دہلی فساد معاملہ؛ مسجد کے ذمہ دار حاجی ہاشم کے بیٹے کو ملی پیشگی ضمانت
نئی دہلی: 8/جولائی (پریس ریلیز) دہلی کی کرکرڈوما عدالت نے آج دہلی فساد میں جلائی گئی مدینہ مسجد کے ذمہ دار حاجی محمد ہاشم کے بیٹے محمد راشد کی پیشگی ضمانت منظور کی ہے۔راشد کے خلاف دہلی پولس نے ایف آئی آر درج کی تھی اور اس کی گرفتاری کی تیاری کررہی تھی۔حالاں کہ حاجی محمد ہاشم اور محمد راشد ان مظلوم لوگوں میں شامل ہیں جن کے مکان کو فسادیوں نے جلاد یا تھا اور ان کی مدینہ مسجد کو سیلنڈرکے ذریعہ تباہ کردیاتھا۔محمد راشد نے ان واقعات کے خلاف شیووہار کے چند لوگوں کے خلاف پولس میں شکایت کی تھی، ان کے والد حاجی محمد ہاشم نے بھی پولس میں اس سے متعلق شکایت کی تھی، لیکن پولس نے الٹے انصاف دلانے کے بجائے ان پر ایف آئی آر درج کردی اور حاجی محمد ہاشم کو قید کرلیا، گزشتہ سال چالیس دن کے بعد حاجی محمد ہاشم ضمانت پر باہر آگئے،لیکن پولس ان کے بیٹے محمد راشد کو نذر زنداں کرنے پر مصر تھی۔ عدالت نے گزشتہ ماہ اپریل میں سماعت کے دوران پولس کے اس رویہ پر سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ طریقہ غیر معقول اور انصاف کی راہ میں کانٹا بونے کی طرح ہے۔
اس کے برعکس حاجی محمد ہاشم، محبوب عالم، محمدراشد اور حاجی عبد الجبار نے فسادیوں کے ذریعہ مدینہ مسجدکو پہنچنے والے نقصان کے سلسلے میں 25.06.2020 کو پولس تھانہ میں شکایت درج کروائی تھی۔ شکایت میں 15 افراد کا نام لیا گیا تھا جو مسجد پر حملے میں ملوث تھے۔ لیکن پولس نے کوئی ایف آئی آر درج نہ کرائی۔اس کے پیش نظر کمیٹی نے عدالت سے رجوع کیا اور مجسٹریٹ کی عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔ حیرت تو اس بات پر ہے کہ پولس نے اس کے خلاف اپیل کردی جو اب تک عدالت میں زیر التوا ہے۔
آج عدالت میں جمعیۃ علماء ہند کے وکیل ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد حاضر ہوئے اور انھوں نے راشد کے لیے پیشکی ضمانت کی درخواست پر بحث کی۔ عدالت نے سماعت کے بعد راشد کی پیشگی ضمانت کو منظور دی اور مزید ہدایت کی کہ اگر پولیس اسے تحویل میں لینا چاہتی ہے تو راشد کو ایک ہفتہ پیشگی نوٹس دیا جائے گا تاکہ وہ قانونی تدیبر کے حق سے استفاد ہ کرسکے۔ایڈوکیٹ ایم آرشمشاد نے کہا کہ اس سے پہلے بھی راشد کی گرفتاری کی پولس نے کوشش کی تھی لیکن عدالت نے روک دیا تھا، اب عدالت نے پیشگی ضمانت منظور کرکے تقریبا اس راہ کو مسدود کردیا ہے۔ اس فیصلے پر جمعیۃ علما ء ہند کے قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی نے کہا کہ دہلی فساد کے سلسلے میں پولس کے رویے پر بہت سارے سوالات اٹھائے گئے ہیں،مدینہ مسجد کے خاطیوں کے سلسلے میں پولس کا کردار ان تمام سوالات کی توثیق کرتا ہے۔
محمد راشد کی پیشگی ضمانت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ مدینہ مسجد کی تباہی کے ذمہ دار فسادیوں کو کیفرکردار تک پہنچانا یہ پولس اور سرکار کی ذمہ داری ہے، لیکن افسوس ہے کہ پولس انتظامیہ مجرموں کو کیفردار تک پہنچانے کے بجائے ان کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ تاہم جمعیۃ علماء پر عزم ہے کہ وہ مجرموں کو سزا دلا کررہے گی۔