قاری عثمانؒ کی رحلت سے ملت اسلامیہ ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگئی
دیوبند،7؍ جون(سمیر چودھری)دارالعلوم دیوبند کے کاگزار مہتمم اور جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید قاری عثمان منصورپوری کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔اس سلسلہ میں گزشتہ روز امروہہ کی مشہورتعلیمی و سماجی شخصیت حکیم سراج الدین ہاشمی نے دیوبند پہنچ مرحوم کے رہائش گاہ پر صاحبزادگان مفتی سید محمد سلمان منصورپوری اورمفتی سید محمدعفان منصورپوری سے ملاقات کرکے تعزیت مسنونہ پیش کی۔اس موقع پر حکیم سراج الدین ہاشمی نے کہاکہ قاری سید محمد عثمان منصورپوری کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ ہے، انہوں نے کہاکہ حضر ت قاری صاحب قوم و ملت کے مدبر ومفکر رہبر تھے، جنہوں ہر محاذ پر ناز ک سے نازک وقت پر ملک و ملت کی علمی، سماجی،ملی اوراصلاحی رہنمائی فرمائی،ان کی رحلت سے نہ صرف جمعیۃ علماء ہند اور دارالعلوم دیوبند بلکہ ملت اسلامیہ اپنے ایک عظیم رہنما ء سے محروم ہوگئی۔حکیم سراج الدین ہاشمی نے بتایا کہ ہمارے خاندان سے مرحوم کے قدیم مراسم تھے اور جب بھی وہ امروہہ آتے تو غریب خانہ پر ضرور تشریف لاتے تھے، ان کے مخلصانہ مشوروں، بیش قیمتی نصیحتوں اوردعاؤں نے ہمیشہ ہمیں آگے بڑھنے اور خدمت کرنے کا حوصلہ اور شوق وجذبہ دیا ہے۔ بعد ازیں حکیم سراج الدین ہاشمی نے قاسمی قبرستان پہنچ کر مرحوم کی قبر پر فاتحہ پڑھ کر ان کے لئے ایصال ثواب کیا۔اس دوران دارالعلوم دیوبند کے استاذ مفتی عبدالرزاق، نوجوان صحافی سالار غازی اور قاری ممتاز وغیرہ موجودرہے۔