
’شیم شیم‘ کی گونج میں گگوئی نے راجیہ سبھا کی رکنیت کا لیا حلف‘ اپوزیشن نے کیا واک آؤٹ
نئی دہلی: 19؍مارچ (عصر حاضر) سابق چیف جسٹس آف انڈیا نے آج 19؍مارچ 11؍بجے راجیہ سبھا کی کاروائی شروع ہوتے ہی اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا‘ چئیر پرسن وینکیا نائیڈو نے حلف کے لیے رنجن گوگوئی کے نام کا اعلان کیا‘ اعلان کے ساتھ ہی ایوان میں زبردست نعرہ بازی شروع ہوگئی اور شیم شیم کی آوازیں بلند ہونے لگیں‘ اپوزیشن نے اس نامزدگی کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر نامزد کیے جانے کا اعلان کرنے کے بعد سے اس فیصلہ کے خلاف سیاسی و سماجی لیڈروں‘ دانشواران اور ماہرینِ قانون کی جانب سے کی مخالفت جاری ہے۔ یہ مخالفت آج راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ اس وقت بھی دیکھنے کو ملی جب رنجن گگوئی راجیہ سبھا میں رکنیت کا حلف لینے کے لیے آگے بڑھے۔ اس وقت راجیہ سبھا میں ‘شیم-شیم’ (شرم کرو، شرم کرو) کا نعرہ گونج اٹھا، اور پھر ایوان کے چیئرمین ایم. ونکیا نائیڈو نے اپوزیشن پارٹی لیڈران سے گزارش کر انھیں خاموش کرایا۔
رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا رکن بنائے جانے کو لے کر سابق چیف جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میں بیس سال وکیل رہا اور مزید بیس سال جج‘ میں نے بہت سے اچھے جج دیکھے اور بہت سے بُرے جج بھی‘ لیکن میں نے ہندوستانی عدلیہ میں کبھی بھی کسی بھی جج کو اس قدر بے شرم اور لت خور نہیں پایا جتنا کہ یہ بدچلن ٹھرکی رنجن گگوئی ہے۔ بمشکل ہی کوئی ایسی بڑائی تھی جو اس آدمی کے اندر نہ رہی ہو۔ کانگریس سمیت سبھی اپوزیشن پارٹیاں ناراض ہیں اور اس قدم کو عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دے رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب جمعرات کو راجیہ سبھا میں بطور رکن رنجن گگوئی حلف لینے کے لیے مقرر کردہ مقام پر پہنچے تو ‘شیم-شیم’ کا نعرہ بلند ہو گیا۔
https://twitter.com/mkatju/status/1240484603845984261