احوال وطن

این پی آر پر کوئی دستاویز نہیں مانگے جائیں گے‘ D کیٹیگیری بھی نہیں ہوگا

نئی دہلی: 12؍مارچ (عصر حاضر) راجیہ سبھا میں آج این پی آر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ این پی آر پر خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے‘ اس سے پہلے کے این پی آر پر بھی کوئی دستاویز نہیں مانگا گیا تھا اس بار بھی کسی قسم کا کوئی دستاویز نہیں مانگا جائے گا۔ دستاویز کی عدم فراہمی یا فارم کی مکمل خانہ پری نہ کرنے کی پاداش میں سرکاری کارندہ کی جانب سے  Dلگانے کی جو بات کہی جا رہی ہے میں اس کو واضح طور پر کہنا چاہوں گا کہ کہیں بھی D نہیں لگا یا جائے گا۔ اس پر کانگریس کے معزز رکن راجیہ سبھا کے ممبر غلام نبی آزاد نے اٹھ کر سوال کیا کہ آپ کے مطابق اب ڈی کہیں بھی نہیں لگے گا تو جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ کہیں بھی اب ڈی نہیں لگے گا۔

راجیہ سبھا میں دہلی تشدد پر چرچا کے دوران کانگریس لیڈر کپل سبل، آنند شرما، بی جے پی لیڈر وجے گوئل، عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر سمیت کئی لیڈران نے خطاب کیا۔ اپوزیشن کے لیڈران نے حکومت سے کئی سارے سوالات بھی پوچھے۔ وہیں اپوزیشن کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے سی اے اے ، این پی آر اور دہلی تشدد پر خطاب کیا۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کپل سبل بڑے وکیل ہیں۔ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مجھے بتائیں سی اے اے میں ایسا کون سا (provision) جس سے مسلمانوں کی شہریت چھن سکتی ہے۔ اس پر کپل سبل نے بیچ میں اٹھ کر کہا کہ انہوں نے مسلمانوں کی شہریت چھننے کی بات نہیں کہی۔ جب امت شاہ اور کپل سبل کے درمیان میں ایوان میں بات ہورہی تھی۔ تو دوسرے ممبران پارلیمنٹ میں ہوٹنگ بھی کررہے تھے۔

امت شاہ نے کہا، ‘اگر این پی آر کی بات کریں تو اس میں اطلاع دینے کا (provision)  اختیاری ہے۔ این پی آر میں کوئی بھی کاغذات نہیں مانگے جائیں گے۔ اس ملک میں کسی کو بھی این پی آر کے عمل سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا میں غلام نبی آزاد، ڈیریک اوبرائن اور آنند شرما سے کہہ چکا ہوں کہ آپ آیئے ہمارے ساتھ بیٹھئے اور این پی آر پر چرچا کیجئے میں سبھی سوالوں کے جواب دینے کیلئے تیار ہوں۔

امت شاہ نے کہا کہ ہم نے تمام فرقوں کے مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ بلاکر امن کو قائم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کے ذریعے ہمارے پاس اطلاع آئی کہ تشدد کیلئے پیسے غیر ملک سے آئے تھے، پیسے ملک سے آئے تھے اور پیسے بانٹے بھی گئے۔ اس کیلئے ہم نے اس وقت ہی جانچ شروع کردی تھی لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ ابتدائی جانچ چل رہی تھی اور فساد ہوگیا۔ پیسے ٹرانسفر کرنے والے حوالہ کا کام کرنے والے ایسے 5 لوگوں کو ہم نے گرفتار کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×