احوال وطن

دارالعلوم دیوبند میں شروع ہوئیں تعلیمی سرگرمیاں

دیوبند،13؍ فروری(سمیر چودھری)عالمی وباء کورونا مہاماری کے سبب ملک میں نافذ ہوئے طویل لاک ڈؤان کی وجہ سے بند تعلیمی اداروں کی رونقیں اب سلسلہ وار طریقہ سے بحال ہونے لگی ہے، دارالعلوم دیوبندنے بھی حفظ و ناظرہ کے بعد اب عربی درجات کے چہارم تک کے طلبہ کو ادارے میں حصول تعلیم کے لئے بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور طلبہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ 24؍ فروری تک اپنے والدین کی تحریری اجازت کے بعد ادارہ میں پہنچ کر احتیاطی تدابیر کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا شروع کریں۔وزرات داخلہ اور حکومت اترپردیش کی جانب سے آئی تازہ ہدایت کی روشنی میں دارالعلوم دیوبند کی مجلس تعلیمی نے یہ اہم فیصلہ لیا ہے۔ اس سلسلہ میں ادارہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ادارہ میں 24؍ فروری سے چہارم تک کے تمام طلبہ کو ادارہ میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، حالانکہ اس دوران محکمہ صحت کی گائیڈ لائن کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ اس بابت میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنے بیان میں کہاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو تعلیمی سلسلہ منقطع ہوا تھا اب حکومت اترپردیش کی تازہ ہدایات کی روشنی میں دارالعلوم دیوبند کی مجلس تعلیمی نے آج یہ فیصلہ لیا ہے کہ 10؍ رجب المرجب 1442ھ سے باضابطہ طورپر تعلیمی سلسلہ کا آغاز کیا جارہاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ ادارہ میں حفظ و ناظرہ اور دینیات کی تعلیم 10؍ فروری کو مکمل طورشروع کی جاچکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ فی الحال عربی چہارم تک کے تمام طلبہ کو ادارہ میں حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ سال پنجم سے دورہ حدیث شریف تک اور دیگر درجات کی تعلیم کا آغاز نئے تعلیم سال (بعد رمضان المبارک) کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ ادارہ طلبہ کی صحت کے تئیں نہایت حساس اور سنجید ہ ہے، ادارہ میں فیس ماسک، سینٹائز اور سوشل ڈسٹیسنگ کی گائیڈ لائن پر عمل کیا جارہاہے اور طلبہ کو اس کی مکمل پاسداری کی تائید کی جارہی ہے، انہوںنے کہاکہ ادارہ میں حصول علم کے لئے آنے والے ہر طالبعلم کے لئے ان کے والدین اور سرپرستوں کی تحریری اجازت ضروری ہے بصورت دیگر ادارہ میں داخلہ نہیںدیاجائیگا،انہوں نے کہاکہ ادارہ میں گائیڈ لائن کے مطابق تعلیمی نظام کو شروع کیا جارہاہے اور ادارہ میں رہنے والے و تعلیم حاصل کرنے والے ہر طالبعلم کے لئے محکمہ صحت کی گائیڈ لائن کی پابندی ضروری ہوگی،ساتھ ہی مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے طلبہ کو دوران سفر بھی فیس ماسک کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×