت کررہی ہیں ، ان میں ایک ویڈیو جرمنی میں منعقدہ جلسہ سالانہ قادیان کی ہے ،دوسری ویڈیو کینڈا کے وزیر اعظم سے قادیانی فرقہ کے سربراہ مرزا مسرور کی ملاقات کی ہے ،ان ویڈیوز کے تعلق سے ناواقف مسلمانوں کے ذہنوں میں کچھ سوالات پیدا ہوئے ، ان سوالات کی وضاحت اور ان کے جوابات پیش خدمت ہیں:
کیا قادیانی حقیقت میں نبیﷺ کو خاتم النبیین مانتے ہیں؟؟
مؤرخہ۵تا۷جولائی ۲۰۱۹ء کو جرمنی میں قادیانی فرقہ کاتین روزہ سالانہ جلسہ منعقد ہوا ، اس جلسہ سے متعلق ویڈیو میں قادیانی فرقہ میں شامل ہونے والوں کی بیعت کا منظر دکھا یا گیا ، بیعت کے موقع پر قادیانیوں نے کلمہ شہادت کا اقرار کرنے کے ساتھ ساتھ یہ الفاظ بھی دہرائے :
’’میراپختہ ایمان ہے کہ حضرت محمد ﷺ خاتم النبیین ہیں‘‘
یہاں سوال پیدا ہوا کہ جب قادیانی نہ صرف یہ کہ کلمۂ شہادت پڑھتے ہیں بلکہ حضرت رسول کریم ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کا اقرارکرتے ہیں تو ……پھر وہ کافر اوردائرہ اسلام سے خارج کیو ں ہیں؟
اس سلسلہ میں دوتین باتیں ہمارے لئے قابل توجہ ہیں :
۱)ایک یہ کہ عام مسلمان جب حضرت محمدﷺ کا نام نامی اسم گرامی ’’خاتم النبین ‘‘ کے لقب کے ساتھ لیتے ہیں تو اس وقت ذہن ودماغ میں صرف یہی بات ہوتی ہے کہ حضرت محمد ﷺ’’ آخری نبی ہیں ‘‘ دنیا میں تمام انبیاء کے بعد سب سے آخر میں آپﷺ کو بھیجا گیا ،رسول اللہ ﷺ کے ’’آخری نبی‘‘ ہونے کی یہ جوبات ’’خاتم النبین ‘‘کہتے وقت ہمارے ذہن ودماغ میں رچی بسی ہے ، یہ صرف اس لئے نہیں ہے کہ ہمارے باپ دادابھی اسی کو مانتے تھے بلکہ اس بات کو خود رسول اللہ ﷺ نے احادیث میں بہت ہی صراحت کے ساتھ بیان فرمایا ہے ، آپﷺ فرماتے ہیں :
انا آخر الأنبیاء وأنتم اٰخر الامم ،میں آخری نبی ہوں اور تم آخری امت ہو۔
(سنن ابن ماجہ حدیث نمبر:۴۰۷۷)
آپﷺ کا یہ بھی فرمان ہے :لانبی بعدی ولاامۃ بعدکم میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں ہوگی ۔(المعجم الکبیر ،حدیث نمبر:۷۵۳۵)
اس کے علاوہ قرآن مجید میں سورہ احزاب کی آیت نمبر۴۰میں رسول اللہ ﷺ کا مبارک نام ’’خاتم النبین ‘‘ کے لقب کے ساتھ آیا ہے ، اس لئے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ وہاں مفسرین نے اس کا کیا مطلب بیان کیا ہے :
مشہور مفسر علامہ آلوسی ؒ ’’خاتم النبین‘‘ کی تشریح بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں :
’’خاتم کے معنی مہر لگانے کے ہیں ، خاتم النبیین ‘‘کا مطلب وہی نبی جن کے ذریعہ انبیاء کرام کی آمد کے سلسلہ پر مہر لگادی گئی ،خلاصہ یہ کہ وہ ’’آخری نبی ‘‘ ہیں،والخاتم اسم آلۃ لما یختم بہ کالطابع لما یطبع بہ فمعنی خاتم النبیین الذی ختم النبیون بہ ومالہ آخر النبیین ….
ایک اور جگہ لکھا ہے :
الذی ختم النبیین والمرادبہ آخرھم ایضا یعنی خاتم النببین سے مراد انبیاء کرام میں سب سے آخر میں تشریف لانے والے ۔ (روح المعانی جلد :۱ص:۳۴۱)
بہرحال یہ ہے خاتم النبیین کی وضاحت اور اُس کا معنی ومفہوم جس کو قرآن مجید کی تفسیر اور حدیث کی روشنی میں واضح کیا گیا ، پس خاتم النبین کا مطلب یہ ہوا کہ حضرت محمدﷺ آخری نبی ہیں ، آپ ﷺ تمام انبیاء کرام کے بعد سب سے آخر میں تشریف لائے ، اب قیامت تک صرف اور صرف آپﷺ ہی کی نبوت کا سکہ چلے گا ، آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا، آپﷺ کے بعد جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ جھوٹا ہے ، دجال ہے ، خود بھی گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والا ہوگا ۔
۲)اب رہا یہ سوال کہ قادیانی ’’خاتم النبین ‘‘ کا اقرار کرنے کے باوجود کیوں مسلمان نہیں ؟ کیا اُن کے نزدیک خاتم النبین کا مطلب الگ ہے ؟
اس سلسلہ میں پہلے ہم کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کسی بات کا کہنا اور ہے اور اُس بات کے معنی ومفہوم کو ماننا ایک الگ چیز ہے ، بعض مرتبہ آدمی کہتا تو ہے لیکن مانتا نہیں ،بات صرف خاتم النبیین کے الفاظ کہنے کی نہیں ہے اصل مسئلہ خاتم النبیین کے مطلب کو ماننے کا ہے ۔
صرف ’’خاتم النببین ‘‘ ہی کے الفاظ کیوں؟؟ قادیانی کلمہ بھی پڑھتے ہیں ،وہاں ہم یہ سوال نہیں کرتے کہ ہم کلمہ پڑھیں تومسلمان ،وہ کلمہ پڑھیں تو مسلمان کیوں نہیں؟ مسلمان کلمہ پڑھتے ہیں تو اس میں’’ محمد رسول اللہ‘‘ حضور نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی کو مراد لیتے ہیں جب کہ قادیانی اپنے کفریہ عقیدہ ’’بعثت ثانیہ‘‘ کی بناء پر ’’محمدرسول اللہ ‘‘ سے نعوذ باللہ مرزاغلام قادیانی کومراد لیتے ہیں ، قادیانی فرقہ کے خود ساختہ دوسرے خلیفہ مرزابشیر الدین محمود نے بہت صاف لفظوں میں اس کو یوں بیان کیا ہے:
’’محمد رسول اللہ کا نام کلمہ میں اس لئے رکھا گیا ہے کہ آپ نبیوں کے سرتاج اور خاتم النبیین ہیں اور آپ کا نام لینے سے باقی سب نبی خود اندر آجاتے ہیں ، ہر ایک کا علاحدہ نام لینے کی ضرورت نہیں ہے ……ہاں حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کے آنے سے ایک فرق ضرور پیدا ہوگیا ہے اور وہ یہ کہ مسیح موعود کی بعثت سے پہلے تو محمد رسول اللہ کے مفہوم میں صرف آپ سے پہلے گزرے ہوئے انبیاء شامل تھے مگر مسیح موعود کی بعثت کے بعد محمد رسول اللہ کے مفہوم میں ایک اور رسول کی زیادتی ہوگی ۔غرض اب بھی اسلام میں داخل ہونے کے لئے یہی کلمہ ہے ،صرف فرق اتنا ہے کہ مسیح موعود کی آمد نے محمد رسول اللہ کے مفہوم میں ایک رسو ل کی زیادتی کردی اور بس ‘‘
(کلمۃ الفصل ،ص:۱۵۸)
مذکورہ بالا اقتباس کی رو سے اگر ہم خود کو احمدی مسلمان کہنے والے قادیانیوں کی صحیح پوزیشن سمجھنا چاہیں تو نبیﷺ کے زمانہ کے منافقین کی مثال ہمارے سامنے ہے ،قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں فرمایا :
إِذَا جَآءَكَ ٱلمُنَـٰفِقُونَ قَالُواْ نَشہَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ ٱللَّهِ‌ۗ وَٱللَّهُ يَعلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ ۥ وَٱللَّهُ يَشہَدُ إِنَّ ٱلمُنَـٰفِقِينَ لَكَـٰذِبُونَ (١)
یعنی منافقین نبی ﷺ کے رسول ہونے کی گواہی دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کو بھی معلوم ہے کہ بے شک آپﷺ اُس کے رسول ہیں، لیکن منافقین چوں کہ اپنی گواہی میں سچے اور مخلص نہیں اس لئے اللہ تعالیٰ گواہی دیتے ہیں کہ منافقین پکے جھوٹے ہیں۔
ٹھیک یہی معاملہ قادیانیوں کا ہے ، ان لوگوں نےرسول اللہ ﷺ کے بعد مرزا غلام قادیانی کو نبی مان لیا اور آپﷺ کے بعد ایک نئے نبی کا اضافہ کرتے ہوئے کلمہ کے معنی ومطلب کو بدل دیا ہے ، اس لئے نبوت محمدی کی گواہی کا کلمہ پڑھنے کے باوجود یہ لوگ منافقین کی طرح جھوٹے ہیں ، ان کے کلمہ پڑھنے کا کوئی اعتبار نہیں ……….بہرحال یہاں یہ بات واضح ہوگئی جیسے قایانی کلمہ پڑھنے کے باوجود (اُس کا معنی ومفہوم بدلنے کی وجہ سے)مسلمان نہیں اسی طرح ’’خاتم النبین ‘‘ کہنے کے باوجود یہ لوگ مسلمان نہیں ، اس لئے کہ قادیانیوں کے نزدیک کلمہ طیبہ کی طرح ’’خاتم النبین‘‘ کا مطلب بھی الگ ہے۔
۳) خود کو احمدی مسلمان کہنے والے قادیانی ’’خاتم النبیین‘‘ کا مطلب ہماری طرح ’’ آخری نبی‘‘ نہیں مانتے ، اسی لئے وائرل ہونے والی قادیانی ویڈیو میں یہ چیز خاص طور پر نوٹ کی گئی کہ انگلش میں بیعت کے الفاظ کاترجمہ کرتے وقت ’’خاتم النبیین‘‘ کا ترجمہ ہی نہیں کیا گیا اور نہ ’’لاسٹ مسینجر‘‘ کہا گیا،،’’خود کو احمدیہ مسلم جماعت ‘‘ کہنے والا قادیانی فرقہ کے نزدیک ’’خاتم النبیین ‘‘ کا مطلب افضل نبی ‘‘ ہے اور ان کے نزدیک اس کا دوسرا مطلب ’’گذشتہ نبیوں کی تصدیق کرنے والے ‘‘ ہے ، اس سلسلہ میں خود قادیانی کے معتبر ومستند لٹریچر سے دوحوالے پیش خدمت ہیں، ایک حوالہ مرزا غلام قادیانی کا بیٹا مرزابشیر الدین محمود کا ہے ، اس کو قادیانی اپنے فرقہ کا دوسرا خلیفہ مانتے ہیں ، اس نے ’’تفسیر صغیر‘‘ کے نام سے قرآن مجید کی ایک گمراہ تفسیر لکھی ہے ، اس تفسیر میں آیت خاتم النبیین کے تحت لکھا ہے :
’’ختم نبوت کے یہ معنی ہیں کہ محمدرسول اللہ ﷺ کا مقام سب نبیوں سے افضل ہے ‘‘
(ص:۵۵۱،آٹھواں ایڈیشن مطبوعہ ۱۹۷۲ء)
دوسرا حوالہ مرزا طاہر احمد کا ہے جس کو قادیانی چوتھا خلیفہ مانتے ہیں ، اس نے بھی قرآن مجید میں مجرمانہ تحریف کرتے ہوئے اردوترجمہ لکھا ہے ، اس میںسورتوں کے تعارف کے ضمن میں آیت خاتم النبین کے بارے میںکہتا ہے :
’’خاتم کا ایک معنی ’’مصدق‘‘ کا بھی ہے اور تمام شرائع میں صرف ایک حضرت محمدرسول اللہ ﷺ کی شریعت ہے جس میں گذشتہ تمام نبیوں کی اور ہر زمانہ کے نبیوں کی تصدیق فرمائی گئی ہے ….‘‘(ص:۷۲۷،مطبوعہ ۲۰۰۸)
پھریہ کہ اگرقادیانی واقعتاً حضور ﷺ کو آخر ی نبی ماننے والے ہوتے جیسا کہ بعض حضرات ’’خاتم النبیین ‘‘ کے الفاظ اداکرنے کی وجہ سے غلط فہمی ہوئی ہے جس دن قادیانی سربراہان حضورﷺ کو آخر ی نبی مان لیں گے توانھیں اپنے پیشوا مرزا غلام قادیانی کے دعوی نبوت کو جھٹلانا پڑے گا ،لیکن وہ ایسا قیامت کی صبح تک نہیں کرسکیں گے (الا یہ کہ کسی کوقبول ِ حق کی توفیق ہوجائے تووہ الگ بات ہے) کیوں کہ ختم نبوت اور جھوٹی نبوت دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتے ۔
قادیانی سربراہوں کے لئے اپنے پیشوا مرزا غلام قادیانی کے دعوی نبوت کو جھٹلانا اس لئے بھی آسان نہیں کہ مرزا غلام قادیانی نہایت ہی پرزور الفاظ وانداز میں نبی ہونے کا دعوی کیا ہے ،مثلاً ایک جگہ اس شخص نے صاف لکھا ہے :
’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ‘‘
(روحانی خزائن ۱۸/۱۳۲)
مرزا بشیر الدین محمود نے بہت ہی صراحت کے ساتھ گذشتہ انبیاء کرام کی نبوت اور خود آقاء دوجہاں ﷺ کی نبوت ورسالت سے مرزا غلام قادیانی کی جھوٹی نبوت کا تقابل کرتے ہوئے لکھا ہے :
’’ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تومانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد کو مانتا ہے پر مسیح موعود (مرزا غلام قادیانی )کونہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے‘‘(کلمۃ الفصل ص:۱۱۰)
غرض یہ کہ یہ وہ حقیقت اور سچائی ہے جس کی وجہ سے قادیانی قادیانی رہتے ہوئے کبھی رسول اللہ ﷺ کے ’’آخری نبی‘‘ کا اقرار نہیں کرسکتے ، ان کے لئے اس سے زیادہ بدنصیبی اور بدبختی کی بات کیا ہوگی کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی شان ِ ختم نبوت کے مقابلہ میں مرزاغلام قادیانی کی جھوٹی نبوت کو ترجیح دے رہے ہیں ؎نصیب اپنا اپنا ،پسند اپنی اپنی ولبئس ماشروبہ أنفسھم لوکانوا یعلمون

maqasmi1978@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×