ریاست و ملک

ملک بھر میں ٹیکہ کاری کی تعداد میں لگاتار گرواٹ 60؍فیصد تک پہنچ گئی

نئی دہلی: 14؍جولائی (عصرحاضر) ملک بھر میں ٹیکہ کاری مہم 21 جون  کے بعد سے اس کی تعداد میں لگاتار گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ ٹیکہ کاری میں تقریباً 60 فیصد تک کی گراوٹ اب تک درج کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے کورونا ویکسین خریدنے کا کام اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔ 21 جون سے یہ کام مرکزی حکومت خود کر رہی ہے اور ریاستوں کی ذمہ داری بھی مرکز نے اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی کئی ریاستوں میں کورونا ویکسین کی کمی کا شدت سے احساس ہو رہا ہے۔
21 جون کو جب ویکسین سے متعلق پوری ذمہ داری مرکز نے اپنے ہاتھ میں لے لی تھی تو بڑے بڑے دعوے کیے گئے تھے۔ اس دن تو ٹیکہ کاری کا ریکارڈ بھی بنا۔ لیکن اس کے بعد سے کئی ریاستیں ویکسین کی کمی ہونے کی بات کہہ رہی ہیں۔ 21 جون کو تقریباً 91 لاکھ خوراکیں لوگوں کو دی گئیں اور 27 جون تک تقریباً 4 کروڑ خوراک لوگوں کو لگائی گئیں۔ پھر ایک ہفتہ بعد یعنی 5 جولائی سے 11 جولائی تک کی مدت میں صرف 2.3 کروڑ خوراک کی تقسیم کی گئی۔ جنوری میں شروع ہوئی مہم کے بعد سے اب تک تقریباً 38 کروڑ ٹیکے ملک میں لگائے جا چکے ہیں۔ ’جن ستّا‘ کی خبر کے مطابق 21 جون کے بعد یہ طے کیا گیا کہ ہر دن 60 لاکھ ٹیکے لگائے جائیں گے، لیکن یہ آخری بار اس نمبر تک 3 جولائی کو ہی پہنچا تھا۔ سال کے آخر تک سبھی بالغوں کو پوری طرح سے ٹیکہ کاری کیے جانے کے لیے ہر دن 80 لاکھ خوراک لگانے کی ضرورت ہے جس کی امید اب کم ہی نظر آ رہی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کورونا ویکسین کی کمی کو لے کر مودی حکومت سے تقریباً ہر دن سوال پوچھتے رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے ٹیکہ کاری کی تعداد بڑھانے کو لے کر کئی بار مودی حکومت پر حملہ بھی کیا ہے۔ لیکن حالات اب تک نہیں بدلے ہیں۔ ملک کی کئی ریاستوں میں ٹیکوں کی کمی کا سامنا کیا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، دہلی، جھارکھنڈ اور گجرات میں ویکسین کی کمی کی بات سامنے آئی ہے۔ راجدھانی دہلی میں تو ویکسین کی کمی کے سبب تقریباً 500 ٹیکہ کاری مراکز بند کرنے پڑے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×