
پربھنی اور بیڑ میں احتجاج کرنے والے مسلم نوجوانوں کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا
ممبئی: 2؍جنوری (پریس ریلیز) شہریت ترمیمی بل و این آر سی کے خلاف پوراملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے،20دسمبر کو پربھنی،کلم نوری اور بیڑ میں اسی طرح کے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں تھیں جس میں احتجاجیوں اور پولس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد پولس نے ان پر لاٹھی چارج کیا تھا اور ان پر کئی دفعات لگاتے ہوئے گرفتار بھی کیا تھا،صرف بیڑ سے 26 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں ا ٓج عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس کے دوران عدالت نے ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے احکامات جاری کیئے۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے بعد ایڈوکیٹ خضر پٹیل اور دیگر وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر بحث کرنے کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں کل یعنی کے جمعہ کے دن بحث کرنیکے احکامات جاری کیئے۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ جوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس شری شرکے نے دفاعی وکلاء کو حکم دیا کہ کل عدالت میں ملزمین کی جانب سے داخل کی گئی ضمانت عرضداشت پر بحث کریں نیز عدالت نے دفاعی وکلاء کو حکم دیا کہ وہ ریمانڈ رپورٹ کی روشنی میں کل عدالت کے روبرو بحث کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ خضر پٹیل مقدمہ کی سماعت پر ملزمین کی پیروی کے لیئے اورنگ آباد سے بیڑ جارہے ہیں اور ملزمین کی عدالتی تحویل میں منتقلی کے بعد وہ ضمانت عرضداشت پر بحث کریں گے جبکہ مقامی وکلاء اظہر علی، یاسر پٹیل، موسی پٹیل، الیاس احمد، اعجاز احمد، اسماعیل احمد، ساجد، آصف، بیگ، سجاد اور شفیق بھاؤ بھی ملزمین کے مقدمات کی پیروی میں اپنی خدمات پیش کررہے ہیں۔
اس تعلق سے مقامی جمعیۃ علماء کے ذمہ داران جس میں شیخ مجیب (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مراٹھواڑہ) قاری امین (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مراٹھواڑہ) حافظ ذاکر (صدر بیڑ)و دیگر شامل ہیں ملزمین کی رہائی کے لیئے کوشاں ہیں۔