دارالعلوم دیوبند سمیت دیوبند کے دینی و عصری اداروں میں جوش و خروش سے منایاگیا جشن آزادی
دیوبند،16؍ اگست(سمیر چودھری) 75؍ ویں یوم آزادی کا جشن یہاں کے دینی اور عصری تعلیمی اداروں،سرکاری اور مختلف سماجی و سیاسی تنظیموں کے دفاتر پر پرچم کشائی کرکے نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایاگیا۔ حسب روایت احاطۂ دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند میں ادارہ کے ذمہ داران نے پرچم کشائی کرکے ملک کی آزادی کے حوالہ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے حاضرین کو آزاد ی کے حقیقی معنوں سے روشناس کرایا۔ دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی نے اعظمی منزل کے احاطہ میں پرچم کشائی کی رسم کو انجام دیا۔ اس موقع پر انہوں نے اہل وطن کو75؍ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے جنگ آزادی میں علماء کے کردار اور قربانیوں پرروشنی ڈالی۔دارالعلوم وقف دیوبند میں مہتمم مولانا سفیان قاسمی نے پرچم کشائی کے بعد آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ پبلک گرلز انٹر کالج دیوبند میں بھی جشن یومِ آزادی کا انعقاد کیا گیا۔ کالج کے منیجر سہیل صدیقی نے پرچم کشائی کی ۔ بعدازاں طالبات نے قومی ترانہ پیش کیا۔ اس موقع پر ادارہ کی پرنسپل صبا حسیب صدیقی نے تمام ٹیچر ز اور پروگرام میں موجود چند طالبات سے خطاب کرتے ہوئے یوم آزادی پر روشنی ڈالی۔ مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے زیر اہتمام چلنے و الے تکنیکی تعلیم کے ادارہ مدنی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں بھی ادارہ کے منیجر سہیل صدیقی کے بدست رسم پرچم کشائی عمل میں آئی۔ اس موقع پر سہیل صدیقی نے جنگ آزادی میں علماء کی قربانیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرآج ہندوستان کی سرزمین سرسبزوشاداب ہے تو اس پرہریالی اورآزاد فضاء میںسانس لینے کے پس پشت لاتعداد مسلمانوں اورہزاروں علماء کا بہتا ہواخون اورقربانیاںکا رفرما ہیں، جس میں دیوبند کے علماء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، جو برطانوی حکام کے خلاف ملک کو آزادی ملنے تک انگریزوں کا مقابلہ کرتے رہے ۔ انھوں نے کہا کہ ریشمی رومال تحریک اور انقلاب زندہ باد کا نعرہ علماء نے ہی لگایاتھا جہاں ہزاروں علماء نے ملک آزاد کرانے کے لئے اپنی جانیں قربان کیں۔ اس دورا ن سکریٹری مولوی محمد انس صدیقی،اسسٹنٹ منیجر آصف حسین، عمیر احمد عثمانی، نجم عثمانی،عدیل صدیقی، فہیم اختر صدیقی،فیضی صدیقی تنویر احمد،محمد کامل، پردیب، کلیم ہاشمی وغیرہ موجود رہے۔ دیوبند میونسپل بورڈ کے احاطہ میں یوم آزادی سے متعلق منعقدہ پروگرام کے دوران پرچم کشائی کی رسم اداکی ۔ جامعہ امام محمد انور شاہ میں رسم پرچم کشائی کے بعد جامعہ کے مہتمم مولانا سید احمدخضر شاہ نے جنگ آزادی کی تاریخ بیان کی۔ ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند میں جامعہ کے مہتمم مفتی محمد شریف خان قاسمی نے پرچم کشائی کی اور ملک کی آزادی میں اکابرین دیوبند کی قربانیوںکو مختصراً بیان کرتے ہوئے ملک کی فلاح و بہبود کے لئے دعاء کرائی۔اس دوران ادارہ کے شیخ الحدیث نے بھی ملک کی آزادی کی تاریخ پر مفصل انداز میں روشنی ڈالی۔ اس دوران تحسین خاں ایڈوکیٹ،مفتی شاہنواز،قاری سلمان،قاری فرخ،مفتی منتظر اور مولانا طارق وغیرہ موجودرہے۔نواز گرلز پبلک اسکول میں ادارہ کے بانی وسرپرست ڈاکٹر نواز دیوبندی نے پرچم لہرایا اور طالبات نے قومی ترانہ پیش کیا۔ڈاکٹر نواز دیوبندی نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جشن آزادی کی جو خوشیاں ہم سب منارہے ہیں وہ سب ہمارے اکابر اسلاف کا ثمرہ ہیں ان لوگوں نے اس ملک کو آزاد کرانے کے لئے اپنے تن من دھن کی بازی لگادی۔جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریڑی ڈاکٹر انور سعید نے پرچم کشائی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہرمحب وطن کو کووڈ19-اور صحت عامہ کے مسئلہ کو ترجیح دینی چاہیے اور شہر کے علاوہ دیہی علاقوں میں معیاری صحت اور طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں معاشرتی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظم وضبط اور صفائی ستھرائی پر توجہ کے ساتھ فیس ماسک کا استعمال کریں۔جامعۃ القدسیات محلہ گوجرواڑہ دیوبند میں مہتمم قاری محمد عامر عثمانی نے پرچم کشائی کرکے یوم آزادی کے حوالہ سے گفتگو کی۔دون ویلی اسکول میں پرنسپل سیما شرما اور منیجر راجکشور شرما سمیت دیگر افراد نے پرچم کشائی کی۔ جامعۃ الشیخ حسین احمد مدنی میں ادارہ کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی نے پرچم کشائی کے بعد جشن آزادی کی اہمیت سے طلبہ کو روشناس کرایا۔علاوہ ازیں بڑضیاء الحق پر سلمانی سین برادری کے دفتر شاہ نواز سلمانی، ادبی تنظیم جہاں ادب اکیڈمی کے دفتر پر چیئرمین تنویر اجمل دیوبندی،دارالعلوم فاروقیہ، دارالعلوم اشرفیہ، جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعۃ دیوبند، مدرسہ اصغریہ کے علاوہ اسلامیہ انٹر کالج، نئی روشنی پبلک اسکول، جنتا انٹر کالج، بینیسن پبلک اسکول علاوہ دیگر تعلیمی اداروں میں جشن یوم آزادی سادہ اور پروقار انداز میں منایاگیا۔ادھر ،جامعہ دعوۃ الحق معینیہ چررھو رامپور منیہاران میں یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران جامعہ کے مہتمم الحاج صوفی محمد شمشاد صاحب پردھان حاجی یٰسین کے ہاتھوں پرچم کشائی کی گئی۔ بعد ازاں طلبہ نے تقاریر مکالمہ جات کے ذریعہ مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
مانکی کی جامع مسجد میں پہلی مرتبہ لہرایا گیا ترنگا
دیوبند:دیوبند اس بار جشن آزادی اس علاقے کے مسلم اکثریتی گاؤں مانکی کے لوگوں کے لیے خاص تھا۔ گاؤں میں واقع جامع مسجد میں پہلی بار قومی پرچم لہرایا گیا۔ علاقائی بی جے پی ایم ایل اے کنور برجیش سنگھ کے ہاتھوں یہاں پرچم کشائی عمل میں ہے، یہ منظر دیکھنے کے لیے دیہی علاقہ کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔ اس دوران عظیم مجاہد جنگ آزادی کی قربانیوں کو یاد کیا گیا۔ گاؤں کے پردھان معمور حسن ونے بتایا کہ جامع مسجد کمیٹی کی اجازت سے مسجد میں 58 فٹ اونچے ستون پر 14 فٹ چوڑا اور 21 فٹ لمبا ترنگا پرچم لہرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مانکی سمیت دیگر دیہی علاقہ کے افراد بھی اس تاریخی لمحے کو دیکھنے کے لیے وہاں پہنچے تھے۔