احوال وطن

شدید سردی اور بارش کے باوجود جمعیۃ علماء ہند نے کیا احتجاج

دیوبند: 8؍ جنوری(سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کے خلاف سلسلہ وار طریقہ سے جاری جمعیۃ علماء ہند کی تحریک کے تحت آج بھی یہاں دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جمعیۃ علما ء تحصیل رامپور منیہاران اور ضلع سہارنپور کے 476 ؍ کارکنان نے مولانا شمشیر الحسنی قاسمی کی قیادت میںاپنی گرفتاری دے کر اس قانون کے خلاف احتجاج کیا ۔ شدید سردی، بارش اور خراب موسم کے باوجود دھرنے پر بیٹھے لوگوں کے حوصلہ پست نہیں ہوئے ہیں، گھنگور گھٹا، سرد ہوائیں اور بارش میں بھی احتجاج کررہے جمعیۃ کارکنان کے حوصلہ نہیں توڑ سکی اور ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طورپر اس قانون کو واپس لیں جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک جمعیۃ علماء ہند کی یہ تحریک جاری رہے گی،ساتھ ہی تحصیل نکوڑ کے جمعیۃ کارکنان کے ساتھ پولیس چوکی انچارج کے ذریعہ کی گئی بدسلوکی کے خلاف بھی احتجاج کیاگیا،جس کے بعد ایس پی دیہات کی کارروائی کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ملک بھر میں جاری جمعیۃ علماء ہند کی تحریک کے تحت آج پھر دیوبند کے عیدگاہ میدان پر منعقد احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مجلس منتظمہ کے رکن مولانا شمشیر الحسنی قاسمی نے سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جیلوں میں بند بے قصوروں کو رہا کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ جمعیہ علماء ہند نا انصافی کے خلاف آخرتک لڑائی لڑے گی۔جمعیۃ علماء کے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمدنے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو کمزور نہیں ہونے دیا جائیگا اور آئین مخالف قوانین کے خلاف آخر تک احتجاج کیا جائیگا اور ملک کی امن وشانتی کے ساتھ ظلم کے خلاف آواز بلند کی جاتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ہندوستان کے عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی سازش رچ رہے ہیں ان کی سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ مولانا وسیم قاسمی ،جمعیۃ علما ء یوتھ کلب کے صدر اسماعیل قریشی اور طالبعلم لیڈر فیصل حمید خان نے کہاکہ ہم کبھی بھی سی اے اے اور این آرسی کو قبول نہیں کرینگے۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ دیوبند،جامعہ ملیہ اسلامیہ،جے این یو اور مظفرنگر وغیرہ میں جو بے قصوروںکے خلاف مقدمات قائم کئے گئے انہیں فوری واپس لیاجائے۔آخر میں جمعیۃ علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے،انہوں نے کہاکہ ہندوستان ایک دستوری ملک ہے ،لیکن موجودہ حکومت دستور مخالف قوانین بنانے لگی ہے جسے کبھی برداشت نہیں کیاجائیگا۔ جمعیۃ علماء ہند آئین کے خلاف ہر قانون کی ہر محاذ پر مخالفت کریگی۔شدید سردی اور بارش کے باوجود عیدگاہ میدان میں ڈٹے مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔صدارت مولاناظہور قاسمی نے کی اور نظامت مولانا محمود صدیقی نے کی۔ اس دوران مولانا شمشیر الحسنی قاسمی کی قیادت میں 476؍ کارکنان نے اپنی گرفتاری دی،جنہیں گرفتار کرنے کے بعد ایس پی دیہات نے موقع پر ہی رہا کردیا۔کارکنان نے نکوڑ علاقہ میں جمعیۃ کارکنان کے ساتھ پولیس چوکی انچارج کے ذریعہ کی گئی بدسلوکی پر سخت احتجاج کیا ،جس کے بعد ایس پی دیہات ڈاکٹر ودھیا ساگر مشرنے چوکی انچارج کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد احتجاجی مظاہرہ ختم کیاگیا۔قابل ذکر امر یہ ہے کہ آج احتجاج گاہ میں طلبہ مدارس کی جانب سے چائے کا انتظام کیاگیا تھا۔ اس دوران مولانا ذوالفان،قاری تنویر ،قاری زبیر احمد قاسمی ،مفتی عمیر، قاری مکرم، حافظ شرافت،چودھری صادق، حاجی منشاد،صادق صدیقی،سرور چودھری وغیرہ سمیت بڑی تعداد میں کارکنان موجودرہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×