احوال وطن

دہلی فساد کے الزام میں گرفتار حاجی محمد ہاشم اور ابوبکر کو کرکرڈوما کورٹ سے ضمانت

نئی دہلی: 27/ مئی(پریس ریلیز) دہلی فساد کی آڑ میں اندھا دھند گرفتاری پر روک لگانے سے متعلق جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی عرضی دلی ہائی کورٹ میں پہلے سے زیر سماعت ہے، اس درمیان کرکرڈوما کورٹ نے دہلی فساد کے الزام میں شیو وہار سے گرفتار حاجی محمد ہاشم اور ابوبکر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔حاجی محمد ہاشم کی رہائی عید سے ایک ہفتہ قبل ہوئی، جب کہ ابوبکر کو ضلع مجسٹریٹ کے سامنے بانڈ جمع کرنے کے بعد رہاکیا گیا۔کورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایڈوکیٹ طیب خاں اور ایڈوکیٹ شمیم اختر مقدمہ کی پیروی کررہے ہیں۔
ان دونوں ملزموں پر 147,148, 149,436,427کی دفعات کے تحت آتش زنی، لوٹ مار،بھیڑ جمع کرنا اورفساد کے مقدمات دائر کیے گئے تھے اور بالترتیب ابوبکر منڈولی کے جیل نمبر 11اور حاجی ہاشم جیل نمبر 13میں بند تھے۔ شیووہار میں فساد زدگان کی ریلیف و بازآبادکاری کے دوران ان کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان سے رابطہ کرکے قانونی پیروی کی درخواست کی تھی، عید سے قبل ان کے گھر آنے پر اہل خانہ کودوہری عید کی خوشی ملی ہے، جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے عیدکے دن ابوبکر سے ملاقات کی اور حال احوال پوچھے، ابوبکر کے ذریعہ معلوم ہوا کہ منڈولی جیل میں اور بھی بے گناہ قید میں ہیں، جن کی پیروی کی ضرورت ہے۔
ان تمام قانونی معاملات کی نگرانی کرنے والے جمعیۃعلماء ہند کے سکریٹری ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی نے بتایا کہ دہلی فساد کے بعد پولس کا رویہ یک طرفہ، تعصب اور فرقہ واریت پر مبنی رہا ہے، اسی کے مدنظر جمعیۃ نے دہلی ہائی کورٹ میں دو مقدمات دائر کیے ہیں، پہلا مقدمہ فساد کی منصفانہ انکوائری سے متعلق ہے جب کہ دوسرا مقدمہ لا ک ڈاؤن کے دوران پولس کی اندھا دھند گرفتاری پر روک لگانے سے متعلق ہے،جس کی سماعت گزشتہ 27/اپریل کوہوئی تھی جس میں ہائی کورٹ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے پولس کو یاد دلایا تھا کہ وہ گرفتاری کے وقت جیوتی باسو بنام حکومت بنگال مقدمے میں سپریم کورٹ کی طے کردہ گائیڈ لائن کی پابندی کرے۔ ایڈوکیٹ فاروقی نے بتایا کہ دوسری طرف جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں ہم نے ان کی ضمانت کی عرضی بھی ذیلی عدالتوں میں داخل کی ہیں، اب اس کا اثر ظاہر ہورہا ہے۔ہمارے پاس ایسے 45/افراد کی فہرست ہے جن کو لاک ڈاؤن کے درمیان تمام ضابطوں کو توڑتے ہوئے اِدھر ُادھر سے گرفتار کر لیا گیا، ہم نے ان کی ضمانت کی بھی عرضی عدالت میں داخل کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×