احوال وطن

نئی نسل کو مایوسی سے نکال کر ایک زندہ قوم کی شکل میں صحیح رہبری کرنا ہماری اولین ترجیح:مفتی حذیفہ قاسمی

باندہ: 20؍ستمبر (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء شہر باندہ کے ذمہ داران، کارکنان اور فکر حضرت شیخ الہندؒ سے بلاواسطہ یا بالواسطہ نسبت رکھنے والے تمام علماء، ائمہ، حفاظ اور دانشوارن کا ایک خصوصی اجتماع بعنوان ملک کے موجودہ حالات میں تنظیم کی اہمیت اور جمعیۃ علماء ہند کا کردار موضع سبادا تحصیل پیلانی میں جمعیۃ علماء تحصیل پیلانی کے صدر مولانا ضمیر علی کی صدارت اور جمعیۃ علماء باندہ کے خازن مولانا معروف ثاقبی کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔ جلسہ میں بطور مہمان خصوصی تشریف لائے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ناظم تنظیم مولانا مفتی سید محمد حذیفہ قاسمی نے فرمایا کہ اس وقت ملک اور خصوصاً مسلمانان ہند جس ناز ک دور سے گزر رہے ہیں، ا س میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے طبقہ کے نوجوان طبقہ مردو عورت کی دینی تعلیم و تربیت، ایمانی غیرت و حمیت بامقصد کاموں میں لگنے اور بے مقصد کاموں سے نئی نسل کو بچانے کیلئے اصلاح معاشرہ اور دینی تعلیم وتربیت کے موضوع پر ہر ہر علاقہ اور بستی میں چھوٹے، بڑے پروگرام منعقد کرکے ان کو فکر آخرت اور دینی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کیلئے ان کی ذہن سازی کریں۔ مفتی محمد حذیفہ قاسمی نے یہ بات بھی انتہائی زور دے کر فرمائی کہ ہم اس ملک میں مائنارٹی میں ہیں اور کسی بھی ملک میں وہاں کی مائنارٹی کو مجارٹی کے مقابلے میں زیادہ محنت کرنی ہوتی ہے۔ ا س لئے کہ اکثریت کو ووٹ پاور کی طاقت حاصل ہوتی ہے اور حکومتیں عام طور پر اکثریت کے رجحانات کی بنیاد پر ہی تشکیل پاتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں اقلیت کیلئے کمپٹیشن اور میرٹ بیس پر ہی آگے بڑھنا ممکن ہوتا ہے لہٰذا میں اپنے قوم کے نوجوانوں سے دردمندانہ اپیل کر رہاہوں کہ آپ تعلیم کے میدان میں اکثریت کے مقابلے میں زیادہ محنت کرکے کمپٹیشن کے راستوں سے سرکاری منصبوں پر بیٹھ کر اپنے جائز حقوق اور مطالبات منوانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں، نیز کاروباری میدان میں بھی آپ ایمانداری اور محنت کے ذریعہ اپنے گاہکوں کا اعتماد حاصل کرکے بھی کامیابی کی منزلیں طے کر سکتے ہیں۔ موجودہ حالات میں ہمارے مرکزی ذمہ داران حضرت مولانا سید محمود مدنی صاحب صدر جمعیۃ علماء ہند، حضرت مولانا حکیم الدین صاحب قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند وغیرہ کی خواہش اور کوشش یہ ہے کہ ہم مسلمانان ہند اپنے دینی امور، اپنی شادی بیاہ انتہائی سادگی اور شریعت کے بتائے ہوئے طریقوں پر انجام دیں، نیز بچوں اور بچیوں کی شادیاں وقت پر کرنے کی کوشش کی جائے اور جن غریبوں کے بچے، بچیاں بالغ ہو گئے ہیں ان کے رشتے لگانے سے لے کر شادیاں انجام پذیر کرانے تک ہم ان کو ہر ممکن تعاون دیں۔ مسلم معاشرہ اور مسلم محلوں میں ایسے گھریلو کاروبار زندہ کئے جائیں جس سے بے روزگار مستورات اور بچیوں کو اپنے محلوں اور اپنے گھروں میں بیٹھ کر محنت کرکے رزق حلال کمانے کے مواقع فراہم کرائے جائیں۔ اپنے آپسی اختلافی مسائل پولیس چوکیوں یا عدالتوں میں لے جانے کے بجائے اپنے سماج میں بیٹھ کر علمائے کرام کی نگرانی میں قرآن وسنت کی روشنی میں حل کرانے اور اس کو بخوشی قبول کرنے کا مزاج بنایا جائے۔ جو غریب بچے، بچیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی خواہش اور صلاحیت رکھتے ہوں صرف اپنی غربت کی بنیاد پر فیس وغیرہ کے مسائل سے دوچار ہوں ایسے ذہین ہونہار بچے،بچیوں کی فیس زکوٰۃ کی رقم سے ادا کرکے ان کو اعلیٰ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرائے جائیں۔ ہم اور آپ اپنے بزرگوں کی ان ہدایات اور خواہشات پر اگر چلنے کیلئے تیار ہو جائیں تو انشاء اللہ بہت جلد اس ملک کے مسلمانوں کی خستہ حالی، نا امیدی ختم ہو کر ایک حوصلہ مند نئی نسل کی تیاری میں ہم یقینا کامیابی سے ہمکنار ہو ں گے۔ اس سے قبل جلسہ کا آغاز مولانا عبد الماجد ثاقبی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض مولانا معروف ثاقبی نے انجام دئے۔ اکبر باندوی نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ مولانا محمد یوسف قاسمی اور مولانا محمد شعیب مبین مظاہری نے عوام کو جمعیۃ علماء باندہ کا تعارف اور اس کے ذریعہ کئے جانے والے کاموں سے واقف کرایا۔اجتماع میں مولانا فضل الرحمن نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع فتح پور،مولانا قمر الدین قاضی شہر باندہ،حافظ محمد شہباز جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء فتح پور،مولانا سعدان قاسمی سیکریٹری جمعیۃ علماء ضلع باندہ،حافظ مصباح نائب قاضی شہر باندہ،مولانا وصی اللہ قاسمی،حافظ عبد الرؤف،مولانا اسلام،ڈاکٹر متین،حافظ مسیح اللہ، مولانا رضوان قاسمی،محمد یعقوب،حافظ نفیس، محمد مرتضیٰ کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×