احوال وطن

داعش معاملہ ملزم اللہ رکھا کی ضمانت عرضداشت سپریم کورٹ نے مسترد کردی

ممبئی: 16جولائی (پریس ریلیز)   ممنوع تنظیم داعش کے توسط سے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت گرفتار اللہ رکھا ابو بکر منصوری نامی ملزم کی ضمانت عرضداشت کو آج سپریم کورٹ آف انڈیا نے مسترد کردیا البتہ نچلی عدالت کو حکم دیا کہ ٹرائل جلد از جلد مکمل کی جائے، یہ اطلاع ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
انہوں نے بتایا کہ آج سپریم کورٹ آف انڈیاکی تین رکنی بینچ کے جسٹس ایم وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کرشنا مراری کے روبرو بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ بحث کرتے ہوئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے بتایا کہ حالانکہ این آئی اے اور اے ٹی ایس نے چارج شیٹ داخل کردی ہے لیکن چارج شیٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ واضح ہوتا ہیکہ ملزم کو صرف اور صرف شک اور دیگرملزم کے بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا نیز قانون کی نظر میں ایسے ثبوتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت کومزید بتایا کہ استغاثہ نے دعوی کیا ہیکہ ملزم کے قبضہ سے ممنوع اشیاء اور ہتھیار ملے تھے اس کے باوجود استغاثہ نے ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا ہے البتہ اس پر بے بنیاد الزام عائدکیا کہ وہ پاکستان ٹریننگ کے لیئے جانا چاہتا تھا نیز وہ داعش کا ہم خیال ہے۔
ایڈوکیٹ گورو اگروال کی بحث سماعت کرنیکے بعد عدالت نے یہ کہتے ہوئے ملزم اللہ رکھا کی ضمانت مستر کردی کہ یہ ٹرائل کورٹ کا کام ہیکہ وہ ملزم کے اوپر لگائے گئے الزامات کی جانچ کرے اور جلد از جلد ٹرائل مکمل کرے۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزیدکہا کہ ملزم پر سنگین الزامات عائد کیئے گئے ہیں لہذا اسے ضمانت پر رہانہیں کیا جاسکتا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ جمعیۃ علماء نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کے لیئے نچلی عدالت سے لیکر عدالت عظمی تک کوشش کی لیکن انہیں امید ہیکہ مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے کے بعد ملزم انشاء اللہ باعزت بری ہوگا۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس تحقیقاتی د ستہ نے ملزمین فیصل مرزا ور اللہ رکھا کو داعش کے ہم خیال اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×