احوال وطن

عام بجٹ 2021ء کی کچھ خاص باتیں

نئی دہلی :یکم فروری (عصرحاضر) مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور ان کی ٹیم نے پیر کو اپنا تیسرا بجٹ پیش کرنے سے قبل صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی۔ان کے ساتھ ان کے نائب انوراگ ٹھاکر اور وزارت خزانہ کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔پہلی بار یونین کے بجٹ 2021-22 کو پیپر لیس شکل میں پیش کیا گیا۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیا ۔ بجٹ کی تقریر کے دوران نرملا سیتارمن نے کہا کہ اس مرتبہ کا بجٹ چھ ستونوں پر مبنی ہوگا ۔ ساتھ ہی ساتھ وزیر خزانہ نے ان چھ ستونوں کا اعلان بھی کیا ۔ بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ بجٹ ایسے حالات میں تیار کیا گیا ہے جو ماضی میں کبھی نہیں تھے ۔ 2020 میں ہم نے کورونا وائرس کے ساتھ کیا کیا برداشت کیا ، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بجٹ کے چھ ستونوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ستون صحت اور بھلائی ، فیزیکل اینڈ فائنانشیل کیپیٹل اینڈ انفراسٹرکچر ، جامع ترقی ، ہیومن کیپیٹل ، اختراعات ، ریسرچ اور ڈیولپمنٹ اور منینمم گورنمنٹن اینڈ میکسیمم گورنننس ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مئی 2020 میں خودکفیل ہندوستان پیکج کا اعلان کیا ۔ ریکووری کو بنائے رکھنے کیلئے ہم نے مزید دو خود کفیل پیکج کی شروعات کی ۔ آر بی آئی کے ذریعہ کئے گئے انتظامات سمیت سبھی پیکجوں کی کل مالیت تقریبا 27.1 لاکھ روپے ہونے کا اندازہ تھا ۔
مرکز کی مودی حکومت نے عام بجٹ میں پٹرول پر 2.50 روپے اور ڈیزل پر 4 روپئے فی لیٹر زرعی بنیادی ڈھانچہ اور ترقی سیس (نیو ایگری انفرا ڈیولپمنٹ سیس) کی تجویز رکھی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ فیصلہ 2 فروری 2021 سے نافذ العمل ہوگا۔
اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے کے لئے شخصی کمپنیوں (او پی سی) کے قیام کی اجازت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ او پی سی کو مستقبل میں کسی بھی وقت کسی بھی دوسری قسم کی کمپنی میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
بجٹمیں انشورنس ایکٹ 1938 میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی جارہی ہے تاکہ انشورنس کمپنیوں میں ایف ڈی آئی کی موجودہ 49 سے بڑھا کر 74 فیصد کردی جائے اور غیر ملکی ملکیت اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ انشورنس کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو یقینی بنایاجایا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے مرکزی بجٹ 2021 میں مالی سال 2021-22 میں ہندوستانی ریلوے کے لئے 1.1 لاکھ کروڑ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2022 میں سرمایہ کاری کے لئے 1.07 لاکھ کروڑ کی فراہم کیے جائیں گے۔ سیتارامن نے 2030 تک ہندوستانی ریلوے کے مستقبل کے لئے تیار نئے ریلوے پلان کا بھی اعلان کیا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مشرقی اور مغربی فریٹ کوریڈورز جون 2022 تک کام شروع کریں گے۔ سرشار فریٹ کوریڈور کا ایک حصہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ پر تعمیر کیاجائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم عوامی نقل و حمل کے لیے مختص رقم کو 18000 کروڑ کے ساتھ بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ کوچی ، بنگلور ، چنئی ، ناگپور ، ناسک میں میٹرو پروجیکٹ کو شرو ع کیاجائیگا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دسمبر 2023 تک 100 براڈ گیج ریل پٹریوں کو بجلی سے لیس کردیاجائیگا۔ ریلوے سے متعلق اہم اعلانات میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ 46 ہزار کلومیٹر ریلوے لائن پر ٹرینیں بجلی سے چلیں گی، 2030 کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، نیشنل ریل پلان پر تیزی سے کام کریں، سیاحوں کے ریلوے پٹریوں پر نئے اور جدید کوچہوں گے۔
عام بجٹ میں تعلیم کو لیکر بھی کئی بڑے اعلان کئے گئے۔ انہوں نے لیہ میں سینٹرل یونیورسٹی بنائے جانے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ملک میں ایک ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ملک میں تقریبا 100 نئے آرمی اسکول بنائے جائیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں 758 ایکلویا اسکول کھولے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ چار کروڑ طلبا کیلئے 35 ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی کی جائے گی۔ انہوں نے آگے بتایا کی اسی علاقے میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر اسکل ٹریننگ پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ اس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں گے۔ اس سمت میں ہندستان اور جاپان بھی مل کر ایک پروجیکٹ چلا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ سونے اور دیگر قیمتی دھاتوں پر کسٹم ڈیوٹی کو 12.5 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔اس کے علاوہ سیتارمن کے عام بجٹ میں موبائل ، آٹو پارٹس اور ریشم کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ موبائل ڈیوائسز پر کسٹم ڈیوٹی میں 2.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ایک ہی وقت میں ، سولر انورٹرز پر 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد ہوگی ہے جبکہ اسٹیل پر کسٹم ڈیوٹی 7.5 فیصد لگائی جائیگی ۔
عام بجٹ میں انکم ٹیکس سلیب پر نوکری پیشہ لوگوں کی نظریں مرکوز تھی ، لیکن اس مرتبہ بجٹ میں انکم ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ 2021-22 میں ایل آئی سی کا آئی پی او بھی لایاجائیگا۔ جس کے لئے میں اس سیشن میں ترمیمی بل پیش کیاجاسکتاہے۔وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ میں انشورنس ایکٹ 1938 میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی جارہی ہے تاکہ انشورنس کمپنیوں میں ایف ڈی آئی کی موجودہ 49 سے بڑھا کر 74 فیصد کردی جائے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے عام بجٹ پیش کرنے کے دوران سات ٹیکسٹائل پارک بنانے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے بجٹ کی تقریر میں بتایا کہ ملک میں سات ٹیکسٹائل پارک بنائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں ہندوستان ایکسورٹ کرنے والا ملک بنے ، اس لئے یہ ضروری ہے ۔
خواتین کو تمام شعبوں میں مناسب تحفظ کے ساتھ نائٹ شفٹ سمیت تمام شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
پبلک سیکٹر بینکوں کی دوبارہ سرمایہ کاری کے لئے 20000 کروڑ کا اعلان کیا۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے لئے 1.18 لاکھ کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وزارت کے لئے مختص اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے۔
حکومت کے سرمایہ خرچ میں 34.5 فیصد اضافے سے 5.54 لاکھ کروڑ کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سے 44000 کروڑ محکمہ اقتصادی امور کو اور 2 لاکھ کروڑ ڈالر ریاستوں اور خود مختار اداروں کو دیئے جائیں گے۔
75 سال سے زیادہ عمرکے لوگوں کو انکم ٹیکس جمع نہیں کرنا ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×