احوال وطن

جہانگیر پوری دہلی فرقہ وارانہ تصادم کے ملزم نور عالم کو ضمانت

نئی دہلی :19؍اکتوبر (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند کی قانونی چارہ جوئی کی مدد سے جہاں گیر پوری دہلی فرقہ وارانہ تصادم کے ملزم نور عالم کو روہنی کورٹ نے ضمانت دیدی ۔اس سے قبل گزشتہ ماہ شیخ انعام الحق کو بھی جمعیۃ کی کاوش سے ضمانت ملی ہے۔واضح ہو کہ رمضان المبارک میں عین افطار کے وقت شرپسندوں نے جہانگیر پوری جامع مسجد پر حملہ کردیا تھا ، جس کے بعد تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔اس سلسلے میں دہلی پولس نے بڑی تعداد میں غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے مسلم نوجوانوں کو جیل میں ڈال دیا تھا، جن میں سے ضرورت مند خاندانوں کی طرف سے جمعیۃ علماء ہند عدالتی چارہ جوئی کررہی ہے۔اس کے علاوہ جہاںگیر پوری میں اچانک بلڈوزر چلانے کی کوشش کو بھی جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ کے ذریعہ ناکام کردیا تھا۔
نورعالم کے سلسلے میں معزز حج ستیش کمار نے جمعیۃ کے وکیل ایڈوکیٹ محمد عبدالغفار، ایڈوکیٹ محمد نوراللہ اور محمد سرتاج کے اس استدلال کو سنجیدگی سے سنا کہ ملزم کا مبینہ جرم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مقامی پولیس نے صرف اپنے کیس کو سلجھانے کے لیے ملزم کو ایف آئی آر میںپھنسایا ہے اور ملزم 17.04.2022 سے عدالتی تحویل میں ہے۔ اب جب کہ ملزم کے بارے میں تحقیق مکمل ہوگئی ہے، اسے ضمانت دیدی جائے۔اس کے برعکس ریاست کی طرف سے مقرر کردہ وکیل نے ملزم کی ضمانت کی شدید مخالفت کی۔
فریقین کی بحث سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ ملزم سے تفتیش پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے اور چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے، اب ٹرائل مکمل ہونے میں کافی وقت لگے گا۔ اس درمیان ملزم کو عدالتی تحویل میں رکھنے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہو گا۔ کچھ شریک ملزمان کو دہلی کی معزز ہائی کورٹ نے ضمانت دی ہے اور کچھ کواس عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔لہذاان حقائق اور حالات میں،درخواست گزار/ملزم نور عالم کو 25,000/- روپے زر ضمانت پر ضمانت دی جاتی ہے۔
نورعالم کی ضمانت پر نورعالم اور اس کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر دفتر آئی ٹی او نئی دہلی پہنچ کر مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مولانا غیور احمد قاسمی بھی موجود تھے۔واضح ہو کہ مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے فساد کے بعد متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا تھا اور لوگوں کو ہر ممکن مدد د کی یقین دہانی کرائی تھی۔

مقدمات اور اس سے متعلق معاملات کے ذمہ دار مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند اپنے صدر محترم مولانا محمود اسعدمدنی کی قیادت میں اول دن سے دہلی فساد 2020 اور جہانگیرپوری تشدد 2022کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے ، دہلی فساد میں بہت سارے لوگوں کو عدالت نے بری بھی کردیا ہے۔ خدا کی ذات سے امیدہے کہ بے قصور افراد جلد رہا ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×