احوال وطن

دارالعلوم دیوبند کے ابتدائی درجات کے استاذ مولانا سُرور کا انتقال

دیوبند،4؍ نومبر(سمیر چودھری)دارالعلوم دیوبند کے شعبہ فارسی کے استاذ مولانا سُرور احمد قاسمی کا آج حرکت قلب بند ہوجانے سے تقریباً 65؍سال کی عمر میں انتقال ہوگیا، ان کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم سمیت نامور علماء نے تعزیت کا اظہار کیاہے۔مرحوم کے صاحبزادے مفتی نوید عثمانی نے بتایا کہ والد محترم کافی عرصہ سے عارضہ قلب کے علاوہ شوگر کے مرض میں مبتلا تھے، آ ج صبح دارالعلوم دیوبند سے تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد جیسے ہی گھر پہنچے تو ان طبیعت بگڑی اور چند منٹوں میں ہی مالک حقیقی سے جا ملے۔ مولانا سرور احمد نہایت نیک طبیعت ،خاموش طبع اور اپنے فرائض منصبی کو نہایت پابندی سے ادا کرتے تھے، بیماری کے باوجود آخری وقت تک درس و تدریس میں مشغول رہے۔ نماز جنازہ بعد نماز عشاء احاطہ مولسری میں ادا کی گئی ،بعد ازیں قاسمی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دوبیٹیاں ہیں۔ مولانا سرور احمد کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی، جامعہ امام محمد انور شاہ کے مہتمم مولانا احمد خضر شاہ مسعودی نے گہرے رنج و غم کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے ،جو آخری لمحوں تک درس و تدریس سے جڑے رہے، انہوں نے کہاکہ مرحوم نے نہایت احسن طریقہ سے اپنی تدریسی خدمات انجام دیں اور صاف شفاف زندگی گزاری ہے، اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے۔ علاوہ ازیں عالمی روحانی تحریک کے سربراہ مولاناحسن الہاشمی، دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ مولانا نسیم اخترشاہ قیصر، نامور قلمکار مولانا ندیم الواجدی، مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی، معروف روحانی معالج حافظ فہیم عثمانی، سید عقیل حسین میاں، مفتی عارف قاسمی اور مفتی واصف قاسمی سمیت دیگر علماء و ذمہ داران سے مولانا سرور کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×