ڈیڑھ سال بعد طلبہ کے لئے کھلے دارالعلوم دیوبند کے دروازے
دیوبند،31؍ اگست (سمیر چودھری) انتہائی مہلک وباء کورونا سے طویل جدوجہد کے بعد بالآخر تعلیمی اداروں میں طویل انتظار کے بعد تعلیمی نظام شروع کرنے کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوگئی ، تقریباً ڈیڑھ سال کے طویل وقفہ کے بعد دارالعلوم دیوبند نے بھی اپنے طلبہ کے لئے ادارہ کے دروازے کھول دیئے ہیں،جہاں آج(یکم ستمبر) سے بالکل الگ طرح کے ماحول میں باضابطہ طورپر درس و تدریس کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ حکومتی گائیڈلا ئن کے مطابق آج سے سبھی تعلیمی اداروں میں کووڈپروٹول پر عمل کرتے ہوئے تعلیمی سلسلہ شروع کیا جارہاہے، اسی کے تحت تمام دینی مدارس نے بھی ایک مرتبہ پھر اپنے مقصد اور نظام کو پٹری پر لانے کے لئے مکمل تیاری کرلی ہے۔ حالانکہ ابھی تیسری لہر کے خدشات سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے اسلئے نہایت محتاط انداز سے تعلیم کا آغاز کیا جارہاہے۔ دارالعلوم دیوبند نے بھی ایک مرتبہ پھر تعلیم کاآغاز کرنے کے لئے اپنی مکمل تیاریاں کرلی ہیں اور آج (یکم ستمبر) سے ادارہ میں حکومتی گائیڈلا ئن اور کووڈ پروٹول کے تحت تعلیم کا آغاز کیا جارہاہے۔ حسب اعلان رواں سال جدید طلبہ کو داخلہ نہیں دیا گیا ہے جبکہ ادارہ کے جملہ قدیم طلبہ( اول تا دورہ حدیث شریف) کی جدید داخلہ فارم کی تکمیل کی کارروائی31؍ اگست تک مکمل کرلی گئی ہے۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ تمام قدیم طلبہ کے داخلہ کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے اور حکومت و محکمہ صحت کی گائیڈ لائن کے مطابق ادارہ میں آج سے تعلیم کا آغا ز کیاجارہاہے، انہوں نے بتایا کہ طلبہ کی درسگاہوں اور رہوسٹل میں پوری طرح کووڈگائیڈلائن پر عمل کرایا جارہاہے اور نہایت محتاط انداز میں ماسک اور سوشل ڈسٹینسنگ جیسی ضروری چیزوں پر عمل کے ساتھ تعلیم کا آغاز کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ طلبہ کی صحت کے تئیں نہایت سنجیدہ ہے اسلئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ مارچ2020ء میں کورونا وباء پھیلنے کے بعد سے ملک کے جملہ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ دارالعلوم دیوبند نے بھی طلبہ کی چھٹی کردی تھی اور تقریباً ڈیڑھ سال کے طویل وقفہ کے بعد آج الحمداللہ ایک مرتبہ پھر ادارہ میں تعلیم کا آغاز ہورہاہے ،لیکن اس مرتبہ ماحول اور حالات پوری طرح تبدیل ہونگے،کیونکہ جہاں درسگاہوں میں سوشل ڈسٹیسنگ اور ماسک وغیرہ کی پابندی کو لازمی قرار دیاگیاہے وہیں ہوسٹل میں گائیڈ لائن پر عمل کو ضروری قرار دیاگیا اور اس کے لئے باضابطہ طورپر نگراں کمیٹی کی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ وہیں دارالعلوم دیوبند کے ساتھ دوسرے بڑے ادارہ دارالعلوم وقف دیوبند اورہائیوے پر واقع مشہور دینی ادارہ دارالعلوم زکریا دیوبند، جامعہ امام محمد انور شاہ،جامعۃ الشیخ حسین احمد مدنی اور دارالعلوم اشرفیہ سمیت سبھی دینی مدارس گائیڈ لائن پر عمل کو یقینی بناتے ہوئے ایک مرتبہ پھر درس و تدریس کا آغاز کررہے ہیں۔ ادھر دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند دیگر دینی اداروں میں تعلیم کے آغاز کے ساتھ دیوبند کی رونقیں بھی دو بالا ہوگئی ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال سے دارالعلوم کی اطراف کی جو سڑکیں سنسان تھی وہ بھی ایک مرتبہ پھر طالبان علوم نبویہ سے منور نظر آنے لگی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی بطور شیخ الحدیث آج ادارہ میں پہلا درس دینگے ۔ غور طلب ہے کہ شیخ الحدیث مفتی سعید احمد پالنپوری کے انتقال کے بعد گزشتہ شوریٰ میں مفتی ابوالقاسم نعمانی کو اہتمام کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ شیخ الحدیث بھی منتخب کیا گیا تھا۔