احوال وطن

مظاہروں کے بعد دیوبند کاماحول پرامن

دیوبند، 17؍ دسمبر (سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کا اثر دیوبند میں دیکھا جارہاہے حالانکہ یہاں زبردست فورس کی تعیناتی نے دیوبند کو پوری طرح چھاؤنی میں تبدیل کیا ہے لیکن اس کے باوجود یہاں مسلسل لوگ شہریت ترمیمی قانو ن کے خلاف اپنی آواز پر امن طریقہ سے بلند کررہے ہیں، مظاہرہ میں طلبہ مدارس کے شامل نہ ہونے پر اعلیٰ افسران نے دارالعلوم دیوبند پہنچ کر انتظامیہ کا شکریہ اداکیا۔ جمعہ کے روزنمام جمعہ کے بعد اور دیر شام ہوئے مظاہروں کے بعد آج صبح دیوبند میں حالات معمول پر رہے ،ڈی ایم سہارنپور کی جانب تمام تعلیمی اداروںمیں گزشتہ چار دنوں سے تعطیل ہونے کے سبب آج بھی تمام اسکول و کالج بند رہے ،جس کے سبب دیوبند کی گلی کوچوںمیں سناٹا رہا ۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک سے احتجاجی مظاہرین اور پولیس کے درمیان تشدد کی خبریں آرہی ہیں،لیکن دیوبند احتجاج پر امن طریقہ سے اختتام کو پہنچا،اس کا اندازہ پولیس انتظامیہ کو بھی نہیں تھا۔ ہفتہ کے روز صبح بھلے ہی بازار کھلے ہوں لیکن بازاروں سے رونق غائب تھی، کیونکہ دیہی لوگوں کے بازار میں نہ آنے کے سبب بازاروں میں دکاندار خالی بیٹھے نظر آئے۔ میرٹھ ،مظفرنگر،بجنور وغیرہ شہروں میں ہوئی پولیس کے تشدد کا اثر دیوبند میں بھی دیکھنے کو مل رہاہے، بھلے ہی آج کا دن پرا من طریقہ سے گزر گیاہو لیکن بازاروںسے رونق غائب رہی ۔ شہر کے مین بازار ،نیچل گڑھ،پٹھانپورہ،صرافہ بازار،ہنومان چوک،مینا بازار وغیرہ میں دکانیں معمول کے مطابق کھلی ،دکانداروں کا کہناتھا کہ ایک تو سردی میں شدت دوسرے کسی بھی طرح کے ہنگامے کا خوف اور مختلف قسم کی افواہیں گشت کرنے کے سبب بازاروں میں آنے سے لوگ ڈر رہے ہیں، تاجروں کا کہنا تھا پورے دن دکانوں پر خالی بیٹھنا پڑرہاہے، کریانہ ایسوسی ایشن کے صدر راجیش گپتا نے کہاکہ شہر میں ہندو اور مسلمان کے درمیان طویل عرصہ سے بھائی چارہ قائم ہے اور یہ تمام لوگ ایک ساتھ رہتے آئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا یہ قصبہ گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے اور اس تہذیب کو باقی رکھنا ہم سب کی ذمہ دارا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ ایک ہفتے سے دیوبند میں انٹر نیٹ سہولیات پوری طرح بند ہیں، جس کے سبب لوگوں کے ساتھ ساتھ اخباری نمائندوں کو بھی دقتوں کا سامنا کرناپڑرہاہے۔ وہیں دیوبند میں گزشتہ ایک ہفتے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے ،جس نے پورے قصبہ خاص طورپر اطراف دارالعلوم دیوبند کو چھاونی میں تبدیل کیاہواہے۔ادھر اے ڈی ایم ایف ونود کمار،ایس پی دیہات ودھیاساگر مشر،ایس ڈی ایم راکیش کمار،سی او چوب سنگھ اور کوتوالی یگ دت شرما نے دارالعلوم دیوبندپہنچ کر ذمہ داران سے ملاقات کی اور جمعہ کے روز دیوبند میں ہوئے احتجاج میں طلبہ مدارس کے شامل ہونے پر انتظامیہ کا شکریہ اداکیا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×