صحت کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ایک شرعی فریضہ ہے
25/اپریل :(پریس ریلیز)اس وقت کورونا کی وباء پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے، اور ہماری ریاست اور شہر میں بھی اس مرض کا پھیلاؤ بڑھتا جا رہا ہے، اب تک اس بیماری کی کوئی مستقل دوا ایجاد نہیں ہوئی؛ بلکہ ماسک اور سینی ٹائزر کے استعمال نیز فاصلہ کے ذریعہ اس کو روکنے کی کوشش کی جار ہی ہے، مختلف ملکوں میں اس تدبیر سے اس بیماری پر قابو پا لیا گیاہے، اور خود ہمارے ملک میں بھی گزشتہ سال جب پہلی لہر آئی تو اسی طریقہ کا استعمال کیا گیا اور اس سے فائدہ ہوا، موجودہ لہر پہلی لہر سے بھی زیادہ سخت ہے، زندگی کی حفاظت ایک شرعی فریضہ ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وباء زدہ شہر کے لوگوں کو باہر نکلنے اور باہر کے لوگوں کو شہر میں آنے سے منع فرمایاہے، اس میں بھی اس کا اشارہ موجود ہے؛ اس لئے تمام حضرات سے اپیل کی جاتی ہے کہ حالات کی نزاکت کو محسوس کریں، جب بھی گھر سے باہر نکلیں ماسک کا استعمال کریں، وقفہ وقفہ سے ہاتھوں میں سینی ٹائزر اور صابن لگائیں، گھروں سے وضوء کر کے مسجد آئیں اور اپنی جائے نمازیں ساتھ لائیں، نماز کے دوران دو نمازیوں کے درمیان ایک نمازی کے بقدر جگہ خالی چھوڑ دیں، سنن ونوافل گھر پر ادا کرنے کی کوشش کریں، جو لوگ مریض ہیں ، یا کورونا پازیٹیو ہو چکے ہیں، یا ان کے اندر اس کی علامات پائی جاتی ہوں تو وہ فرض نمازیں بھی گھر پر ادا کریں، موجودہ حالات میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ان شاء اللہ بڑے اجروثواب کا باعث ہوگا؛ کیوں کہ ان تدابیر کے ذریعہ آپ اپنی زندگی وصحت کی بھی حفاظت کریں گے اور اپنے ساتھیوں کی بھی، یہ بھی گزارش ہے کہ اس سال بھی سادگی کے ساتھ عید منائیں، بازاروں میں بھیڑ لگانے سے بچیں، افطار کی بڑی بڑی پارٹیاں رکھنے کی بجائے وہی پیسہ غریب روزہ داروں میں افطار کی نیت سے تقسیم کر دیں۔