احوال وطن

تلنگانہ حکومت شہید مساجد کی بازیابی‘ وقف املاک کا تحفظ اور دھرانی پورٹل کی شفافیت کو یقینی بنائے: حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد: 21؍نومبر (پریس ریلیز) ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا کے اراکین عاملہ ومدعوئین خصوصی‘ ضلعی صدور اور نظمائے اعلی کا اجلاس دفتر ریاستی جمعیۃ علماء مسجد زم زم باغ عنبر پیٹھ حیدرآباد بصدارت حافظ پیر شبیر احمد ریاستی صدر صبح۱۰؍ بجے منعقد ہوا۔ قاری محمد یونس صاحب کی قرآت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا۔صدر محترم نے سابقہ کاروائی کی توثیق کی۔ صدر محترم نے اس موقع پر شہید مساجد مسجد ایکخانہ عنبر پیٹھ اور سکریٹریٹ کی دونوں مساجد (مسجد ہاشمی مسجد معتمدی) جس کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے شہید کردیا گیا، شہادت کے شروع ہی دن سے جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کا یہ مطالبہ رہا کہ اسی جگہ پر جہاں مسجدیں تھی دوبارہ تعمیر کی جائے یا وہ جگہ مسلمانوں کے حوالہ کریں۔ صدر محترم حافظ پیر شبیر احمد اور تلنگانہ کے ضلعی صدور اور کارکنان کے احتجاج کے بعد حکومت نے ماہ اکتوبر میں مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کا جو وعدہ کیا تھا ابھے تک اس پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ بارش وسیلاب کی وجہ سے یہ پروگرام منسوخ ہوتا رہا۔ اب چونکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اس سلسلہ میں تلنگانہ کے چیف منسٹر چندرشیکھرراؤ , 26؍ نومبر کو لال بہادر اسٹیڈیم میں اجلاس عام منعقد کررہے ہیں۔ ریاستی جمعیۃ علماء ایک مرتبہ پھر برسرِ اقتدار حکومت بالخصوص چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ فورا مسجد ایکخانہ عنبر پیٹھ اور سکریٹریٹ کی دونوں مساجد کی تعمیر کا اس پروگرام میں اعلان کریں یا وہ جگہ مسلمانوں کے حوالہ کردیں۔ بصورت دیگر ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش ۱۰؍ ڈسمبر سے ۲۰؍ ڈسمبر تک کے پوری ریاست کے ہر ضلع منڈل اور تعلقہ جات میں کلکٹر سے ملاقات کرکے میمو ر نڈم پیش کرے گی اس کے بعد ۲۰؍ ڈسمبر سے ۳۰؍ڈسمبر تک پوری ریاست تلنگانہ میں پر زور احتجاج منظم کیا جائے گا۔ اور اضلاع کے صدور سے گزارش ہے کہ دوبارہ مسجدوں کی تعمیر تک احتجاج کیلئے لائحہ عمل کو تیار کریں ۔(۲) اس اجلاس میں میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ د ھرانی پورٹل کے بارے میں ریاستی جمعیۃ علماء نے یہ فیصلہ لیا تھا کہ یہ عوام کے حق میں صحیح نہیں ہے, ہائیکورٹ نے بھی اس پر اعتراض کیا ہے اور عوام سے بھی اس سلسلہ میں کئی شکایتیں موصول ہورہی ہیں ۔ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش اپنے پہلے موقوف پر قائم رہتے ہوئے اسکابائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتی ہے اور عوام سے اپیل ہے کہ اپنے پرسنل کاغدات کسی بھی غیر سرکاری تنظیموں کے حوالہ مت کریں۔ ( ۳) اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ جمعیۃ علماء روز اول سے ہی وقف بوڈ کے ارا ضی و املا ک کے تحفظ کے سلسلہ میں کوشاں ہے , چنانچہ ریاستی حکومت سے ۔ریاستی جمعیۃ علماء کا یہ مطالبہ ہے کہ وقف بورڈ کے کمشنریٹ کو اس کا اختیار دیا جائے (۷۰) سال میں وقف ارضیات پر غیروں کا قبضہ ہے اور وقف بورڈ کی تباہی کیلئے حکومتیں خود ذمہ دار ہے۔خود معزز ہائیکورٹ کے جج رگھووند سنکھ چوہان نے بھی تلنگانہ حکومت پر سوال اٹھایا ہے! اور وقف بوڈ کے سی او گھر بھیجا دیا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ وہ فورا وقف اضیات اوراملاک کے تحفظ کو یقینی بنائیں(۴) مرکزی تعلیمی پالیسی کی ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش مخالفت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ مرکزی حکومت نے جو تعلیمی پالیسی بنائی ہے وہ دستور ہند کے خلاف ہے لہذا یہاں تلنگانہ ریاست میں اس پر عمل نہ کیا جائے ۔اس ضمن میں ان شاء اللہ عنقریب ۔ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش مختلف مکاتب فکر اور کالج یونیورسٹی کے ذمہ داروں کو جوڑ کر ایک روزہ کنونشن منعقد کریں گی۔ (۵) اس اجلاس میں تلنگانہ کے اضلاع میں چل رہی ممبر سازی کا بھی جائزہ لیاگیا الحمد اللہ تلنگانہ میں ممبرسازی زور وشور سے جاری ہے تلنگانہ میں کل نو لاکھ ممبر ہیں اب تک چار لاکھ ممبر بن چکے ہیں انشاء اللہ ماہ ڈسمبر تک ممبر سازی کا بقیہ کام مکمل ہوجائے گا۔ بیس لاکھ ممبر بنانے کا ارادہ کیا گیا ہے انشاء اللہ اس ماہ کی کے آخری میں آندھرا پردیش کے ذمہ دادروں کا اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا۔آخر میں جمعیۃ کے اکابرین جو دنیا سے پردہ فرمانے والے علماء مولانا متین الحق اسامہ صاحب , مولانا معزالدین صاحب,مولانا قاضی سمیع الدین صاحب,مولانا ولی اللہ صاحب ,مولانا حبیب اللہ صاحب کی مختصر سوانح پر مفتی محمد الیاس احمد صاحب قاسمی نرمل نے پر روشنی ڈالی اور ان کے واسطے ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا۔ مفتی عبدالمغنی صاحب کی دعا ء پر اجلاس اختتام پزیز ہوا۔ اس اجلاس میں حافظ پیر خلیق احمد صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش مولانا مصدق القاسمی جنرل سکریٹری سٹی جمعیۃ علماء , مولانا الیاس احمد صاحب جمعیۃ علماء نرمل مفتی عبد الغنی صاحب صدر جمعیۃ علماءبھینسہ, مفتی محمد یونس صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع کریم نگر‘ مولانا خواجہ کلیم الدین صاحب اسعدی ,مولانا سمیع اللہ صاحب نظام آباد , مولانا عبد اللہ اظہر صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد ,حافظ ابوبکر صاحب عادل آباد , مولانا مقصود صاحب , مولانا اکبر خان , مولانا عبد الوکیل صاحب , مولانا مسیح اللہ صاحب , حافظ قطب الدین , اس کے علاوہ اضلاع کے مختلف ذمہ داران نے شرکت کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×