دہلی کی شاہی جامع مسجد 30؍جون تک بند‘ شاہی امام احمد بخاری کا اعلان

نئی دہلی: 11؍جون (عصر حاضر) ان لاک پہلے مرحلہ میں 8؍جون سے جہاں مساجد کی کشادگی عمل میں آئی اور ملک بھر میں مساجد میں باجماعت نمازوں کا باضابطہ احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے اہتمام کیا جارہا ہے وہیں دہلی میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے شاہجہانی جامع مسجد کو ایک بار پھر سے بند کر دیا گیا ہے۔ شاہی امام احمد بخاری نے 30 جون تک احتیاط کے طور پر مسجد کو بند کرنےکا باضابطہ اعلان کیا۔ آج 11 جون کے بعد نماز مغرب تقریباً 8 بجے سے جامع مسجد میں عام لوگوں کے لئے داخلہ نہیں ہوگا اور اور عوام مسجد کے اندر نماز باجماعت ادا نہیں کر سکیں گے۔ شاہی امام احمد بخاری نے مسجد کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام کی رائے اور عوام کے مشورے کے مطابق جامع مسجد کو بند کیا جا رہا ہے۔
شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا کہ علمائے کرام کی رائے کے مطابق شرعی عذر موجود ہے کہ ایسی بیماری پھیل رہی ہے، جس سے لوگوں کی ہلاکت کا خطرہ ہے، جان کی حفاظت شریعت کے لحاظ سے ضروری ہے۔ اس سے قبل احمد بخاری نے کہا کہ راجدھانی دہلی میں میں کورونا وائرس کے معاملوں اور اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 24 مارچ کو جب پہلی مرتبہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، اس وقت کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بہت کم تھی، لیکن اب یہ تعداد 2لاکھ 80 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ دہلی کے پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ نہیں ہیں۔ دہلی کے ایک سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں مردوں کو رکھنے کے لئے جگہ نہیں ہے، دہلی میں حالات بہت نازک ہیں اور کورونا وائرس کے خطرے سے سبھی کو بچانا ہے۔