ریاست و ملک

وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد

نئی دہلی: 10؍دسمبر (عصر حاضر) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ یہ نئی عمارت آتم نربھر بھارت کا ایک فطری حصہ ہے اور آزادی کے بعد پہلی مرتبہ عوامی پارلیمنٹ کی تعمیر کا تاریخی موقع فراہم کرے گی ، جو 2022 ء میں بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ پر نئے بھارت کی امنگوں اور ضرورتوں کے مطابق ہوگی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج بھارت کی جمہوری تاریخ نے ایک سنگِ میل طے کیا ہے ، جو بھارتیتہ کے نظریے سے پُر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کا آغاز ہماری جمہوری تہذیب کا ایک سب سے اہم مرحلہ ہے ۔ انہوں نے بھارت کے عوام پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کو مل کر تعمیر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری پارلیمنٹ کی نئی عمارت سے زیادہ خوبصورت اور خالص نہیں ہو سکتا ، جب ہماری پارلیمنٹ بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے جشن کا مشاہدہ کرے گی ۔

وزیر اعظم نے ، اُس وقت کو یاد کیا کہ جب 2014 ء میں ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے وہ پہلی مرتبہ پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ پہلی مرتبہ پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تو انہوں نے جمہوریت کے اِس مندر میں قدم رکھنے سے پہلے اس کے آگے سر جھکایا اور اسے سلام پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں بہت سی نئی چیزیں کی جا رہی ہیں ، جو ارکانِ پارلیمنٹ کی کار کردگی میں اضافہ کریں گی اور اُن کے کام کے کلچر کو جدید بنائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرانے پارلیمنٹ ہاؤس نے آزادی کے بعد کے بھارت کو سمت دکھائی ہے تو نئی عمارت آتم نربھر بھارت کی تعمیر کا مشاہدہ کرے گی ۔ اگر پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کام کیا گیا تو نئے پارلیمنٹ میں 21 ویں صدی میں بھارت کی امنگوں کو پورا کیا جائے گا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت ہر جگہ انتخابی عمل ، حکمرانی اور انتظامیہ کے بارے میں ہوتی ہے لیکن بھارت میں جمہوریت زندگی کی اقدار میں شامل ہے ۔ یہ ملک کی ایک طرز زندگی اور روح ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جمہوریت ایک ایسا نظام ہے ، جو صدیوں کے تجربے کے ساتھ فروغ پایا ہے ۔ یہ زندگی کا منتر بھی ہے ، زندگی کا عنصر بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی جمہوریت میں حکمرانی کا نظام بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت کی طاقت ہے ، جو ملک کو ترقی کی توانائی اور اس کے عوام کو نیا اعتماد فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جمہوریت کی ہر سال تجدید ہوتی ہے اور یہ دیکھا گیا ہے کہ ہر انتخاب میں ووٹوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں جمہوریت حکمرانی کے ساتھ اختلافات کو دور کرنے کا ذریعہ رہی ہے ۔ مختلف نظریات ، مختلف تصورات ایک فعال جمہوریت کو تقویت دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جمہوریت ، اِس مقصد کے ساتھ آگے بڑھی ہے کہ اختلافات کے لئے ہمیشہ گنجائش ہوتی ہے اور یہ اُس وقت تک رہتی ہے ، جب تک کہ اِس عمل کو پوری طرح ختم نہ کر دیا جائے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پالیسیاں اور سیاست مختلف ہو سکتی ہیں لیکن ہم عوام کی خدمت کے لئے ہیں اور اس مقصد میں کوئی اختلاف نہیں ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاہے بحث پارلیمنٹ کے اندر ہو یا باہر ، ملک کی خدمت کے تئیں عزم اور قومی مفاد کے تئیں خود کو وقف کرنے کا عزم ، اِس میں مسلسل ظاہر ہونا چاہیئے ۔

وزیر اعظم نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اِس بات کو یاد رکھیں کہ یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوریت کے تئیں بیداری پیدا کریں ، جو پارلیمنٹ ہاؤس کے وجود کی بنیاد ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہر رکن ، جو پارلیمنٹ میں داخل ہوتا ہے ، وہ عوام کے ساتھ ساتھ آئین کے لئے بھی جوابدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اِس مندر کے لئے کوئی مخصوص رسم نہیں ہے ۔ یہ عوام کے نمائندے ہیں ، جو اس مندر میں آتے ہیں اور جو اس کو مقدس بناتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اُن کا عزم ، اُن کی خدمات ، رویہ ، خیالات اور کردار ، اِس مندر کی زندگی بنیں گے ۔ بھارت کے اتحاد اور سالمیت کے لئے ، اُن کی کوششیں ، وہ توانائی پیدا کریں گی ، جو اس مندر کو زندگی عطا کرتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب عوام کا ہر نمائندہ یہاں اپنے علم ، ذہانت ، تعلیم اور تجربے کو وقف کرے گا تو یہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس مقدس بن جائے گا ۔

وزیر اعظم نے عوام پر زور دیا کہ وہ پہلے بھارت کو اہمیت دینے ، صرف بھارت کی ترقی اور فروغ کی تمنا کرنے کا عہد کریں اور اُن کا ہر فیصلہ ملک کی قوت میں اضافہ کرے اور یہ کہ ملک کا مفاد سب سے بڑا ہے ۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اِس بات کا عہد کریں کہ ملک کے مفاد سے زیادہ بڑا ، اُن کے لئے اور کوئی مفادنہیں ہو گا ۔ ملک کے لئے ، اُن کی فکر ، اپنی ذاتی فکر سے زیادہ ہو گی ۔ کوئی بھی چیز ملک کی سالمیت اور اتحاد سے زیادہ ، اُن کے لئے اہم نہیں ہو گی ۔ ملک کے آئین کے وقار اور اُس کا تحفظ ، اُن کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہو گا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×