لاک ڈاؤن میں نمازِ عید الفطر کیسے اداکریں؟
کریم نگر: 24؍مئی (عصر حاضر) مولانا خواجہ کلیم الدین اسعدی‘ مفتی محمد یونس القاسمی‘ مفتی محمد غیاث محی الدین‘ مولانا محمد عمر فاروق قاسمی‘ مفتی محمد صادق حسین قاسمی‘ مفتی محمد عبدالحمید قاسمی‘ مفتی محمد نویدسیف حسامی نے لاک ڈاؤن میں نمازِ عیدالفطر کیسے ادا کریں؟ اس سے متعلق خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مساجد میں صرف متعین افراد ہی نماز ِ پنج وقتہ اداکررہے ہیں ،باقی لوگ گھروں میں نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کررہے ہیں،رمضان المبارک کے مہینہ میں یہی نظام رہا ۔اب نمازِ عید الفطر کا مسئلہ درپیش ہے کہ وہ کیسے اداکی جائے ؟اس سلسلہ میں شریعت ِ مطہرہ کی روشنی میں درج ذیل وضاحت کے مطابق نمازِ عید الفطر اداکریں۔
عید کی نمازواجب ہے اور اس کے لئے وہی شرائط ہیں جو جمعہ کے لئے ہیں ،البتہ جمعہ میں خطبہ شرط ہے اور وہ نماز سے پہلے دیا جاتا ہے اور عید میں خطبہ سنت ہے اور وہ نمازکے بعد ہوتا ہے۔(فتاوی ہندیہ:1/165)
جس طرح مساجد میں چند لوگ نماز ِ پنج وقتہ اور جمعہ اداکررہے ہیں ،اسی طرح مساجد میں چند افراد عید الفطر کی نماز اداکریں۔باقی لوگ اپنے اپنے گھروں میںعید کی نماز اداکرسکتے ہیں ،اس کے لئے امام کے علاوہ تین بالغ افراد کا ہونا ضروری ہے ۔اگر کوئی عید کی نماز پڑھانے والانہ ہو یا تین سے کم لوگ ہوں تو گھرمیں ہی انفرادی طور پر ۴ رکعت چاشت کی نمازپڑھ لیں۔(بدائع الصنائع:2/249)
نمازِ عید دورکعت زائد چھ تکبیرات کے ساتھ بغیر اذان واقامت کے اداکی جاتی ہے۔نمازِ عید کا وقت اشراق کے بعد سے شروع ہوجاتا ہے۔البتہ عید الفطرکی نماز میں اول وقت سے کچھ تاخیر کرنا مستحب ہے۔(الفقہ الاسلامی وادلتہ:2/366)
نوٹ:اشراق کا وقت چھ بجے (6:A.M)سے شروع ہورہا ہے،اس کے بعد نمازِ عید پڑھ سکتے ہیں،لیکن کچھ تاخیر بہترہے۔
تصدیق وتائید