حیدرآباد و اطراف

تاریخی مکہ مسجد کے امام 14 مہینوں سے تنخواہ کے منتظر، ماہِ رمضان کے خصوصی تحفہ سے بھی پورا عملہ تا ہنوز محروم

حیدرآباد: 27؍مئی (عصرحاضر) شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے ملازمین رمضان المبارک کی خدمات کے صلہ میں حکومت کی جانب سے ہر سال دیئے جانے والے نذرانہ کی اجرائی کے منتظر ہیں۔ رمضان ختم ہوکر 10 دن گزر گئے لیکن محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے ملازمین کیلئے ایک ماہ کے تحفہ کے طور پر تنخواہ کی اجرائی عمل میں نہیں آئی ہے جبکہ گزشتہ کئی برسوں سے عید کے فوری بعد یہ رقم جاری کردی جاتی ہے۔ مکہ مسجد کے ملازمین کی جملہ تعداد 24 ہے جبکہ شاہی مسجد کی 6 ملازمین ہیں۔ 30 ملازمین کو ہر سال ایک ماہ کی تنخواہ بطور نذرانہ دی جاتی ہے جبکہ مکہ مسجد کے دو اور شاہی مسجد کے ایک امام کو تراویح میں قرآن کی تلاوت پر بطور تحفہ فی کس 50 ہزار روپئے دیئے جاتے ہیں۔ رمضان المبارک کے ایک ماہ کیلئے دونوں مساجد میں 15 آؤٹ سورسنگ ملازمین کی خدمات حاصل کی گئی تھی، ان کی تنخواہ محکمہ اقلیتی بہبود سے جاری کردی گئی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی کی بدترین مثال یہ ہے کہ مسجد کے ایک امام گزشتہ ایک سال سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ میعاد کی تکمیل کے بعد توسیع کے لئے داخل کی گئی درخواست آج تک منظور نہیں کی گئی جبکہ امام صاحب اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ 14 ماہ سے تنخواہ کے بغیر امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اسی دوران مکہ مسجد کے اندرونی حصہ میں گنبدوں کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔ اندرونی حصہ کی مزید تین گنبدوں کو کنٹراکٹر کے حوالے کیا گیا جہاں تزئین نو کا کام شروع ہوچکا ہے۔ مسجد کے حوض کے تعمیری کام مکمل ہوچکے ہیں جبکہ ٹائلٹس کے کام ابھی باقی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے مکہ مسجد میں پنچوقتہ نمازوں اور نماز جمعہ کی ادائیگی کا سلسلہ بند ہوچکا ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×