افکار عالم

مصیبتوں سے بچنے اسلامی طریقوں کو اپنانے کی تلقین

مکہ مکرمہ: 30؍جولائی (ذرائع) محدود حجاج کرام نے جمعرات کو میدان عرفات میں خطبہ حج سنا‘ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ عبداللہ المنیع نے کہا کہ ‘اللہ کا شکر اد اکرتے ہیں جس نے انسانوں کو نعمتیں بخشیں اور وہ ہم پر کوئی مصیبتیں نازل کرتا ہے تو اس کی اپنی حکمتیں ہیں۔’
شیخ عبداللہ المنیع نے کہا کہ ‘بحیثیت مسلمان ہم پر لازم ہے کہ مصیبت سے بچنے کے لیے ہر طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار کریں جو ہم کر سکتے ہیں۔’
‘اسلامی شریعت ہمیں تعلیم دیتی ہے کہ ہم ہر طرح کی معاشی اور مالی مشکلات کا مقابلہ کریں اور پوری کوشش کریں کہ ان پر قابو پا سکیں۔ اسی لیے اسلامی شریعت نے تعلیم دی ہے کہ ہم ہر طرح کا کاروبار کریں۔ معاشی سرگرمیوں میں حصہ لیں جس سے ہم اپنی غربت پر قابو پا سکیں۔’
انہوں نے خطبے میں کہا کہ شریعت کی تعلیمات میں یہ بات شامل ہے کہ ہم وعدے پورے کریں۔ ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ صدقہ وخیرات سے کام لیں تاکہ اگر کوئی مشکلات ہم ہر نازل ہوں تو مل کر اس کا مقابلہ کرسکیں۔
شیخ عبداللہ المنیع نے کہا کہ اللہ نے یہ بھی حکم دیا کہ ہم ناپ تول میں انصاف سے کام لیں اور کسی قسم کی کمی بیشی نہ کریں۔ صلہ رحمی سے کام لیں تکہ معاشرے میں ہم آہنگی اور محبت کا ماحول پیدا ہو سکے۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ ‘پیغمبرِ اسلام نے حکم دیا کہ اگر آپ کسی مرض کا شکار ہیں تو دوا کریں۔ کسی وبا یا طاعون کا کسی علاقے میں سنیں تو لازم ہے کہ آپ اس علاقے میں نہ جائیں۔ اگر اس علاقے میں موجود ہیں تو آپ کو چاہیے کہ اس علاقے میں رہیں تاکہ یہ وبا نہ پھیل سکے۔’

شیخ عبداللہ المنیع نے خطبے میں کہا کہ ‘ان تمام نبوی تعلیمات کی روشنی میں لازم ہے کہ ہم ہر طرح کی احتیاطی تدابیر اختیارت کریں۔ سعودی عرب کی حکومت نے حج کے بارے میں جو احکامات دیے ہیں وہ انہی تعلیمات پر مشتمل ہیں۔
حکومت نے یہ پابندی لگائی کہ ملک میں موجود مسلمانوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی جائے اور باہر سے آنے والوں کو روک دیا جائے تاکہ انسانیت اور حجاج کی صحت کی حفاظت کی جا سکے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘شریعت کے مقاصد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انسان کی جان کی حفاظت کی جائے۔ ہم اس موقع پرعالم اسلام کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا اور ان تمام اقدامات کو سراہا اور ہمارا ساتھ دیا۔’
شیخ عبداللہ المنیع نے کہا کہ ‘اے مسلمانوں میں آپ کو اللہ کا تقویٰ اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں اور یہی وصیت تمام لوگوں نے کی ہے۔ تقویٰ سے یہ بھی مراد ہے کہ ہم گناہوں سے بچیں اور اللہ کے تمام احکامات پر عمل کریں۔’
انہوں نے خطبے میں کہا کہ ‘اللہ نے حکم دیا ہے کہ تم اسی رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے آنے والے انسانوں کو پیدا کیا ہےاور جو اللہ کے سوا کسی کی عبادت کرتا ہے یا شرک کرتا ہے تو وہ بس خسارے میں ہے۔’

شیخ عبداللہ المنیع نے صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ صبر کرتے ہیں ہم انہیں اللہ کی طرف سے بہترین اجر ملے گا۔ مومن وہ ہے جو اس بات پر یقین کامل رکھتا ہے جو مصیبت نازل کی جاتی ہے وہ اس کی قسمت میں اللہ نے لکھ دی تھی۔’
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ اللہ جو کوئی مصیبت بندوں پر نازل کرتا ہے اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بندے اللہ کی طرف رجوع کریں اور توبہ کریں۔ یہ تمام مشکلات اور مصیبتیں بندوں کوآخرت کی یاد دلاتی ہیں اور انہیں اس بات پر راضی کرتی ہیں کہ وہ آخرت کی تیاری کریں۔
خطبہ حج میں مزید کہا گیا کہ ‘یہ مشکلات اور مصیبتیں بندے کا امتحان ہیں۔ ہمیں یہ یقین رکھنا چاہیے کہ یہ مشکلات دائمی نہیں ہوتیں۔ ایک وقت آتا ہے جب یہ مصائب ختم ہوجاتے ہیں۔ اللہ کا قرآن میں فرمان ہے کہ ہرمشکل کے ساتھ آسانی ہے۔’
خطبہ حج میں مزید کہا گیا کہ اللہ تعالی نے حکم دیا ہے کہ دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ مسلمانوں! آپ کو چاہیے کہ اللہ سے خلوص نیت سے دعا کریں تاکہ اپ اپنے گھروں کو امن و امان کے ساتھ لوٹ سکیں۔ اپنے لیے اور مسلمانوں کے لیے دعا کریں کہ اللہ اس وبا کو ہم پرسے اٹھا لے اور ہر طرح کے امراض سے ہمیں محفوظ رکھے۔ اللہ اپنے بندوں پر اپنی نعمتیں نازل کرے۔ ہماری زمین پر امن نافذ کر دے۔

مناسک حج کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر وائل تصویروں کو دیکھ کر کوئی عازمین کی سرگرمیوں کو دیکھ کر اور خانۂ کعبہ میں طواف و سعی کے مناظر سے مسحور ہورہا ہے اور خوش ہورہا ہے تو کوئی اتنی کم تعداد کو دیکھ کر رنجیدہ بھی ہیں اسی بیچ عازمین کل طوافِ قدوم مکمل کرکے منی پہنچے اور آج  میدان عرفات پہنچ کر وقوف کا آغاز کیا جہاں انہوں نے بڑی عقیدت سے حج کا خطبہ سنا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×