آئینۂ دکناسلامیات

مبارک مہینہ ،مبارک دن ، مبارک وقت کرونا کے خاتمہ کے لئے دعا کا بہترین موقع

اللہ کا شکرہے کہ اس نے ہمیں ایک ایسا مہینہ عطا فرمایا ہے جو رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے ،عظمتوں اور فضیلتوں والا مہینہ ہے ،شان وشوکت والا مہینہ ہے ،یہ وہ مہینہ ہے جس میں آسمان اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ،سرکش شیاطین قید کر دیئے جاتے ہیں ،جس میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید نازل فرمایا ہے ،اس مہینہ میں ایک رات ایسی ہے جو ہزاروں راتوں سے افضل وبہتر ہے ،یہ روزوں کا مہینہ ہے جس میں ہر نیکی کا اجر وثواب بڑھا کر دیا جاتا ہے ،مغفرت اور بخشش کا مہینہ ہے، تو بہ اور استغفار کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کو راضی اور خوش کر نے کا مہینہ ہے ،روزے اور نماز تروایح کے ذریعہ اللہ کے قریب ہونے کا مہینہ ہے ،تلاوت اور ذکر کے ذریعہ دلوں کو منور کر نے کا مہینہ ہے ،گناہوں سے پرہیز کر کے اپنے نفس کو پاکیزہ بنانے کا مہینہ ہے ،اس لئے اس مہینہ کا ایک ایک دن اور ایک ایک رات دوسرے دنوں اور دوسری راتوں سے زیادہ افضل اور بہتر ہے،ایسے عظیم الشاں مہینہ میں جمعہ کا دن سبحان اللہ سونے پر سہاگہ ہے ،رمضان کا مہینہ بھی ہے اور جمعہ کا دن بھی ہے کیونکہ جمعہ کے دن کے فضائل وبرکات احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں، جمعہ کے دن کو افضل الایام سید الایام وخیرلایام جیسے مبارک اور با عزت ناموں سے یاد کیا گیا ہے ،قرآن مجید میں سورۂ جمعہ میں وضاحت کے ساتھ جمعہ کے دن کا ذکر موجود ہے ،سورۂ بروج میں بھی ’’یوم موعود ‘‘سے قیامت کا دن اور ’’یوم مشہود ‘‘سے عرفہ کا دن اور’’یوم شاھد ‘‘سے جمعہ کا دن مراد لیا گیا ہے ۔
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ رجب کا مہینہ شروع ہو تے ہی یہ دعا فرمایا کر تے تھے ؛اللھم بارک لنا فی رجب وشعبان وبلغنا رمضان ‘‘اور فرمایا کرتے تھے کہ جمعہ کی رات’’ لیلۃ اغر‘‘ ہے یعنی روشن رات اور جمعہ کا دن’’ یوم ازھر ‘‘یعنی چمکتا دن ہے، جمعہ کے دن کی فضیلت میں یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ہے کہ:جو مسلمان مرد وعورت جمعہ کے دن انتقال کر جائے تو اللہ تعالیٰ اس کو قبر کے فتنہ اور عذاب سے محفوظ فرمادیتے ہیں (احمد؍ ترمذی )
اس کے علاوہ جمعہ کے دن اور بھی فضائل وبرکات ہیں جو احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعہ کا دن امت مسلمہ کے لئے بہت بڑی نعمت ہے اور یہ دن دوسرےدنوں کے مقابلہ میں زیادہ فضیلت والا دن ہے ،عظیم الشان مہینہ اور عظیم الشان دن اور اس میں بھی ایک ایسا مبارک اور سوہانہ وقت ہے جو ہم سب کے لئے دنیا وما فیھا سے زیادہ قیمتی ہے جس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے متعدد احادیث منقول ہیں جو صحاح کی کتابوں میں موجود ہیں جس میں سے یہاں تین حدیثوں کا ذکر کیا جا رہا ہے ۔
۱) ان فی الجمعۃلساعۃ لا یوافقھا عبد مسلم یسئل اللہ فیھا خیرا الا اعطاہ (بخاری ومسلم )
رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ: جمعہ کے دن ایک ایسا وقت ہے نہیں پاتا کوئی مسلم بندہ اس وقت کو کہ اس میں اللہ تعالیٰ سے بھلائی مانگے مگر اللہ تعالیٰ اس کو وہ بھلائی ضرور عطا فرماتا ہے ۔
۲) فیہ ساعۃ لا یصاد فھا عبد مسلم وھو یصلی یسئل اللہ شیئا الا اعطاہ ایاہ (ابوداؤد ؍ترمذی )
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ : جمعہ کے دن ایک ایسی ساعت ہے کہ نہیں پاتا اس کو کوئی مسلمان بندہ کہ وہ اللہ سے کچھ مانگے مگر اللہ اس کو ضرور عطا کرتا ہے ۔
۳)فیہ ساعۃ لا یوافقھا عبد مؤمن یدعوا اللہ بخیر الا استجاب اللہ لہ ولایستعیذ من شیٔ الا اعاذہ منہ (احمد ؍ترمذی )
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ : جمعہ کے دن ایک ایسا لمحہ ہے کہ نہیں پاتا اس کو کوئی مومن بندہ کہ اس میں اپنے لئے اللہ سے بھلائی کی دعا کر ے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کو ضرور قبول فرما لیتا ہے اور یہ کہ کوئی بندہ کسی مصیبت سے پناہ مانگے مگر یہ اللہ تعالیٰ اس کو اس مصیبت سے پناہ عطا کر دیتا ہے ۔
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا دن بذات خود مبارک ومسعود دن ہے اور اس میں بھی ایک ایسا لمحہ یا ایک ایسا وقت ہے جس میں مومن بندے اور بندیوں کی دعا ئیں ضرور قبول ہو تی ہیں گویا کہ وہ دعا کی قبولیت کا مقبول اور مستجاب وقت ہے مگر جمعہ کے دن کے اس وقت ک کو مخفی اور پوشیدہ رکھا گیا ہے اسی لئے علماء محققین نے اپنی اپنی تحقیق کے اعتبار سے صبح سے شام تک متعدد اور مختلف اوقات نقل کئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ مشہور ومعروف غروب آفتاب سے پہلے کاوقت ہے، جس کی تائید حضرت انسؓ کی حدیث سے ہوتی ہے: ’’عن انس ؓ قال قال رسول اللہ ﷺ التمسط الساعۃ التی ترجی فی یوم الجمعۃ بعد العصر الی غیبوبۃ الشمس ‘‘(ترمذی )
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ: تم تلاش کرو جمعہ کی اس گھڑی کو جس میں دعاؤں کے قبول ہونے کی امید کی جاتی ہے ،عصر کے بعد سے غروب آفتاب تک، اور اسی طرح حضرت ابوہریرہؓ کی طویل حدیث جس میں حضرت عبداللہ ابن سلامؓ نے صاف لفظوں میں فرمایا کہ : وہ وقت جمعہ کے دن غروب آفتاب سے پہلے کا ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر علماء ومشائخ کا معمول ہے کہ وہ جمعہ کے دن عصر کے بعد سے مغرب کی اذان تک اوراد وظائف میں مشغول رہتے ہیں ،خاص طور پر غروب آفتاب سے پہلے کے چند لمحات یعنی اذان مغرب سے پہلے پہلے دعا کا خوب اہتمام فرماتے ہیں۔
الحمد للہ رمضان کا مہینہ ہے اور جمعہ کا دن ہےاور اس میں بھی افطار سے پہلے کا وقت ہم سب کے لئے بہت ہی زیادہ قابل قدر ہے اور آج کل جس مصیبت میں مبتلا ہیں اس کے خاتمہ کے لئے اس مبارک مہینہ کے مبارک دن کی ایسی گھڑی میں ہم سب مل کر اللہ کو راضی کر نے کی فکر کر یں اور اس مصیبت کے خاتمہ کے لئے اللہ تعالیٰ سے فریاد کر یں گے تو امید ہے کہ اللہ اپنے روزے دار بندے اور بندیوں کی دعا کو ضرور قبول فرمائیں گے ۔اس مہینہ کی رحمت اور جمعہ کی برکت سے اس عالمی مصیبت سے نجات ملے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×