اسلامیات

کورونا وائرس اور موت کا خوف

موجودہ حالات میں کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ خوفزدہ اور پریشان ہیں کہ پت جھڑ کے موسم میں گرنے والے پتوں کی طرح لوگوں کی اموات ہو رہی ہیں،لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ خوف اور ڈر نہ کسی چیز کے لانے کا سبب ہے اور نہ کسی چیز کو دور کرنے کا ذریعہ ہے،وائرس وغیرہ کی وجہ سے موت کا ڈر نہ آنے والی کسی چیز کو آنے سے روک سکتا ہے نہ گزرنے والی کسی بھی شخصیت کو جانے سے روک سکتا ہے اور جب یہ حقیقت معلوم ہےکہ آنے والی چیزیعنی موت اپنے وقت مقررہ پر آکر ہی رہے گی ،تو عقلمندی یہ ہے کہ موت سے پہلے موت کی تیاری کرلیں،جس طرح ایک مسافر جب مکمل تیاری کرکر ریلوے اسٹیشن یا ائیرپورٹ پر سواری(ٹرین یا فلائٹ) کا منتظر ہوتا ہے تو اسے کسی بھی وقت سواری(ٹرین یا فلائٹ) آجائے تو دشواری محسوس نہیں ہوتی کیوں کہ اس نے مکمل تیاری پہلے ہی سے کر رکھی ہے،اسی طرح ایک بندۂ مومن کو موت سے قبل ہی موت کی اور موت کے بعد کی زندگی میں کامیابی و کامرانی حاصل کرنے کے لئے تیاری کر لینی چاہیئے،اور یہ بات عیاں ہے کہ کامیابی مومن کے لیے ہےچنانچہ ارشاد خداوندی ہے،
1 قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُـوْنَ
بے شک ایمان والے کامیاب ہو گئے۔
سورۃ المؤمنون آیت(1)

2 يَرْفَعِ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْكُمْۙ وَالَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ

تم میں سے اللہ ایمان والوں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا،

سورہ مجادلہ آیت (11)

3 وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ
اور تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو۔
سورہ آل عمران (139)

4 إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْ‌دَوْسِ نُزُلًا

بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو ان کے لئے فردوس کے باغات کی مہمانی ہوگی(سورۃالکهف 107)
اور احادیث مبارکہ میں ایمان کی 77شاخیں بتائی گئ ہیں جن پرعمل پیرا ہو کراپنے ایمان کو سنوارنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے،
تاکہ ملک الموت آئے تو کوئی خوف اور ڈر نہ ہو ،نیز تیاری کا ایک مختصر سا نصاب یہ ہےکہ ہم اللہ کےاحکام کےمطابق زندگی گزارتےہوئےروزانہ
1 اسمائے حسنی کےتوسط سے دعائیں مانگیں،
2 درود شریف کے ذریعے سے رحمت حق کو متوجہ کریں،
3 احادیث مبارکہ میں واردشدہ ایمان کی شاخوں کی روشنی میں اپنے ایمان کا جائزہ لیتے رہیں،
اور چونکہ کہ یہ اپنی جانب سے کی گئی کوششیں ہیں اور اپنی کوششوں سے کچھ نہیں ہوتاہے جوکچھ ہوتا ہے وہ فضل حق ہی سے ہوتا ہے اسی لیےدعائیں (مناجات مقبول حضرت مولانااشرف علی تھانویؒ کا مرتب کیا ہوا احادیث میں مروی دعاوں کامجموعہ روزانہ ایک منزل کےحساب سےبلاناغہ پابندی سےپڑھتےرہیں )
خلاصہ یہ ہے کہ وائرس کی وجہ سے خوفزدہ اور پریشان نہ ہوں کیونکہ ہر ایک کی موت کا ایک وقت مقرر ہے،چنانچہ ارشاد خداوندی ہے،

وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ ۖ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ

اور ہر قوم کے لیے ایک میعاد مقرر ہے جب وہ میعاد پوری ہوجائے گی تو وہ نہ ایک گھڑی پیچھے ہوسکیں گے اور نہ ایک گھڑی آگے ہوسکیں گے،

سورۃالأعراف آیت(34)

اور اس وقت مقررہ پر موت آکر ہی رہے گی اس لیے موت سے پہلے موت کی تیاری اور آخرت کی فکر کریں۔

اللہ تعالیٰ ہم تمام کو فکر آخرت کی توفیق نصیب فرمائے،اور ایمان پر خاتمہ نصیب فرمائے آمین یارب العالمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×