بنگلور: ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی تشدد واقعات میں گرفتار چار مسلم نوجوانوں کو ملی ضمانت
بنگلور: 22؍جون (پریس ریلیز) گذشتہ سال اگست میں بنگلور کے ڈی جے ہلّی اور کے جے ہلّی میں ہوئے تشدد کے واقعات اور رکن اسمبلی اکھنڈ شری نواس مورتی کے مکان کو آگ لگانے کے معاملے میں گرفتار رحمان خان اور محمد عدنان سمیت چار لوگوں کو کرناٹک ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیاہے۔
ان لوگوں کو ایس سی ، ایس ٹی ایکٹ، آرمس ایکٹ، پراپرٹی کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ دفعہ 395، 143، 144، 145، 435، 436، 447، 448 سمیت کئی دیگر دفعات عائد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیول رائٹس (اے پی سی آر) کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ پی عثمان اور سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے اپنی پوری طاقت جھونکتے ہوئے چاروں کو ضمانت پر رہا کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
اے پی سی آر کے ریاستی سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے بتایا کہ اب مزید 12 لوگ جیل میں بند ہیں ، مگر آج منگل کو چار لوگوں کی ضمانت پر رہائی کے ساتھ ہی دیگر بارہ لوگوں کو بھی ضمانت پر رہائی ملنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں جن کی سنوائی 25 جون کو ہوگی۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں کے جے ہلّی اور ڈی جے ہلّی میں ایس سی ذات سے تعلق رکھنےوالے شری نواس مورتی کی بہن کے بیٹے نوین نے مُبینہ طور پر اپنے فیس بُک پیج پر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے خلاف نازییا کلمات پوسٹ کئے تھے ، جس کے بعد تشدد برپا ہوگیا تھااس دوران مشتعل ہجوم نے مُبینہ طور پر متعلقہ رکن اسمبلی کے مکان کو بھی آگ لگائی تھی۔