احوال وطن

مسلمان غیر ملکیوں کو شہریت دینے کا مخالف نہیں بلکہ قانون کو مذہبی رنگ دے کر اقلیتوں کو محروم کرنے کا سخت مخالف ہے

لاتور: یکم فروری (ساجد قاسمی) سی اے اے اور این آر سی اور این پی آر سے مسلمانوں کا اختلاف کیا ہے مسلمان کسی بھی شخص کے ہندوستان آنے سے ناراض نہیں ہیں بلکہ ہندی،مسلمان تو یہ چاہتے ہیں دنیا بھر میں جہاں کہیں لوگ ستائے جائیں انہیں اپنے ملک سے نکالا جائے تو ہندوستانی حکومت کو چاہیے کہ وہ انہیں گلے سے لگا لیں ہمارا اختلاف صرف یہ ہے کہ جو لوگ ہندوستان آچکے ہیں یا کسی وجہ سے وہ غیر ملکی قرار دئے جائیں تو صرف مذہب کی بنیاد پر وہ شہریت سے محروم کئے جائیں گے جو کہ ہمارے دستور کی روح کے خلاف ہے جو مسلمان قطعا برداشت نہیں کرسکتا ان خیالات کا اظہار مولانا ابراہیم صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء شولاپور نے اپنے خطاب میں کیا نیز یہ بتایا کہ ان حالات کا مقابلہ سنجیدگی کے ساتھ پر امن احتجاجات کے ذریعے کیا جاسکتا ہے انہوں نے مزید اس مجلس کے شرکاء جن میں بڑی تعداد علماء و ائمہ کی تھی سے اپیل کی کہ وہ نوجوانوں کی ذہنی اور فکری اور جسمانی استعداد کی طرف توجہ دیں ان کی بہترین تربیت کریں انہوں نے جمعیۃ سے اپنے روابط کو مضبوط کرنے کو کہا اور اپنی قیادت سے بدگمانی سے اجتناب کرنے کو کہا ۔ مولانا جمعیت علماء لاتور کے زیر اہتمام علماء و ائمہ کی این آر سی اور سی اے اے سے متعلق ایک اہم میٹنگ سے خطاب کررہے تھے جس میں شہر اور اطراف شہر سے تقریباً تین سو علماء نے شرکت کی۔ مفتی اویس صاحب قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء ضلع لاتور نے افتتاحی کلمات کہے اور مولانا عبدالجبار صاحب مظاہری صدر جمعیت علماء ضلع لاتور نے امت کو خوف سے باہر نکالنے اور اعمال کی طرف متوجہ کرنے کو کہا نظامت کے فرائض مفتی سہیل قاسمی صدر جمعیت علماء شہر لاتور نے ادا کئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×