احوال وطن

بابری مسجد رام جنم بھومی معاملہ پر فیصلہ دینے والے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو زیڈ پلس سیکوریٹی

نئی دہلی: 22؍جنوری (پریس ریلیز) بابری مسجد رام جنم بھومی معاملہ پر متنازعہ فیصلہ سنانے کے فوراً بعد چیف جسٹس کے عہدہ سے مستعفی ہوکر راجیہ سبھا کی رکنیت حاصل کرنے والے رنجن گگوئی کو ’زیڈ پلس سیکورٹی‘ دینے کا مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارہ اے این آئی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے اس بارے میں جانکاری دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کسی بھی جگہ جانے پر سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو زیڈ پلس سیکورٹی دی جائے گی اور اس تعلق سے سی آر پی ایف کو بتا دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف ایک وی آئی پی سیکورٹی یونٹ ہے اور گگوئی 63ویں شخص ہیں جنھیں اس فورس کے ذریعہ سیکورٹی مہیا کرائی جائے گی۔ خبروں کے مطابق سی آر پی ایف کے 8 سے 12 کمانڈو کامسلح دستہ سفر کے دوران رنجن گگوئی کی حفاظت کرے گا۔ ان کے گھر پر بھی ایسی ہی سیکورٹی تعینات رہے گی۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا رکن گگوئی کو پہلے دہلی پولس سیکورٹی مہیا کرا رہی تھی۔ گگوئی نومبر 2019 میں چیف جسٹس کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے اور بعد میں مرکزی حکومت نے انھیں راجیہ سبھا رکن نامزد کیا۔ مارچ 2020 میں جب گگوئی نے راجیہ سبھا کی رکنیت لی تھی تو اپوزیشن پارٹیوں نے اس کی پرزور مخالفت کی تھی۔ جب گگوئی حلف لے رہے تھے اپوزیشن لیڈران نے واک آؤٹ بھی کر دیا تھا، اور ایسا تاریخ میں پہلی بار ہوا تھا جب راجیہ سبھا رکن کی حلف برداری میں اس قدر ہنگامہ ہوا۔
اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی راجیہ سبھا رکنیت پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ملک کی عدلیہ متاثر ہوگی۔ کانگریس کا کہنا تھا کہ مستقبل میں دوسرے جج بھی راجیہ سبھا کے لالچ میں فیصلے دیا کریں گے جو کہ کسی بھی طرح مناسب نہیں۔ کانگریس نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں حکومت اور عدلیہ کی ملی بھگت ہونا کہیں سے بھی درست نہیں ہے، یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×