اسلامیات

رمضان المبارک کی کچھ ہی گھڑیاں باقی ہیں!

رمضان المبارک وہ مقدس، محترم اور بابرکت مہینہ ہے جس میں حق تعالیٰ شانہ کی جانب سے رحمتوں اور نعمتوں کا ایک غیر معمولی سلسلہ چلتا ہے،یہ ماہ مبارک ختم ہونے کو ہے،اس لئے تمام غفلتوں اور گناہوں سے دل کی ندامت اور شرمندگی کے ساتھ معافی مانگنی چاہئے،اوراگر دل کی سختی کی وجہ سے رونا نہ آئے تو کم ازکم رونے کی صورت بنا کر دعا مانگنا چاہئیے،پہلے زمانے میں مصائب و مشکلات آتے تو لوگ اللہ کی طرف رجوع ہوتے تھے لیکن آج مصائب پر مصائب،مشکلات پر مشکلات آ رہے ہیں، اموات کی کثرت ہو رہی ہے، معاشی بحران ہے لیکن پھر بھی ہم اللہ کی طرف رجوع ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مال و دولت،ضروریات زندگی کی کثرت خواہشات کی تکمیل کے سامان کی وجہ سے غفلت بڑھتی جارہی ہے، جبکہ یہ بات ذہن نشین ہونی چاہیے کہ مال و دولت ،ضروریات زندگی کی تکمیل کا سامان اگر اللہ کی یاد کا ذریعہ بنے تو وہ نعمت ہے ورنہ یہ مال و دولت مصیبت ہے،اور قرآن مجید میں غافلین کی پیروی سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے چنانچہ ارشاد باری ہے،
وَلَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَهٝ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ اَمْرُهٝ فُرُطًا

اور اس شخص کا کہنا نہ مان جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور اپنی خواہش کے تابع ہو گیا ہے اور اس کا معاملہ حد سے گزرا ہوا ہے۔ سورۃ الکھف (28)

اس لیے بچے ہوئے وقت کی قدر کرتے ہوئے مکمل طور پر اللہ کی طرف متوجہ ہو جائیں کہ اےاللہ اس ماہ مبارک کی برکت سے ہمیں مغفرت کی بھیک دے دے،
آمین یارب العالمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×