احوال وطن

موجودہ حالات میں تعلق مع اللّٰہ قائم کرنےکی ضرورت: مفتی سعید اکبر

کاماریڈی: 24؍فروری (عصر حاضر) مقصدِ زندگی اللہ تعالٰی کی بندگی اور مقصد حیات اطاعت رسول اکرم ہیں انسان کو آخرت کے لئے بنایا گیا ہے‘ اللہ تعالیٰ کو ناراض کریں گے تو ظالم حکمراں کو مسلط کردیا جائے گا جو اللہ تعالیٰ سے ڈریگا وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک عزت دار ہوگا‘ دل صاف و شفاف اللہ تعالٰی کے سامنے رونے سےہو تا ہے اللہ تعالیٰ کا خوف و عظمت اصل زندگی ہے ورنہ شرمندگی ہی شرمندگی ہے ان خیالات کا اظہار مفتی سعید اکبرصدر مجلسِ تحفظ ختم نبوت نظام آباد کاماریڈی مسجد مریم میں اصلاح معاشرہ سے کیا اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری اصل کمزوری معلومات پر اِکتفا ہے اور دوسری کمزوری نعمتوں کی ناشکری بے مقصدیت اسلام کو پسند نہیں ہے علم کا مقصد عمل اور نعمت کا مقصد شکرانِ نعمت ہے عورتوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے فرمایا  کہ اکثریت عورتوں کی ناظرہ قرآن مجید مکمل نہیں ہوئی ہے اور جن کی ناظرہ قرآن مکمل ہوئی ان کا حال یہ ہے کہ اٹک اٹک کر یا بغیر تجوید کے پڑھتی ہیں کامل ایمان والا وہ شخص ہے جو گھر والوں  کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ تربیت کا لحاظ کرے موجودہ حالات اور حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کالا قانون اور کوئی بھی حکومت ہم کو ہمارے ملک ہندوستان میں ہمارے ایمان سے نہ ہٹاسکتے ہیں اور نہ مٹاسکتے ہیں قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا ارتداد کا شکار نہیں ہوتا حالات اللہ تعالٰی کی طرف سے ہے ہم کوکون ستارہا ہے ؟ہمارے حالات ہم کو ستارہیے ہیں حالات پُرخطر ضرور ہیں لیکن ہندوستان میں ایمان باقی ہے اور باقی رہیگا کیونکہ اس ملک میں محبت کی خوشبو کی پیشن گوئی نبی رحمت صلی اللہ علیہ و سلم نے دی ہے اس کے علاوہ ملک میں حضور کا خاندان موجود ہیں آگے فرمایا کہ برادران وطن سے محبت اور مسکراتے ہوئے ملیں اپنی دعوتوں اور پروگرام میں شریک رکھیں۔ اس موقع پر مولانا حسین احمد حسامی صدر مدرس مدرسہ عربیہ کاشف العلوم کاماریڈی نے نظامت کے فرائض انجام دے مولانا شیخ حسین اشرفی ناظم مدرسہ اشرفیہ حافظ مشتاق صدر مسجد نور مولانا سعید احمد امام مسجد مریم نے آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا۔صدر مسجد مریم شیخ احمد حافظ محمد مجاہد مؤذن مسجد ھذا محمد واجد محمد عبد المعز وغیرہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×