احوال وطن

داعش معاملہ؛ ملزم اللہ رکھا کی ضمانت عرضداشت کو ہائی کورٹ نے سماعت کے لیے منظور کرلیا: گلزار اعظمی

ممبئی: 23؍اکتوبر (پریس ریلیز)   ممنوع تنظیم داعش کے توسط سے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا مبینہ منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت گرفتار اللہ رکھا ابو بکر منصوری نامی ملزم کی ضمانت عرضداشت کو گذشتہ ماہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے یہ کہتے ہو ئے خارج کردیا تھاکہ مجموعی طور پر اس کے خلاف ثبوت موجود ہیں لہذا اسے ضمانت پر رہا نہیں کیا جاسکتا، نچلی عدالت کے فیصلہ کو ملزم کو قانونی امداد پہنچانے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیاہے۔اس تعلق سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزم کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت کو ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے سماعت کے لیئے قبول کرلیا ہے اور جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس این بی سوریہ ونشی نے حکم دیا کہ ضمانت عرضداشت پر بحث 14 نومبر کو جائے گی۔
جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ کریتیکا اگروال ممبئی ہائی کورٹ میں پیش ہوئی جبکہ ضمانت عرضداشت بحث سینئر ایڈوکیٹ شریف شیخ کریں گے۔
ضمانت عرض داشت میں بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں حالانکہ این آئی اے اور اے ٹی ایس نے چارج شیٹ داخل کردی ہے لیکن چارج شیٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ واضح ہوتا ہیکہ ملزم کو صرف اور صرف شک اور دیگرملزم کے بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا نیز قانون کی نظر میں ایسے ثبوتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور ملزم کے خلاف انفرادی طور پر کوئی ثبوت تحقیقاتی دستہ عدالت میں پیش نہیں کرسکا ہے۔
عرضداشت میں مزید بتایا گیا کہ خصوصی جج نے ضمانت عرضداشت مستر دکرتے ہو ئے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملزم اللہ رکھا کے خلاف ویسے تو بالراست اور انفرادی طور پر کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن اگر اس کا مقدمہ دیگر ملزم کے ساتھ منسلک کرکے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دونوں ملزمین نے ملکر کا سارش رچی تھی نیز دونوں ملزمین کے خیالات مجرمانہ ہیں۔
عرضداشت میں کہا گیا کہ صرف خیالات کی بنیاد پر ملزم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید کرکے نہیں رکھاجاسکتا بلکہ تفتیشی ایجنسی کو ثابت کرنا ہوگاکہ وہ حقیقی طور پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
عرض داشت میں مزید کہا گیا کہ ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا لہذا اسے ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ اپنے خاندان کا اکلوتا کمانے والا فرد ہے جس کی گرفتاری کے بعد سے اس کا خاندان مفلسی کی حالت میں زندگی گذارنے پر مجبو رہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال تحقیقاتی دستوں نے ملزمین فیصل مرزا ور اللہ رکھا کو داعش کے ہم خیال اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×