ریاست و ملک

مولانا متین الحق اسامہ کی رحلت پر جمیعۃ علماء اتر پردیش کا اظہار تعزیت

پریس ریلیز
لکھنؤ:19 جولاٰئی۔جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نور اللہ مرقدہ نے زندگی کے قلیل عرصہ میں جو کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں ان کی نظیر نہیں ملتی، ہر موقع پر امت کے ہم جیسے افراد کی راہنمائی کا جو فریضہ آپ انجام دیتے تھے وہ ناقابل فراموش اور آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ان کی اچانک رحلت سے جمعیۃ علماء اتر پردیش کے تمام نائب صدور، سکریرٹریان سمیت تمام عہدیداران و اراکین کو شدید غم اور بڑا صدمہ پہنچا ہے۔ جمعیۃ علماء اتر پردیش کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمد مدنی نے اپنے رنج والم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ حضرت والا ہم خدام کو تنہا چھوڑ کو اس دنیا فانی سے دار بقاء کی طرف رخصت ہوگئے ہیں۔رب کریم آپ کو اپنی خاص نعمتوں سے نوازیں اور اعلی علیین میں مقام نصیب فرمائیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا متین الحق اسامہ قاسمی رحمہ اللہ نے جہاں جس میدان میں بھی کام کرنے کی ضرورت محسوس کی وہاں نہ صرف کام شروع کیا بلکہ کام کو اس کی انتہا پر پہنچا دیا اور ترقی کی نئی منازل طے کرائیں،یہ سچائی کہ کئی محاذ پر ایک ساتھ کام کرنے کے باوجود آپ کے چہرے پر کبھی شکن یا تھکن کے آثار نظر نہیں آئے اس مرد مجاہد نے طالبان علوم نبوت کی تعلیمی، فکری تشنگی کو بجھانے کے لئے جو کارنامے انجام دیئے وہ آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے ملک وملت کی فلاح وبہبود کی خاطر ہر دم تیار رہے۔اپنی ذاتی ضرورت اور ذاتی امور کو پس پشت ڈال کر ہمیشہ امت کی فلاح وبہبود کو اپنا فریضہ سمجھا،آپ اہل حق کے ترجمان تھے اگر کسی فرقے کی جانب سے اہل حق کی طرف انگلی اٹھتی تھی تو یہ مر آدہن اس باطل فکر اور نظریہ کا قلع قمع کرنے کو اپنے اوپر لازم کرلیتے اور حق کا بول بالا کرکے ہی رہتے۔مولانا مرحوم کی وفات امت مسلمیہ خصوصا جمعیۃ علماء کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے،مولانا مرحوم ایک مدت سے جمعیۃ علماء کی مجلسوں جلسوں میٹنگوں کی زینت ہوا کرتے تھے۔دعاء ہے باری تعالیٰ مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائیں، اپنی رضاء و رضوان سے نوازیں، ان کی خدمات کا اپنی شایان شان بدلہ مرحمت فرمائیں اور اہل خانہ، پسماندگان و متعلقین سب کو صبر جمیل نصیب فرمائیں۔
نائب  صدر حضرت مولانا عبدالرب اعظمی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ایک جانی مانی، مشہور ومعروف اور ایک متحرک وفعال شخصیت کے مالک تھے، مولانا ایک متصلب اور پختہ کار عالم دین تھے وہ اگر ایک طرف خادم قرآن وسنت داعیئ دیں متین،ترجمان حق اور بہترین واعظ وخطیب تھے،تو دوسری طرف ملی مسائل میں بے باک رائے رکھنے والے رہنما عوام و خواص میں مقبول اور سیاسی اور سماجی اثر ورسوخ رکھنے والی شخصیت کے بھی حامل ہونے کے ساتھ ساتھ بے باک، جری، اور نڈر عالم دین تھے۔
جمعیۃ علماء یوپی کے نائب صدر پروفیسر سید محمد نعمان شاہجہانپوری نے کہا کہ آج ملک و ملت اور ارباب علم و حکمت وصاحب قلم و خطابت ایک عظیم قائد ہر دلعزیز رہنما وصاحب طرز خطیب اور مستند عالم دین سے محروم ہوگیا۔حضرت مولانا متین الحق اسامہ کانپوری ہراعتبار سے ایک قد آور انسان تھے انکی بے لوث خدمات اور بصیرت افروز رہنما ئی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے۔
نائب صدر ڈاکٹر جمال الدین مظفر نگر نے کہا کہحضرت مولانامرحوم علمی اور ملی خدمات کے لیے ہمہ وقت اپنے آپ کو تیار رکھنے والے انسان تھے مرحوم جمعیۃ علماء ہند کا علمی وعملی عظیم سرمایہ تھے۔ انکے جانے سے ایسا خلا ہوا جسکا پرہونا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن سا لگتا ہے۔
جمعیۃ علماء یو پی کے خازن سید محمد حسین ہاشمی نے کہا کہ ہمارے صدر محترم کا یوں اچانک دنیا سے رخصت ہونے سے انہیں بہت بڑا صدمہ پہنچا ہے جسے زباں سے بیاں کرنا ان کے کیلئے انتہائی مشکل ہے۔ انہوں نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مولانابڑے خوش مزاج ملنسار ہونے کے ساتھ جرأت مند،اپنے موقف پر مظبوطی سے قائم رہنا اور اپنے اکابر سے گہری وابستگی آپ کی طبیعت کا حصہ تھا۔ جمعیۃ علماء ہند سے آپ کا تعلق اور لگاؤ تاحیات رہا،جمعیۃ علماء کی تمام تحریکات میں پوری تندہی کے ساتھ ہمہ تن مشغول رہا کرتے تھے۔سماج میں پھیلی ہوئی بدعات ورسومات سے لوگوں کو ہٹانے اور اہل سنت والجماعت کے راستہ پر گامزن کرنے کی کامیاب کوشش میں لگے ہوئے تھے، اور بڑی حکمت عملی کے ساتھ اس کام کو آگے بڑھا رہے تھے۔جمعیۃ علماء یوپی کیلئے ایک نئے دفتر کے قیام کا خواب بھی ہمارے صدر محترم نے دیکھا تھا جس کیلئے عہدیداران کے مشورے سے ایک مناسب زمین کی تلاش بھی جاری تھی لیکن ہی افسوس کہ اسی درمیان میں لاک ڈاؤن ہوگیا اور بہت سے کاموں کو روکنا پڑا۔ہم اپنے تمام ساتھیوں کے ساتھ انشاء اللہ اپنے صدر محترم کے چھوڑے ہوئے کاموں کو پورا کرکے ان کے خوابوں کو شرمندہئ تعبیر کرتے ہوئے قوم کیلئے دی جانے والی جمعیۃ علماء یوپی کی خدمات کو نئی اونچائیوں تک لے جانے کا کام کریں گے۔
اس کے ساتھی ہی جمعیۃ علماء یوپی کے تمام سکریٹریان مولانا کلیم اللہ امبیڈکر نگر،مفتی محمد ظفرقاسمی فرخ آباد،مولانا محمد شاہد قاسمی میرٹھ،قاری محمد یامین امروہہ، مولانا شبیر احمد مظاہری پرتاپگڑھ، مولانا عبداللہ قاسمی سلطانپور، سید ذہین احمد دیوبند، مولانا نور الہدیٰ قاسمی سہارنپور، مولانا محمد سالم قاسمی مرادآباد، قاری عبد المعید چودھری کانپور، ڈاکٹر حکیم سراج الدین ہاشمی امروہہ سمیت دیگر تمام عہدیداران نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیک وقت کئی محاذوں پر کام کرنا، ہر محاذ پر ڈٹے رہنا اور کامیابی کے ساتھ مقصد وہدف تک رسائی حاصل کرنا ہمارے صدر محترم کے عزائم کے آگے سہل کام تھے۔قلیل عرصہ میں صدر محترم نے جو کام کئے ہیں وہ ایک فرد کے نہیں بلکہ ایک جماعت کے کام معلوم ہوتے ہیں۔ایسی ہمہ جہت شخصیت کا دنیا کو الوداع کہہ جانا صرف پسماندگان کیلئے نہی بلکہ پوری  ملت کے لئے بڑے خسارہ کی بات ہے، مولانا کی بالخصوص جمعیۃ علماء کے پلیٹ فارم سے جو انکی مجاہدانہ اور بے لوث خدمت ہے انشاء اللہ آخرت میں نجات کا ذریعہ بنے گا، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مولانا کی مغفرت فرمائے، پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×