احوال وطن

ممتاز مفسر و شارح مولانا جمال کے انتقال سے علمی حلقوں کی فضا مغموم

دیوبند،17؍ ستمبر(سمیر چودھری) دارالعلوم دیوبند کے ممتاز و مؤقر استاذ حدیث و تفسیر و متعدد کتابوں کے مصنف و شارح مولانا محمد جمال بلندی شہری کا آج علالت کے باعث میرٹھ میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیاہے،انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ وہ تقریباً 82؍ سال کے تھے۔ مرحوم کے انتقال کی خبر سے یہاں دارالعلوم دیوبند سمیت علمی حلقوکی فضا مغموم ہوگئی۔ مولانا جمال گزشتہ تقریباً 35؍ سال سے دارالعلوم دیوبند میں علم حدیث کی خدمات انجام دے رہے تھے، مرحوم کا شمار دارالعلو م دیوبند کے نہایت مقبول اساتذہ میں ہوتا تھااور ان کی جلالین کی شرح ’جمالین‘ کو علمی حلقوں میں کافی مقبولیت حاصل تھی۔مرحوم شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ کے شاگرد رشید تھے ، دارالعلوم دیوبند سے1956ء فراغت بعد سے مولانا مرحوم نے گجرات اور چنئی کے مختلف مدارس میں درس و تدریس کی خدمات انجا دی ہیں۔ مولانا جمال کے انتقال کی خبر جیسے ہی یہاں پہنچی تو دارالعلوم دیوبند کی فضاپوری طرح غمگین ہوگئی ہے، ادارہ قدیم دارلحدیث اور تمام مساجد و دارالقرآن میں قرآن خوانی کرکے مرحوم کے لئے دعاؤ ایصال ثواب کا اہتمام کیاگیا۔ اطلاع کے مطابق مرحوم کی نماز جنازہ کل(آج) صبح میرٹھ میں اور پھر تقریباً 11؍ بجے احاطہ مولسری دارالعلوم دیوبند میں ادا کی جائیگی،بعد ازیں قاسمی قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔ پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور تین بیٹے اور انکے بچے ہیں۔ مولانا محمد جمال مرحوم گزشتہ کافی دنوںسے بیمار تھے اور ان کامختلف ہسپتالوںمیں علاج چل رہاتھا،گزشتہ دو روز قبل ہی وہ ہسپتال سے اپنے گھر میرٹھ آئے تھے ،جہاں آج ان کا انتقال ہوگیا۔ مرحوم مولانا جمال کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند،دارالعلوم وقف دیوبند، دارالعلوم زکریا دیوبند سمیت مختلف تعلیمی اداروں میں قرآن خوانی کرکے دعاء ایصال ثواب کا اہتمام کیاگیا۔ مولانا مرحوم کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند کے مفتی ابوالقاسم نعمانی، جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، صدر جمعیۃ علماء ہند قاری سید عثمان منصورپوری، سکریٹری مولانا سید محمود مدنی،نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی، مولانا عبدالخالق سنبھلی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی، شیخ الحدیث مولانا احمد خضر شاہ مسعودی، دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی محمد شریف خان قاسمی، جمعیۃ علماء ہند کے صوبائی صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی،آل انڈیا ملی کونسل کے صدر مولانا عبداللہ مغیثی ،عالمی روحانی تحریک کے سربراہ مولانا حسن الہاشمی، معروف عالم دین مولانا ندیم الواجدی،ممتاز قلمکار مولانا نسیم اختر شاہ قیصر، مولانا محمد ابراہیم قاسمی، ملی کونسل کے ضلع صدر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی،مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی وغیر ہ نے مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے علامہ جمال بلندشہری کے انتقال کو علم کے ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×