احوال وطن

جمعیۃ علماء کے تحت پربھنی میں حالات حاضرہ پر تاریخی اجلاس کا کامیاب انعقاد

ممبئی: 2/ جنوری (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند ارشد مدنی ضلع پربھنی کے زیر اہتمام شالیمار فنکشن ہال میں پورے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔جس میں خصوصی مقرر حضرت مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے شرکت کی۔آں موصوف نے اجلاس میں کثیر تعداد میں موجود برادران وطن اور جم غفیر سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے تمام سماج کے لوگ دیش کی حفاظت اور اس کے آئین و دستور کی حفاظت کے لئے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ جس دیش کی آزادی کے لئے مسلمانوں نے اپنی ہر قسم کی قربانی دی۔جہاں رام پرشاد نے دیش کی حفاظت و آزادی کے لئے اپنی جان نچھاور کی وہیں اشفاق اللہ خان نے اس کے لئے سولی پر چڑھ کر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔اس کے بدلے آج یہ دن دیکھنا پڑھ رہا ہے کہ مسلمانوں کو اس دیش سے در بدر کرنے کے لئے CAA,NRC,NPRکے ذریعہناپاک کوشش کی جارہی ہے۔
اس موقع پر شہر کی نامور شخصیت سابق ریاستی منسٹر محترمہ فوزیہ تحسین احمد خان صاحبہ نے بھی موجودہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی سخت الفاظ میں مخالفت کی،اور CAA,NCRاور NPRکو مرکزی حکومت کی نیت اور ہندوستانی سب سے بڑی اقلیت ہی نہیں بلکہ آئین ہند بنیادی دفعات کے خلاف کہا۔اور جب تک یہ ایکٹ ریجیکٹ نہیں ہوتا ہم احتجاج اور دھرنے شانتی پوروک کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار جونوں کی رہائی کے لئے بھی ہم انتھک کوشش و محنت کے ساتھ جو بے قصور گرفتار نوجوان ہیں ان کی باعزت رہائی کے ساتھ ان پر لگی دفعات کو ختم کرانے چارہ جوئی کریں گے۔
صدر اجلاس مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی صدر جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ نے تمام برادران وطن کی شرکت اور اس احتجاج میں تعاون کی یقین دہانی پر جوش استقبال کیا،اور ہمارے اس مشترکہ احتجاج کو تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ملک عزیز کی آزادی کی لڑائی ہم سب نے مل کر لڑی تھی،اور نتیجہ ہم سب کے سامنے ہے۔اور آج بھی ہم سب ایک پلیٹ فارم پر مجتمع ہوچکے ہیں، لہٰذا کامیابی ہم سے دور نہیں ہے۔
اس سے قبل جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ کے نائب صدر مولانا سید نصر اللہ حسینی سہیل ندوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کی آزادی میں جمعیۃعلماء ہند کے اہم کردار کا ذکر کیا۔
جبکہ وجے واکوڑے ریپلکن پارٹی ضلع پر بھنی کے سربراہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ترمیمی شہریت بل کی مخالفت کی تحریک میں ہم مسلمانوں کے ساتھ ہیں ہم سب ملکر ۹/ ۰۱/ جنوری کو پربھنی میں بل کے خلاف اور جو مسلمانون کی حالیہ گرفتاری ہوئی اس کی مذمت میں ہم سب دھرنا دیں گے۔
نتیش ساونت مانو مکتی مشن کے سر براہ نے بھی حکومت کے حالیہ CAAکے ذریعہ بل پاس کیا،اس کے پیچھے دیش کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا اور ہندو مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازش ہے۔ملک اور اس کے باشندوں کے لئے بہت زیادہ خطرناک ہے یہ سنگھی ناپاک پالیسیوں کے مطابق بنایا گیا ہے۔ہم مل جل کر اس کا مقابلہ کریں گے اور اس وقت تک کریں گے جب تک یہ بل رد نہیں ہوجاتا۔
اس پروگرام کی خاص بات یہ رہی ہے کہ اس میں تحصیلدار نے بھی شرکت کی جو بعض جذباتی افراد کی زیادتیوں کی وجہ سے زخمی ہوگئے تھے،لیکن انہوں نے خیر سگالی اور انسانیت کے احترام کا لحاظ کرتے ہوئے اعلیٰ کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ کہا کہہم آپ کے ساتھ ہیں۔اور احتجاجات میں امن و شانتی کا مظاہرہ کریں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔
ایڈوکیٹ امتیاز نے گرفتار شدہ لوگوں کی رہائی کے لئے جوجمعیۃ علماء ارشد مدنی اور مسلم وکلاء کی مضبوط ٹیم مفت خدمت انجام دے رہی ہے۔جو قابل تحسین ہے۔
مولانا عیسی خان کاشفی نے برادران اسلام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بل کے خلاف دستور ہند کی پاسداری کرتے ہوئے حالات کی مناسبت سے اسباب اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ دینی تعلیمات سے بھی وابستہ رہیں،اور خدا سے دعا بھی کرتے رہیں۔
اس اجلاس کا آغاز حافظ و قاری محمد شفیع معراجی نائب صدر جمعیۃعلماء ضلع پربھنی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،بعدہ علاقہ کے نامور قاری خوش الحان قاری عرفان اللہ خان صاحب کی مسحور کن آواز سے سماں بندھ گیا۔ حافظ عیسیٰ نورانی نے ضلعی جمعیۃ کی شاندارکارگزاری پیش کی۔
اس جلسہ میں موجودہ حالات کے پس منظر میں بڑی تعداد میں شرکت کی مجمع کی کثرت کی وجہ سے ہال اور اس کے باہر ایک بڑا جم غفیر موجود تھا۔جلسہ کی نظامت قاری عبد الرشید حمیدی صدر جمعیۃعلماء ضلع پربھنی نے بحسن و خوبی کے ساتھ انجام دیا۔جبکہ اس اجلاس میں شہر و اطراف کے علماء کرام اور سیاسی و سماجی ہندو مسلم نے بڑی تعداد میں شرکت کی،اور جلسہ کو کامیاب بنانے میں جمعیۃعلماء کے کارکنان مقامی تمام تنظیموں اور جماعتوں کے ذمہ داران اور پر بھنی کے نوجوانان نے انتھک کوششیں کیں۔ اور اس کامیاب پروگرام کو سجانے میں مقامی ذمہ داروں کی محنتیں شامل رہیں،اللہ سب کی خدمات کو قبول فرمائے،اور بہترین جزاء عطا فرمائے۔
اس اجلاس میں اور بہت سے مقررین نے اپنے جذبات و خیالات کا اظہار کیا،جس میں اورنگ آباد سے حافظ اقبال انصاری صاحب،شہر اورنگ آباد کے صدر حافظ عبد العظیم شاہ،راجن سرساگر پربھنی،فاروق احمد ناندیڑ،شیواجی کدم سمبھا جی بریگیڈ پربھنی،مولانا عبد القدوس ملی پر بھنی،مفتی رضوان،محمود بھائی اورحافظ محمد سلیم صاحب قابل ذکرہیں۔
ایسی اطلاع اس اجلاس کے کنوینر جمعیۃعلماء ضلع پر بھنی کے صدر قاری عبد الرشید حمیدی نے اپنی پریس نوٹ کے ذریعہ دی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×