ریاست و ملک

مرکزی حکومت ویکسین کی خریداری کی تمام تفصیلات عدالت میں پیش کرے: سپریم کورٹ

نئی دہلی: 2؍جون (عصرحاضر) سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مرکزی حکومت کو حکم جاری کیا کہ اب کوویڈ 19 ویکسین کی خریداری سے متعلق تفصیلی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے مرکز سے کوویکسن ، کوویشیلڈ اور سپوتنک وی کی ویکسین کے بارے میں معلومات طلب کی ہے۔ عدالت نے سپریم کورٹ کی جانب  سے طلب کردہ تفصیلات کی فراہمی کے دوران، تین نکات کو شامل کرنے کی ہدایت ہے ۔ جن  میں ویکسین کی خریداری کی تاریخ، ہر تاریخ پر خریدی گئی ویکسینوں کی تعداد اور ویکسین کی فراہمی کی ممکنہ تاریخ  شامل ہے۔

سپریم کورٹ نے مرکز سے یہ بھی پوچھا ہے کہ وہ فیز 1 ، 2 اور 3 میں بقیہ آبادی کو کیسے اور کب ٹیکے لگائے گی؟ عدالت نے اس کی مکمل تفصیلات بھی طلب کیں۔ اس کے علاوہ ، عدالت نے مرکزی حکومت سے یہ بھی معلومات طلب کی ہے کہ وہ mucormycosis دوائی کی دستیابی کو برقرار رکھنے کے لئے کیا اقدامات کررہی ہے؟۔ یہ ہدایات جسٹس ڈی وائی چندرچھود ، ایل ناگیشورا راؤ اور ایس رویندر بھٹ کے ڈویژن بینچ نے ملک میں کوویڈ 19 سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے ذریعہ دائر ایک از خود کیس میں جاری کیا ہے۔

خصوصی بینچ نے کہا ، "مرکزی حکومت اپنا حلف نامہ داخل کرتے ہوئے ، اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ ویکسی نیشن پالیسی کے بارے میں اپنی نظریہ کو ظاہر کرنے والی تمام متعلقہ دستاویزات اور فائل نوٹنگ کی کاپیاں ویکسی نیشن پالیسی کے ساتھ منسلک ہو۔عدالت نے حکومت کے حکم کو غیر معقول قرار دیاہے۔

18-44 عمر گروپ کو ٹیکے لگانے سے متعلق مرکز کی پالیسی کو "من مانی اور غیر معقول” قرار دیتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے کہا کہ اس وقت اس عمر کے افراد نہ صرف کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں ، بلکہ انفیکشن کے سنگین اثرات سے بھی دوچار ہیں جن میں اسپتال داخل ہونا اور موت بھی شامل ہے۔ عدالت نے وبائی مرض کی بدلتی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے جہاں اس نوجوان عمر گروپ کو بھی ویکسی نیشن کی ضرورت ہے۔ تاہم ، عدالت نے کہا کہ مختلف عمر گروپوں میں ترجیح سائنسی بنیادوں پر برقرار رکھی جاسکتی ہے۔

عدالت نے اپنی ہدایت میں کہا کہ 18-44 سال کی عمر کے افراد میں حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت ہے اسی لیے مرکزی حکومت کو پہلے دو مراحل میں خود ٹیکے لگانے کی پالیسی اور بعد میں اس کو تبدیل کرکے ریاست اورمرکز زیر اتنظام علاقوں کی حکومتوں کو دینے کا فیصلہ کیاگیاہے اس کے علاوہ نجی اسپتال کوادائیگی کے ذریعہ ویکسی نیشن کی بنیادی ذمہ داری دینے کا فیصلہ غلط اور غیر معقول تھا۔

ملک کی متعدد ریاستوں کی طرف سے اینٹی کورونا وائرس ویکسین کی خریداری کے لئے عالمی ٹینڈرس طلب کیے جانے پر ، سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا تھا کہ حکومت کی ویکسین سے حاصل کرنے کی پالیسی کیا ہے۔ اس کے ساتھ ،کورٹ نے ویکسی نیشن سےپہلے کوون ایپ پر لازمی طور پر اندراج کی ضرورت پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ پالیسی سازوں کو زمینی حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے اور ‘ڈیجیٹل انڈیا’ کی اصل صورتحال کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔

بنچ نے کہا کہ اگر مرکز نے کووین ایپ پرویکسی نیشن کے لئے لازمی رجسٹریشن کرواناہے تو پھر وہ ملک میں ڈیجیٹل تقسیم کے معاملے کا حل کیسے نکلے گا؟۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×