افکار عالم

یومِ عرفہ کو کعبۃ الله کا غلاف تبدیل کیا جائے گا

مکہ مکرمہ: 25؍جولائی (ذرائع) حرمین شریفین امور کی جنرل پریذیڈنسی آئندہ جمعرات کے روز غلاف کعبہ (کِسوہ) کو تبدیل کرے گی۔ ہر سال انجام دی جانے والی اس کارروائی میں 160 ماہر کارکنان حصہ لیں گے۔ اس موقع پر مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کے نگرانِ عام شیخ عبد الرحمن السديس نے باور کرایا کہ سعودی عرب کی دانش مند قیادت مسلمانوں کے قبلے بیت اللہ کے امور پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے خانہ کعبہ کا نیا غلاف پورے اہتمام اور عزت و مرتبت کے ساتھ بیت اللہ کے سینئر متولی کے حوالے کیا۔ مسجد حرام کے امور کے نگران عام کے سکریٹری احمد المنصوری نے واضح کیا کہ "آئندہ جمعرات مطابق 9 ذو الحجہ کو بیت اللہ کا پرانا غلاف اتار کر نیا غلاف ڈالا جائے گا۔ نیا غلافِ کعبہ چار برابر پٹیوں اور بیت اللہ کے دروازے کے پردے پر مشتمل ہے۔ خانہ کعبہ کے چاروں اطراف کی پٹیوں کو الگ الگ تیار کیا جاتا ہے۔ تبدیلی کے عمل کے دوران پہلے ایک طرف کا حصہ اتارا جاتا ہے اور اس کی جگہ نیا غلاف چڑھا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا، تیسرا اور چوتھا حصہ اتارا جاتا اور اسی ترتیب کے ساتھ نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے۔ سب سے پہلے الحطیم کی طرف سے غلاف کعبہ کو کھولا جاتا اور اس کی جگہ نیا غلاف ڈالا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کو اوپر سے نیچے کی طرف لٹکایا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں المنصوری نے کہا کہ غلاف کعبہ مختلف مقدس عبارات یا آیات سے منقش کیا جاتا ہے جس پر ’یا اللہ یا اللہ، لا إله إلا الله محمد رسول الله، سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم، اور’ يا ديان يا منان‘ کے الفاظ منقش ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ غلاف کعبہ میں مجموعی طورپر 16 مختلف پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں چھ اضافی پٹیاں بھی شامل ہیں۔ زیریں پٹی میں 12 شمعوں کی اضافی پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں سے چار پٹیوں کو ارکان کعبہ کے ساتھ لگایا جاتا ہے۔’ اللہ اکبر‘ کے الفاظ پر مشتمل پانچ شمعیں حجر اسود کے اوپر باب کعبہ کے بیرونی پردے پر لگائی جاتی ہیں۔ المنصوری نے بتایا کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں 670 کلو گرام خام ریشم استعمال کیا جاتا ہے جس کے اندرونی حصے کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ 120 کلو گرام سنہری دھاگہ اور 100 کلو گرام چاندی کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے۔

غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں 200 ماہرین اور منتظمین کام کرتے ہیں۔ ان تمام کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور وہ اپنے اپنے شعبے کے ماہر اور اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×