احوال وطن

انلاک 4: ملک کی متعدد ریاستوں میں اسکول جزوی طور پر دوبارہ کھل گئے

نئی دہلی: 21؍ستمبر (اے این ایس) ملک کی اکثر ریاستوں میں مارچ میں کوویڈ 19 کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن سے پہلے ہی تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اس کے بعد سے تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں۔ مرکزی حکومت کے ان لاک 4 کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ رضاکارانہ بنیادوں پر ہندوستان بھر میں متعدد مقامات پر اسکولوں کو جزوی طور پر دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔مرکز کی انلاک 4 ہدایات ، جو وبا سے نمٹنے کے لئے مارچ میں عائد پابندیوں کو مزید کم کرنے کے لئے گذشتہ ماہ کے آخر میں جاری کی گئیں ،21؍ستمبر سے کنٹینمنٹ زونس کے باہر نویں تا بارھوین جماعت کے طلباء کو رضاکارانہ طور پر تعلیمی رہنمائی کے لیے اسکول جانے کی اجازت دی گئی ۔مرکزی وزارت صحت نے 8 ستمبر کو معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ کیمپس میں صرف  50فیصد ٹیچنگ / نان ٹیچنگ اسٹاف کی اجازت ہوگی۔ طلبہ کے لئے حاضری لازمی نہیں ہے۔شمال مشرقی چار ریاستوں آسام ، میزورم ، ناگالینڈ اور میگھالیہ میں اسکولوں نے حفاظتی پروٹوکول اور سماجی دوری کے اصولوں کے مطابق ہدایات پر عمل کرنا شروع کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ طلبا کو والدین کی تحریری رضامندی کے ساتھ اسکولوں میں حاضر ی اجازت دی۔ ابھی تک تری پورہ ، اروناچل پردیش ، اور منی پور میں اسکول بند رہیں گے۔آسام کے سیکنڈری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر ، فنیندر جدنگ نے کہا کہ 15 دن کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور نجی اسکولوں کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنی کلاسیں کب شروع کرنا چاہیں گی۔”آسام کے مخصوص ایس او پیز کے مطابق ، کلاس 9 اور 12 طلبا پیر ، بدھ اور جمعہ کو اپنی کلاسوں میں شرکت کریں گے۔ دسویں اور گیارھویں کے طلباء کے لئے کلاس منگل ، جمعرات اور ہفتہ کو ہوں گے۔ناگالینڈ کے چیف سکریٹری ، تیمجن ٹائے نے کہا ، کلاس نویں تا بارھویں کے طلباء کو صرف اساتذہ سے رہنمائی لینے کے لئے صرف رضاکارانہ بنیاد پر کنٹینمنٹ زون سے باہر کے علاقوں میں اپنے اسکولوں کی اجازت دی جارہی ہے ، جو ان کے والدین / سرپرستوں کی تحریری اجازت کے بعد شرکت کرسکیں گے۔ میگھالیہ حکومت نے اعلان کیا کہ طلباء کو اپنے اساتذہ کے ساتھ "اپنے شکوک و شبہات کو دور کرنے” کے لئے اسکولوں میں واپس جانے کی اجازت ہوگی۔ لیکن 30 ستمبر تک باقاعدہ کلاسز نہیں ہوں گے۔میگھالیہ کے پرنسپل سکریٹری (تعلیم) ، ڈی پی والاانگ نے ایک حکم میں کہا ، "اسکولوں ، کالجوں اور تعلیمی اداروں کے لئے باقاعدہ کلاس سرگرمیاں 30 ستمبر تک معطل رہیں گی۔”شمالی ہندوستان میں ، پنجاب ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، اور مرکزی علاقہ جات چندی گڑھ اور جموں و کشمیر کے اسکول بھی جزوی طور پر دوبارہ کھل گئے۔جموں کے گورنمنٹ رنبیر ہائر سیکنڈری اسکول کی پرنسپل انجلی گپتا نے کہا کہ انہیں صرف جزوی طور پر اسکول کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ، "… وہ طلبہ جنہیں نیٹ ورک کی پریشانیوں کی وجہ سے آن لائن کلاسوں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، یا جن کے پاس اینڈرائیڈ فون نہیں ہیں… اساتذہ سے رہنمائی حاصل کرنے کے لئے رضاکارانہ طور پر اسکول آنا چاہئے۔”ہمیں ہدایت کی گئی ہے کہ 50فیصدعملہ موجود ہو۔ ہم نے آن لائن کلاسوں کے لئے ایک گروپ بنایا ہے۔ اور ہم نے آگاہ کیا ہے کہ وہ طلباء جو کسی بھی طرح کی رہنمائی چاہتے ہیں ، انہیں اپنے والدین کے دستخط کے ساتھ اور وقتا فوقتا دیئے گئے تمام ایس او پیز کی پیروی کرکے اسکول آنا پڑے گا۔ گپتا نے کہا کہ انہوں نے اسکول کی اچھے پیمانے پر صفائی کی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×