ریاست و ملک

اپوزیشن کی زبردست ہنگامہ آرائی کے بیچ زراعتی اصلاحات بل منظور

نئی دہلی20:؍ستمبر(اے این ایس)اپوزیشن کے ہنگامہ کے بیچ راجیہ سبھا میں اتوار کے روز زراعتی اصلاحات سے متعلقہ دو متنازعہ بل منظور کرلئے گئے، کسانوں کی پیداوار اور تجارت(فروغ اور سہولت)2020 اور کسان(با اختیار اور تحفظ)کی قیمت یقین دہانی اور زراعتی خدمات کے معاہدے 2020 کو صوتی ووٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا۔ متنازعہ بلوں کی منظوری کے بعداپوزیشن لیڈروں کے علاوہ کئی مقامات پر کسانوں کا شدید احتجاج شروع ہوگیا۔ متعدد اپوزیشن جماعتوں نے دونوں بلوں کو زیادہ سے زیادہ جانچ پڑتال کے لئے راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا جسکو مسترد کردیاگیا۔لوک سبھا میں پہلے ہی یہ دونوں بل پاس ہوچکے ہيں۔ یہ دونوں بل جون میں جاری کردہ دونوں آرڈینینس کی جگہ لیں گے۔ ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بحث کے بعد ان دونوں بل کو منظور کرنے کی کارروائی شروع کی، تو عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، کانگریس، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے اس کی سخت مخالفت کی۔ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، کانگریس کی سیلجا اور ترنمول کانگریس کے ڈولا سین نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ہنگامے کے دوران ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن نے چیئر میں کی نشست کے سامنے کھڑے مارشل کے ہاتھ سے کچھ دستاویزات چھین لیے اور انہیں پھاڑ کر پھینک دیا۔ اشتعال میں، مسٹر برائن نے ڈپٹی چیئرمین کے مائیک کو بھی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے دوپہر 1.14 بجے ایوان کا ساؤنڈ سسٹم خراب ہوگیا۔ اس کے بعد ممبروں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کو 15 منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ اپوزیشن ان دونوں بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کررہا تھا۔جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو بل کی منظوری کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا، جس دوران اپوزیشن پارٹیوں کے ممبروں کی ہنگامہ آرائی جاری رہی اور اسی دوران دونوں بل کو صوتی ووٹ کے ذریعہ منظور کرلیا گیا۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے دونوں بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کے نظام کو بند نہیں کیا جائے گا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس سلسلے میں یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ بل کسانوں کو اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لئے دو آپشن فراہم کریں گے۔ ان بلوں میں، کسانوں کو یہ آزادی دی گئی ہے کہ وہ اپنی فصلوں کو منڈی کی قیمت پر مارکیٹ کے باہر کہیں بھی بیچ دیں۔ اس کے ساتھ ہی کنٹریکٹ فارمنگ کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ اس سے زیادہ قیمت والی فصلوں کی کاشت میں اضافہ ہوگا اور جدید زراعتی تکنیک کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لانا چاہتی ہیں اور فصلوں کی بوائی کے وقت ہی انہیں مناسب قیمت کا یقین دلانے کی کوشش کر رہی ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×