
حضرت مولانا ولی اللہ صاحب قاسمیؒ کی وفات علمی دنیا کا عظیم خسارہ
تانڈور: 18؍جولائی (پریس ریلیز) شہر نظام آباد کے معروف عالم دین،صاحب نسبت بزرگ،مہربان استاذ،مشفق مربی،ظریف الطبع و شیریں بیاں مقرر حضرت اقدس مولانا محمد ولی اللہ صاحب قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کل رات اس دار فانی سے دار باقی کی جانب رحلت فرماگئے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا کا سانحہ ارتحال بلا شک و شبہ ملت اسلامیہ کے لئے بڑا نقصان ہے آپ مدرسہ مظہر العلوم نظام آباد کے ناظم اور جمعیۃ علماء نظام آباد کے صدر اور کئی ایک مدارس کے سرپرست تھے نظام آباد اور اطراف واکناف میں سینکڑوں کی تعداد میں آپ شاگرد ہیں جن کا آپ سے علمی و روحانی تعلق وابستہ تھا۔
نہایت مشفق اور نرم مزاج شخصیت کے مالک تھے جس کی وجہ سے آپ کے شاگردین کا آپ کے ساتھ والہانہ تعلق تھا نظام آباد کی علمی برادری کے سرخیل تھے ہر طبقہ کے لوگ آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور آپ کی رائے کا احترام کرتے تھے بحیثیت صدر جمعیۃ علماء نظام آپ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور نظام آباد کی مکہ مسجد کے تاحیات خطیب رہے جس دوران آپ نے درس قرآن میں چار مرتبہ قرآن مجید کی تفسیر مکمل فرمائی جو بجائے خود ایک عظیم دینی خدمت ہے۔
آپ کا اچانک سانحہ ارتحال علمی دنیا بالخصوص آپ کے شاگردین،متوسلین اور اہل تعلق کے لئے ایک غم ناک حادثہ ہے۔
غم کی اس گھڑی میں جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد مولانا کے افراد خاندان اور ان کے علمی و روحانی وارثین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتی ہے اور دعاء گو ہیکہ اللہ مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے،جنت الفردوس کو آپ کا مسکن بنائے،کروٹ کروٹ آپ کو سکون نصیب فرمائے،آپ کی علمی،سماجی اور ملی خدمات کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطاء فرمائے، لواحقین و اہل تعلق کو صبر وقرار عطاء فرمائے اور امت کو آپ کا بہترین بدل عطاء فرمائے آمین یا رب العالمین۔
نوٹ:جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کے زیر اہتمام ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کا اہتمام کیا گیا قارئین سے بھی حسب سہولت ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کی درخواست ہے۔*