احوال وطن

ریاستی جمعیۃ علماء کی جانب سے این آر سی سے متعلق شعور بیداری مہم کا آغاز

محبوب نگر: 9/جنوری (پریس ریلیز) گزشتہ سال کی طرح امسال بھی صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش مدظلہ کے مجوزہ پروگرام کے مطابق آج بتاریخ 9/جنوری بروز جمعرات بمقام مسجد عبد الحنان حبیب نگر ضلع محبوب نگر میں نماز مغرب کے بعد مولانا نعیم کوثر رشادی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع محبوب نگر کی زیر نگرانی منعقد ہوا، قران کریم کی تلاوت اور نعتیہ کلام سے اجلاس کا آغاز ہوا۔
مولانا نعیم کوثر رشادی نگران جلسہ نے مہمان مقرر حضرت مولانا عرفان صاحب قاسمی مبلغ دارالعوام دیوبند کا تعارف کروایا اور جلسہ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج جو ملک میں جو حالات در پیش ہیں وہ اپنے اعمال کی وجہ سے ہے، کیونکہ حالات اپنے اعمال کے بدلنے سے بدلے جاتے ہے، آج ہم نے اللہ تعالی کو یاد کرنا چھوڑ دیا ہے، اس وجہ سے آج ہمارے اوپر یہ حالات ہے ،لہذا ہم کو اس وقت رجوع اللہ کی زیادہ ضرورت ہے۔
ریاستی جمعیۃ علماء کی دعوت پر تشریف لائے ہوئے مہمان مکرم حضرت مولانا محمد عرفان صاحب قاسمی مدظلہ مبلغ دارالعوام دیوبند نے اپنے تفصیلی خطاب میں فرمایا کہ گزشتہ 27/سالوں سے صدر محترم حافظ پیر شبیر احمد صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش کی قیادت وصدارت میں دونوں صوبے تلنگانہ وآندھرا پردیش میں اصلاح معاشرہ وسیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اجلاس ہوتے آرہے ہیں۔
آج کے اس اجلاس میں مہمان مقرر نے جمعیۃ علماء کی آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد کی بے مثال اور لاجواب قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے خاص طور پر شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ کی ملکی کی آزادی میں قربانیاں اور جمعیۃ علماء کی جدوجہد پر تاریخی روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ آج کل ملک میں(NRC)(CAA)اور (NPR)کے خلاف جو احتجاجی مظاہرے چل رہی ہے، جمعیۃ علماء اس سلسلہ میں ملک کے تمام باشندوں سے گزارش کرتی ہے کہ احتجاج ہندو مسلم یکتا کے ساتھ ساتھ پرامن طریقہ پر کیا جائے کسی بھی مذہب کے لوگوں کو اس سے کوئی تکلیف نہ پہونچے۔ پھر مہمان مقرر نے اصلاح معاشرہ کے موضوع پر حاضرین کو کہا کہ اپنے ذاتی اصلاح کی ساتھ ساتھ اپنے اہل عیال اور متعلقین کی اصلاح کی فکر ضروری ہے، موجودہ معاشرہ میں بے حیائی اور نت نئی برائیوں کا دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، اس کی روک تھام ہر مسلمان کی ذاتی ذمہ داری ہے، اس لئے اپنے لڑکے اور لڑکیوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کیا جائے اسی کے ساتھ ساتھ ان کو عصری تعلیم سے بھرپور آراستہ کیا جائے تاکہ دینی اور دنیاوی کامیابی حاصل ہوسکے۔ اس اجلاس میں علماء کرام کے علاوہ طلباء اور عوام الناس کثیر تعداد میں موجود تھے۔ مہمان مقرر کی دعاء سے اجلاس اختتام پزیر ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×