احوال وطن

مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر دہلی کے فسادزدہ علاقوں میں مساجد کی مرمت کا کام شروع

نئی دہلی: 5/مارچ (پریس ریلیز) مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کا وفد مسلسل بارہ روز سے فساد متأثرہ علاقوں کادورہ کررہاہے اور متأثرین کا ہر سطح پر تعاون کر رہا ہے،متاثرین کو ریلیف کے ساتھ ساتھ قانونی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے، اہم بات یہ ہے کہ صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی کی خاص ہدایت پر نذرآتش کی گئی مساجد کی مرمت کی ابتداء بھی کردی گئی ہے آج باقاعدہ  طورپر مسجد فاطمہ کھجوری خاص کی مرمت کا کام شروع ہو گیا ہے اور جلد ہی دوسری مساجد کی مرمت کاکام بھی کام شروع کرادیا جائیگا۔ واضح رہے کہ 24 فروری کو شمال مشرقی دہلی میں شرپسند عناصر نے تباہی مچاتے ہوئے سینکڑوں مکانات دوکانوں اور تقریبا 27 مساجد ومدارس کو نذرآتش کردیاتھا اورکافی تعداد میں لوگوں کو ہلاک کیا گیا اور یہ سب کچھ پولیس کی موجودگی میں بلکہ پولیس کے تعاون سے ہوا بعض جگہوں پر تو پولیس نے خود ایک دنگائی کا رول ادا کرتے ہوئے سنگ باری کی، عینی شاہدین کے مطابق پولس نے گولی باری کے ساتھ ساتھ آگ زنی بھی کی، وفد کے ساتھ باچیت میں متاثرین نے جہاں اپنی دلدوزداستان سنائی وہیں انہوں نے اس افسوسناک واقعہ کا خلاصہ بھی کیا ان کا یہ بھی کہناتھا کہ اگر پولس اپنا فرض پوری دیانتداری سے اداکرتی توشاید فسادکی آگ کو پھیلنے سے روکا جاسکتاتھا اس صورت میں جس طرح جانی ومالی نقصان ہوااس سے بچاجاسکتاتھا مگر افسوس اس نے ایسانہیں کیا حسب روایت وہ ایک بارپھر ایک پارٹی بن گئی اور شرپسند عناصرکے ساتھ اس نے بھی مسلمانوں کو سبق سیکھانے کا کام کیا، متاثرین کایہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پولس سے انہیں انصاف کی کوئی امید نہیں ہے آگ لگانے والے گنہگاروں کو کبھی قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جائے گااور ہمیشہ کی طرح ایک بارپھر بے گناہوں کو سلاخوں کے حوالے کرکے انصاف اور تفتیش کے تقاضوں کو پوراکردیا جائے گا، وفدسے بات چیت کے دوران بیشتر متاثرین نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ اس فسادمیں پولس کے رول کی بھی جانچ ہونی چاہئے۔
وفدمیں آج بھی مفتی عبدالرازق ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء صوبہ دہلی، مفتی عبدالقدیر، مظہر الحق، قاری محمد ساجد فیضی، قاری دلشادقمر،ڈاکٹرشمس، محمد مہتاب عالم وغیرہ شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×