احوال وطن

دہلی میں فی الحال لاک ڈاؤن نہیں، اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی شرح قابو میں ہے: وزیر صحت ستیندر جین

نئی دہلی: 13؍جنوری (عصرحاضر) دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین  نے جمعرات کو پریس سے خطاب کرتے ہوئے دہلی میں کورونا کے معاملات پر تفصیلی معلومات دی اور کہا کہ دہلی کے اسپتال میں داخل ہونے والے کورونا مریضوں کی شرح مستحکم ہوئی ہے۔ روزانہ نئے کیسز کے مقابلے اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی شرح فی الحال قابو میں ہے۔ کورونا کے مریضوں کی تعداد متوازن اور کنٹرول میں ہے۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ یہ اس لہر کی پیک ہے۔ دہلی میں صحت کا موجودہ نظام اچھی حالت میں ہے اور ہم انتہائی سنگین حالات سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے روزانہ نئے کیسز آنے کے باوجود اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد جوں کی توں ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ اب کورونا عروج پر ہے۔ مجھے امید ہے کہ کورونا کی یہ چوٹی جلد سے جلد آئے اور ختم ہو جائے، تاکہ دہلی اور ملک میں کورونا کے کیسز کم ہوں اور لوگوں کو اس کے پھیلنے سے راحت مل سکے۔

کورونا کی وجہ سے ہونے والی اموات پر وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ ڈیتھ کمیٹی کے آڈٹ کے مطابق کورونا سے سب سے زیادہ اموات ان مریضوں کی ہیں جنہیں کچھ اور بیماریوں کی وجہ سے داخل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جس طرح سے کیسز بڑھے ہیں، اس کے مطابق فی الحال مریضوں کے داخلے کی شرح بہت کم ہے۔ مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ آئی سی یو میں داخل مریضوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں آئی سی یو بیڈز پر داخل مریضوں میں ایسے بہت کم کیسز ہیں جو صرف کورونا کی وجہ سے آئی سی یو میں داخل ہیں۔ زیادہ تر مریض وہ ہیں جو کسی اور بیماری کا علاج کروا رہے ہیں اور ٹیسٹ کروانے کے بعد وہ بھی کورونا پازیٹیو آئے ہیں۔

مثال کے طور پر اگر کوئی شخص کسی بیماری میں مبتلا ہے اور اپنے علاج کے لیے اسپتال آتا ہے تو علاج کے پروٹوکول کے مطابق اس کا کووڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اگر مثبت پایا جاتا ہے تو اس کا مزید علاج کورونا وارڈ میں ہی ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریض کورونا سے کم لیکن دوسری بیماریوں کی وجہ سے زیادہ داخل ہو رہے ہیں۔ چونکہ انہیں بھی کورونا ہے اس لیے وہ بھی کورونا کے آئی سی یو بیڈز میں داخل مریضوں کی تعداد میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد اور حکومت کی تیاریوں کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اس وقت اسپتال میں بستروں کے مقابلے میں بہت کم مریض داخل ہیں۔ مثال کے طور پر جی ٹی بی اسپتال میں 30 کورونا مریض داخل ہیں، کل 750 بستر دستیاب ہیں۔ اسی طرح اس وقت ایل این جے پی اسپتال میں کل 750 بستر دستیاب ہیں ، لیکن صرف 136 مریض داخل ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم ان دونوں اسپتالوں میں 1000 بستروں کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح دہلی کے دیگر اسپتالوں جیسے دین دیال اسپتال، لوک نائک اسپتال اور راجیو گاندھی سپر اسپیشلٹی اسپتال میں بھی تیاریاں کی گئی ہیں۔

دہلی حکومت نے اسپتالوں میں کل 37 ہزار بستروں کا انتظام کیا ہے۔ اس وقت 15000 بستروں کو آپریشنل کر دیا گیا ہے۔ ہم ضرورت پڑنے پر راتوں رات بستروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، لیکن چونکہ اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد بہت کم ہے اس لیے بستروں میں اضافے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی۔ تاہم حکومت آنے والی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے لوگوں سے کورونا سے متعلق قوانین پر عمل کرنے کی اپیل کی اور بتایا کہ صرف احتیاط ہی اس کا حقیقی دفاع ہے۔ جب بھی باہر نکلیں ماسک پہنیں۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ حفاظت کے لئے ماسک پہنیں اور عوامی مقامات پر جاتے وقت سماجی دوری پر عمل کریں۔ انہوں نے دہلی کے لوگوں کو یقین دلایا کہ دہلی میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے۔ مہاجر مزدوروں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×