جواں سال عالم دین مولانا محمد عثمان سڑک حادثہ میں فوت
دیوبند24/جنوری:دیوبند(سمیر چودھری)24 /جنوری(دیوبند)
علاقہ کی مشہو رو معروف دینی درسگاہ مدرسہ فیض ہدایت رحیمی رائیپور کے ممتاز استاذِ حدیث مولانا محمد ایوب کے نوجواں سال پوتے مولانامحمد عثمان آج اچانک ایک سڑک حادثے کے دوران فوت ہوگئے۔مرحوم تقریباً 30؍ برس کے تھے۔مرحوم کی اچانک موت کی خبر سے علمی حلقوں، متعلقین اور علاقہ میں غم کی لہر دور ڑگئی ،بعد نماز عشاء مرحوم کو نم آنکھوںکے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔موصولہ تفصیل کے مطابق آج صبح مولانا محمد عثمان ولد مولانا محمد طیب اپنے آبائی گاؤں عالم پور عماد پور(بہٹ) میںواقع اپنے مدرسہ سے بذریعہ موٹر سائیکل نکلے تھے ،جیسے ہی وہ سڑک پر پہنچے اچانک آئی ایک تیز رفتار کار نے ان کی بائک میںزور دار ٹکر ماردی،جس سے مولاناعثمان سڑک پر گرِگئے اور ان کے سر میں شدید چوٹیں آئیں،آناً فاناً انہیں مقامی ڈاکٹروں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد سہارنپور لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹر نے مولانا محمد عثمان کو مردہ قرا ردے دیا،جس کے بعد اہل خانہ اور متعلقین پر غم کو پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ نوجوان بیٹے اور پوتے کی موت پر مولانا محمد ایوب اور مولانا محمد طیب شدید صدمہ میں ہیں۔ واضح رہے کہ مرحوم کی گزشتہ دو برس قبل ہی شادی ہوئی تھی اور ان کا ایک چھ ماہ کا معصوم بچہ بھی ہے۔ مولانا عثمان کے اچانک انتقال کی خبر سے جہاں علمی حلقوں کی فضا سوگوار ہوگئی وہیں علاقہ میںبھی رنج و غم کی لہر دوڑ گئی اور بڑی تعداد میں سرکردہ شخصیات،علماء اور عوام نے مرحوم کے گھر پہنچ کر اس دردناک حادثہ پر اظہاررنج و غم کیا اور تعزیت مسنونہ پیش کی۔ مرحوم کے انتقال پر جمعیۃ علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی،جامعہ دعوت الحق معینہ چررہو کے ناظم اعلیٰ و جمعیۃ علماء مجلس منتظمہ کے رکن مولانا شمشیر قاسمی، جامع مسجد گوجر واڑہ دیوبند کے امام و خطیب قاری زبیر احمد قاسمی،مولانا ندیم قاسمی، مولانا عبدالمالک مغیثی،مفتی عبدالخالق قاسمی ماجروی ،مولانا غفران انجم،مولانا مبین بہٹوی وغیرہ سمیت دیگر علماء و سرکردہ افراد نے نہایت رنج و غم کاظہار کیا اور کہاکہ مرحوم نہایت دیندار ،ملنسار اور خوش اخلاق نوجوان عالم دین تھے ،ان کا اچانک انتقال پورے علاقہ کے لئے شدید صدمہ کا باعث ہے،اللہ تعالیٰ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔