افکار عالم

کعبۃ الله کے غلاف ‘کسوہ’ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب

مکہ مکرمہ: 10؍اگسٹ  (ذرائع) دنیا بھر سے آئے بیس لاکھ سے زائد حجاج کرام نے آج میدان عرفات میں مناسک حج کا آغاز کیا ادھر حرمِ مکی میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کا دلچسپ عمل شروع ہوا اور زائرین روح پرور منظر کا مشاہدہ کرکے محظوظ ہورہے تھے۔  حرم شریف میں ہونے والی تبدیلیٔ غلاف کی تقریب میں کلید بردار کعبہ، منتظمین، سعودی حکام اور غلاف ساز کسوہ فیکٹری کے ذمہ دار شریک ہوئے۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی 9 ذو الحجہ کے موقع پر خانہِ کعبہ کا غلاف "کِسوہ” تبدیل کردیا گیا۔ حرمین شریفین کے امور کے سربراہِ عام شیخ عبدالرحمن السدیس کے زیر نگرانی جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ہونے والے اس عمل میں 160 متعلقہ اہل کاروں نے حصہ لیا۔
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA کے مطابق مسجد حرام کے امور کے سربراہ کے سکریٹری احمد المنصوری نے بتایا کہ پرانے غلاف کی جگہ نیا غلاف بیت اللہ کی زینت بنا دیا گیا۔ نیا غلافِ کعبہ چار برابر پٹیوں اور دروازے کے پردے پر مشتمل ہے۔ خانہ کعبہ کے چاروں اطراف کی پٹیوں کو الگ الگ تیار کیا جاتا ہے۔
تبدیلی کے عمل کے دوران پہلے ایک طرف کا حصہ اتارا جاتا ہے اور اس کی جگہ نیا غلاف چڑھا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا، تیسرا اور چوتھا حصہ اتارا جاتا اور اسی ترتیب کے ساتھ نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے۔ سب سے پہلے الحطیم کی طرف سے غلاف کعبہ کو کھول کر اس کی جگہ نیا غلاف ڈالا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کو اوپر سے نیچے کی طرف پھیلایا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں المنصوری نے کہا کہ غلاف کعبہ مختلف مقدس عبارات یا آیات سے منقش کیا جاتا ہے جس پر ’یا اللہ یا اللہ، لا إله إلا الله محمد رسول الله، سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم، اور’ يا ديان يا منان‘ کے الفاظ منقش ہیں۔
المنصوری کے مطابق غلاف کعبہ میں مجموعی طورپر 16 مختلف پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں چھ اضافی پٹیاں بھی شامل ہیں۔ زیریں پٹی میں 12 شمعوں کی اضافی پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں سے چار پٹیوں کو ارکان کعبہ کے ساتھ لگایا جاتا ہے۔’ اللہ اکبر‘ کے الفاظ پر مشتمل پانچ شمعیں حجر اسود کے اوپر باب کعبہ کے بیرونی پردے پر لگائی جاتی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں 670 کلو گرام خام ریشم استعمال کیا جاتا ہے جس کے اندرونی حصے کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ 120 کلو گرام سنہری دھاگہ اور 100 کلو گرام چاندی کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ شاہ عبدالعزیز کارخانے میں 200 ماہرین اور منتظمین کام کرتے ہیں۔ ان تمام کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور وہ اپنے اپنے شعبے کے ماہر اور اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں۔ اس کارخانے میں لمبائی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی سلائی مشین بھی نصب ہے۔ مشین کی مجموعی لمبائی 16 میٹر ہے اور یہ کمپیوٹرائزڈ نظام کے ذریعے کام کرتی ہے۔
اس موقع پر شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا کہ "ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمارے مبارک وطن کو ایسی مخلص قیادت عطا فرمائی جس کے لیے بیت اللہ ، حرمین شریفین اور اس کے زائرین اور مقامات مقدسہ کی خدمت اولین ترجیح ہے”۔
واضح رہے کہ خانہ کعبہ کو ہرسال 2 مرتبہ شعبان اور ذی الحجہ کے مہینے میں غسل دیا جاتا ہے. اتارے جانے والے غلاف کعبہ کسوہ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگرمعززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے.

غلاف کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ ہے، اس کی تیاری پر تقریباً 70 لاکھ سعودی ریال لاگت آئی۔ غلاف کعبہ کے 4 کونوں پر سورہ اخلاص منقش ہے۔ اس کے علاوہ غلاف پر مختلف آیات قرآنی پر مشتمل 16 پٹیاں الگ سے جوڑی گئی ہیں۔ قریانی آیات کو سونے، چاندی اور خالص ریشم سے تحریر کیا گیا۔ سعودی عرب میں غلاف کعبہ کی تیاری کے امور کے لیے علیحدہ محکمہ اور ام الجود بندرگاہ پر اس کا ایک خصوصی کارخانہ قائم ہے، جس میں غلاف کعبہ کی جدید ترین تکنیک کے مطابق تیاری کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×