حج 2021 کے لئے درخواست فارمز داخل کرنے کی تاریخ میں 10 جنوری 2021 تک توسیع
نئی دہلی: 10 دسمبر (عصر حاضر) اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ حج 2021 کے لئے درخواست فارمزداخل کرنے کی آخری تاریخ میں 10 جنوری 2021 تک توسیع کردی گئی ہے اور عازمین حج کی روانگی کے مقامات کے لحاظ سے فی عازم حج پر آنے والی تخمینہ لاگت میں بھی تخفیف کردی گئی ہے ۔ مختار عباس نقوی آج ممبئی میں حج ہاؤس میں ہندوستان کی حج کمیٹی کی ایک میٹنگ کی صدارت کرنے کے لئے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
مختارعباس نقوی نے کہا کہ آج یعنی 10دسمبر 2020 حج 2021 کے لئے درخواست فارمز داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی لیکن اب یہ تاریخ 10جنوری 2021 تک بڑھادی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک حج 2021 کے لئے 40 ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں 500سے زیادہ خواتین کی درخواستیں ایسی ہیں جو محرم کے بغیر حج کا سفر کریں گی۔
محرم کے بغیر حج 2020 کے لئے 2100سے زیادہ خواتین نے درخواستیں دی تھیں۔ یہ خواتین حج 2021 کے لئے حج کا فریضہ اداکریں گی، کیونکہ حج 2020 کے لئے ان کی طرف سے داخل کی گئیں درخواست حج 2021 کے لئے بھی اہل رہیں گی۔ اس کے علاوہ ان خواتین سے نئے فارم بھی وصول کئے جارہے ہیں، جو محرم کے بغیرحج 2021 کے حج کا فریضہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ محرم زمرے کے بغیر آنے والی تمام خواتین کو لاٹری سسٹم سے مستثنیٰ رکھا جائے گا ۔ لوگ آن لائن ، آف لائن اور حج موبائل ایپ کے ذریعہ درخواستیں دے رہے ہیں۔
نقوی نے کہا کہ سعودی عرب سے حاصل ہوئے فیڈ بیک اور روانگی پوانٹس کے مطابق مکمل تبادلہ خیال کے بعد عازمین حج کی روانگی کے مقامات کے لحاظ سے فی عازم حج پرآنے والی تخمینہ لاگت میں بھی تخفیف کردی گئی ہے۔
تخفیف کے بعد فی عازم حج پرآنے والی تخمینہ لاگت احمدآباداور ممبئی روانگی پوائنٹ کے تقریباََ تین لاکھ 30 ہزارروپے ہے۔ بنگلورو ، لکھنؤ ،دلی اورحیدرآبادروانگی پوائنٹس کے لئے لگ بھگ تین لاکھ 50000 روپے ، کوچین اورسری نگر روانگی پوائنس کے لئے تقریباََ تین لاکھ 60000 روپے ، کولکتہ روانگی پوانٹس کے لئے لگ بھگ تین لاکھ 70000 روپے اور گوہاٹی روانگی پوائنٹس کے لئے تقریباََ4 لاکھ روپے ہے۔
نقوی نے کہا کہ عالمی وبا کی صورتحال کی وجہ سے قومی ، بین الاقوامی پروٹوکول رہنما خطوط نافذ کئے جائیں گے اور حج 2021 کے دوران ان پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ جناب نقوی نے کہا کہ حج 2021 جون اور جولائی 2021 کے مہینے کے دوران ہوگا اور حج کا پورا عمل عالمی وبا کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت اورحکومت ہند کی جانب سے جاری کئے گئے ضروری رہنماخطوط کے مطابق ہورہا ہے تاکہ ہندوستان اورسعودی عرب میں عوام کی صحت اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جاسکے ۔
نقوی نے کہا کہ عالمی وبا کے چیلنجوں کے تمام پہلوؤ ں کا خیال رکھتے ہوئے حج 2021 کا عمل اقلیتی امور ،صحت، وزارت خارجہ ،شہری ہوابازی ،ہندوستان میں حج کمیٹی ،سعودی عرب میں بھارتی سفارتخانے اور جدہ میں ہندوستان کے قونصل جنرل کے علاوہ دیگر ایجنسیوں کے درمیان تبادلہ خیال کے بعد وضع کیا گیا ہے۔
نقوی نے کہا کہ کورونا عالمی وبا کے تناظر میں خصوصی ضابطوں ،رولزاور ریگولیشن اہلیت کے ضابطے ،عمر کی بندشیں ، صحت اور فٹنس کی ضرورتیں اوردیگر موجودہ شرائط کے ساتھ سعودی عرب حکومت کے خصوصی حالات کے تحت حج 2021 کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔حج کے سفر کا پورا عمل عالمی وبا کے پیش نظر اہم تبدیلیوں کے ساتھ کیا گیا ہے۔ان میں ہندوستان اورسعودی عرب میں عازمین کے قیام کی مدت ، رہائش ، ٹرانسپورٹ ،صحت اور دیگر سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔ سعودی عرب حکومت سے عالمی وبا کی صورتحال کے تناظر میں حج 2021 کے لئے سبھی ضروری رہنما خطوط پر سختی سے عمل درآمدکیا جائے گا۔ کورونا عالمی وبا کی وجہ سے حج کی ادئیگی کے لئے عمر کے ضابطے میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ہر عازم حج کو موجودہ بین الاقوامی ہوائی سفر پروٹوکول کے مطابق حج کے سفر سے 72 گھنٹے پہلے کورونا ٹیسٹ کروانا پڑے گا۔سعودی عرب کے لئے سفرسے قبل ، ہر عازم حج کو ایک پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ داخل کرنا ہوگا جوکسی منظورشدہ لیباریٹری کے ذریعہ جاری کیا جائے گا اور اس میں نگیٹو رپورٹ ہونی چاہئے۔
ائیر انڈیا اوردیگر ایجنسیوں سے موصول فیڈ بیک اور عالمی وبا کی صورتحال کے پیش نظر حج 2021 کے لئے روانگی پوائنس کم کرکے دس کردئے گئے ہیں۔اس سے پہلے ملک بھرمیں 21 روانگی پوائنٹس سے حج 2021 کے لئے روانگی پوائنس احمدآباد، بنگلورو ، کوچین ،دہلی ، گوہاٹی ، حیدرآباد، کولکتہ ، لکھنؤ، ممبئی اورسری نگر میں ہیں ۔
احمدآباد روانگی پوائنس تمام گجرات کا احاطہ کرے گا ۔ بنگلورو تمام کولکتہ کا احاطہ کرے گا، کوچین (کیرالہ ،لکشدیپ ، پڈوچری ،تمل ناڈو ، انڈمان اور نکوبار ) کا احاطہ کرے گا۔دہلی( دہلی ، پنجاب ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، چنڈی گڑھ ، اتراکھنڈ ، راجستھان ،اترپردیش کے مغربی اضلاع ) کا احاطہ کرے گا۔ گوہاٹی ،(آسام ، میگھالیہ ، منی پور ، اروناچل پردیش ، سکم ، ناگالینڈ ) ، کولکتہ ( مغربی بنگال ، اوڈیشہ ،تری پورہ ، جھارکھنڈ ، بہار ) لکھنؤ(مغڑبی حصوںکو چھوڑ کر اترپردیش ، کے تما م حصوں) ممبئی ( مہاراشٹر ، گوا ،مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ،دمن اور دیو ،دادر اورنگر حویلی ) اور سری نگر روانگی پوائنٹ جموں وکشمیر ، لیہہ ، لداخ ، کرگل کا احاطہ کرے گا۔
آج کی میٹنگ میں اقلیتی امور کی وزارت کے سینئیر افسران ،حج کمیٹی آف انڈیا کےسی ای او جناب ایم اے خان اور دیگر افسرا ن بھی موجود تھے ۔